تحریک انصاف کا لانگ مارچ شارٹ پری مون سون ہے جو برس کے چلاجائے گا ، پرویز رشید،حکومت اپنی جگہ قائم و دائم ہو گی ،عمران خان کے لانگ مارچ کو ایوان کے 342ارکان میں 300کی حمایت حاصل نہیں ہے انہیں پوری قوم کی تائید حاصل نہیں ہے ،عمران لانگ مارچ کی آڑ میں عوام کی توجہ صوبہ خیبر پختونخوا کے مسائل سے ہٹانا چاھتے ہیں ،عمران خان جتنا پیسہ لانگ مارچ پر خرچ کریں گے اگر وہ یہی پیسہ آئی ڈی پیز پر خرچ کریں تو دنیا اور آخرت سدھر جائے گی ،میڈیا سے گفتگو

بدھ 23 جولائی 2014 07:03

اسلام آبا د (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23جولائی۔2014ء)وفاقی وزیر اطلاعات ونشریا ت سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا لانگ مارچ شارٹ پری مون سون ہے جو برس کے چلاجائے گا حکومت اپنی جگہ قائم و دائم ہو گی ،عمران خان کے لانگ مارچ کو ایوان کے 342ارکان میں 300کی حمایت حاصل نہیں ہے انہیں پوری قوم کی تائید حاصل نہیں ہے ،عمران لانگ مارچ کی آڑ میں عوام کی توجہ صوبہ خیبر پختونخوا کے مسائل سے ہٹانا چاھتے ہیں ،عمران خان جتنا پیسہ لانگ مارچ پر خرچ کریں گے اگر وہ یہی پیسہ آئی ڈی پیز پر خرچ کریں تو دنیا اور آخرت سدھر جائے گی۔

منگل کو میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریا ت نے کہا کہ عمران خان کا لانگ ما رچ آسمان کے آوارہ بادل کی طرح ہے جو آیا اور بارش کی چھوٹی سے پھوہار کر کے چلاگیا یا چائے کی پیالی میں طوفان بر پا کر نے کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان صوبہ خیبر پختونخوا میں حکومت کی کار کردگی عوام کو بتائیں اور وفاقی حکومت کی کار کردگی بھی سب کے سامنے ہے تحریک انصاف لانگ مارچ کا سہارا لے کر اپنی خامیوں پر پردہ ڈالنا چاھتے ہیں کیونکہ انہوں نے ایک سال میں صوبے میں کچھ بھی نہیں کیا

انہوں نے کہا عمران خان کے لانگ مارچ کو قومی اسمبلی میں 342کے ارکان میں سے 300ارکان کی انہیں حمایت حاصل نہیں ہے عمران جس طرح پارٹی میں ون مین شو کرتے ہیں اسی طرح ملک میں بھی ون مین شو کرانے چاھتے ہیں جبکہ حقیقت اس کے بر عکس ہے انہوں کہا کہ عمران خان جتنا پیسہ لانگ مارچ پر خرچ کر یں گے اس سے آئی ڈی پیز کی مد د ہو جائے گی جس عاقبت اور دنیا سنور جائے گی۔

(جاری ہے)

قبل ازیں منگل کو اسلام آباد میں دیت سے متعلق ایگزیکٹو کمیٹی کے چوتھے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا مستحق اور غریب قیدیوں کیلئے وفاقی حکومت دیت فراہم کرے گی ،انکا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت ملکی مالیاتی وسائل کا بڑا حصہ صوبوں کو فراہم کیا جارہا ہے ۔اٹھارہویں ترمیم کے بعد بہت سے معاملات صوبوں کو منتقل کردئیے گئے ہیں ،اجلاس میں خیبر پختونخواہ اور سنڈھ کے 13قیدیوں کیلئے 54لاکھ روپے دیت کی رقم کی منظوری دی گئی ۔