فلسطین کی صورتحال پر اسلامی ممالک کی مجرمانہ خاموشی تعجب خیز، سب کچھ ملی بھگت سے ہورہاہے، فضل الرحمن،امہ آگے بڑھے اور مظلوم بھائیوں کے دکھ کا احساس کریں ، اسرائیلی جارحیت رکوانے کیلئے مشترکہ حکمت عملی طے کی جائے، اقوام متحدہ بھی اسرائیل کی لونڈی بننے کا کردار ترک کرکے فلسطینیوں پر ہونیوالے مظالم رکوائے، سربراہ جے یو آئی (ف)

بدھ 23 جولائی 2014 07:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23جولائی۔2014ء)جمعیت علمائے اسلا م (ف) کے امیر مو لا نا فضل الرحمن نے غزہ میں اسرائیل کے وحشیا نہ حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ فلسطین کی صورتحال پر اسلامی ممالک کی چپ کا روزہ تعجب خیز و افسوسناک ہے، سب کچھ ملی بھگت سے ہورہاہے، مسلم امہ آگے بڑھے اور مظلوم بھائیوں کے دکھ کا احساس کریں ، اسرائیلی جارحیت رکوانے کیلئے مشترکہ حکمت عملی طے کی جائے،اقوام متحدہ بھی اسرائیل کی لونڈی بننے کا کردار ترک کرکے فلسطینیوں پر ہونیوالے مظالم رکوائے،۔

مر کزی میڈیا سیل کے مطابق مو لا نا فضل الرحمن نے کہا کہ پا کستان بالخصوص عالم اسلام اسرائیل کی دہشت گر دی کے خلاف آواز بلند کریں اورمسلم امہ غزہ کے بے گناہ مظلوم مسلمانوں کے دکھ کا احساس کریں اور اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیئے مشترکہ طور پر حکمت عملی طے کریں۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہا کہ روز بروزاسرائیلی دہشت گر دی بڑھتی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں غزہ میں مسلمانوں پر وحشیانہ بمباری پر انسانی حقوق کی عالمی ادارے کیوں خاموش ہیں ؟انھیں اسرائیل کی دہشت گر دی کیوں نہیں آتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کی خاموشی سے اسرائیل کی جرأت مزید بڑھتی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک کے حکمرانوں کو اب آنکھیں کھولنی چاہیں اور جرأت مندانہ فیصلے کر نے چاہیں۔

انہوں نے کہا کہ ا سرائیل کے وحشیانہ حملوں پر عالمی برادری کی حاموشی قابل مذمت کے ساتھ نفرت بھی ہے معصوم بچوں ،خواتین اور نوجوانوں کی شہادت اسرائیلی کی کھلی دہشت گر دی ہے اور اس کا ظلم وتشدد کا یہ سلسلہ ابھی جاری ہے لیکن انسانی حقوق والے فلسطینیوں کے حقوق بھول گئے اور عالمی اداروں کو بے گناہ انسانوں خون اس لیئے نظر نہیں آرہا ہے کہ یہ مسلمانوں کا خون ہے، انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کے نسل کشی کر کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اسرائیل کی لونڈی نہ بنے بلکہ اس وحشیانہ کاروائیوں کا سخت نوٹس لے اور فلسطینیوں پر ظالمانہ حملوں کو رکوائے۔