امریکہ کی آپریشن سے بے گھر افراد کیلئے مزید93 لاکھ ڈالر کی امداد،امریکی اعانت کا حجم ایک کروڑ تہتر لاکھ ڈالر ہوگیا،امریکہ فاٹا میں حکومت پاکستان کی مدد کیلئے تیار ہے،رچرڈ اولسن

بدھ 23 جولائی 2014 07:15

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23جولائی۔2014ء ) امریکی سفارتخانہ نے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات سے بے گھر ہونے والے وگوں کی صحت،انھیں پینے کے پانی کی فراہمی، صفائی اور روزگار کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے حکومت پاکستان کو مزید 93 لاکھ ڈالر کی اعانت فراہم کرنے کا اعلان کیاہے۔ یہ امدادامریکی ادارہ برا ئے بین الاقوامی ترقی کے ذریعے فراہم کی جائے گی اور اس رقم میں سے 70 لاکھ ڈالر بے گھر لوگوں کو صحت، حفظان، پینے کے پانی اور صفائی کی سہولیات بہم پہنچانے کیلئے پاکستان کو فراہم کئے جائیں گے۔

باقی ماندہ رقم ان لوگوں کے مال مویشیو کے علاج معالجے کیلئے استعمال ہوگی۔ یہ نئی امدادملنے کے بعد شمالی وزیرستان کے بے گھر ہونے والے لوگوں کیلئے امریکی اعانت کا حجم ایک کروڑ تہترلاکھ ڈالرہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

امریکہ نے26 جون2014ء کو ان بے گھر ہونے والے لوگوں کیلئے 80لاکھ ڈالر کی غذائی امداد کا اعلان کیاتھا۔سفیر رچرڈ اولسن نے کہاکہ امریکہ فاٹا میں شدید انسانی ضروریات سے نمٹنے اور اس کی تیاری کے لئے حکومت پاکستان کی مدد کرنے کو تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری93 لاکھ ڈالر کی اضافی امداد حکومت پاکستان ، ترقیا تی تنظیموں ، اور خاص طور پر امریکہ کے درمیان شراکت داری کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے ۔یونیسیف /پاکستان اس اعا نت کو پہلے سے موجود لیڈی ہیلتھ ورکرزپروگرام کو فروغ دینا اور ایسے مقامات پرخاتون طبی کارکنوں کو تربیت دینے کیلئے استعمال کرں گے جہاں بے گھر لوگوں کو ٹھہرایا گیا ہے تاکہ انہیں ضروری دوائیں، اوآ رایس اور دوسری ضروری طبی سہولیات کی بروقت اورمسلسل فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔

یونیسیف اس رقم کو ایسے علاقوں میں پینے کے پانی کے نظام اور نکاسی آب کے بنیادی ڈھانچے کی مرمت اور اس کی تعمیر کیلئے بھی خرچ کرے گا، جہاں دربدر افراد کو ٹھہرایا گیا ہے۔ پینے کے پانی اورحفظان صحت کے سامان کی کٹس کی فراہمی،وبائی امراض کی روک تھام کیلئے پانی کے معیاراور صفائی کے نظام اور طریقوں کی دیکھ بھال کیلئے بھی کوششیں کی جائیں گی۔ بے گھر ہونے والی آبادی کے روزگار اور اس کی معاشی بقا کو یقینی بنانے کیلئے93 لاکھ ڈالر کی اس اعانت کا ایک حصہ ان وگوں کے مال مویشیوکی صحت پر بھی خرچ کیا جا ئے گا۔اس قسم کی امداد میں خوراک اور پانی تک رسائی کو یقینی بنانااور عارضی پناہ فراہم کرنا شامل ہے۔