مقبو ضہ کشمیر میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کا اتحاد ختم، کانگریس کا جموں و کشمیر میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں ا کیلے ہی الیکشن لڑنے کا فیصلہ،’دوسری پارٹیوں پر انحصار نہیں کرنا زیادہ بہتر ہے، غلام نبی آزاد ، کانگریس پارٹی جموں و کشمیر میں تمام 87 سیٹوں پر تنہا الیکشن لڑے گی، امبیکا سونی ،کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے درمیان اتحاد پانچ سال تک قائم رہا

منگل 22 جولائی 2014 07:31

جموں (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جولائی۔2014ء ) مقبو کشمیر میں برسرِ اقتدار نیشنل کانفرنس اور کانگریس پارٹی کے درمیان اتحاد ٹوٹ گیا ہے۔ کانگریس نے جموں و کشمیر میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں اکیلے ہی الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔واضح رہے کہ بھارت کی اہم جماعت کانگریس اور جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی علاقائی جماعت نیشنل کانفرنس میں سنہ 2009 میں اتحاد ہوا تھا جو پانچ سال تک جاری رہا۔

جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور بھارتی پارلیمان میں راجیہ سبھا یعنی ایوان بالا میں حزب اختلاف کے رہنما اور کانگریس کے رکن غلام نبی آزاد نے کہا: ’دوسری پارٹیوں پر انحصار نہیں کرنا زیادہ بہتر ہے۔ جیسا کہ ہم نے سنہ 2002 اور 2008 میں کیا ہمیں اپنے بل بوتے پر لڑنا چاہیے۔

(جاری ہے)

‘اس کی وضاحت کرتے ہوئے آزاد نے کہا کہ ایسے اتحاد سے کیا فائدہ جس میں ووٹ ایک پارٹی سے دوسری پارٹی کو منتقل نہ ہو۔

یاد رہے کہ حالیہ پارلیمانی انتخابات میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے اتحاد کو زبردست دھچکہ لگا تھا کیونکہ ریاست کی تمام چھ نششتوں پر انھیں شکست کا سامنا رہا تھا۔

ہارنے والوں میں کانگریس کے غلام نبی آزاد کے ساتھ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ بھی تھے۔غلام نبی آزاد اس سے قبل کشمیر کے وزیر اعلی رہ چکے ہیں،بہر حال سیاسی مبصرین کے مطابق اتحاد ختم کرنے کے کانگریس کے فیصلے کا وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی حکومت پر فی الحال کوئی اثر نہیں پڑے گا، کیونکہ کانگریس نے حکومت کی حمایت ختم نہیں کی ہے۔

گذشتہ اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کو 28 سیٹیں ملی تھیں جبکہ کانگریس کو 17 اور دونوں کے اتحاد سے جموں کشمیر میں موجودہ حکومت بنی تھی۔کانگریس کی جنرل سیکریٹری امبیکا سونی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کانگریس پارٹی جموں و کشمیر میں تمام 87 سیٹوں پر تنہا الیکشن لڑے گی۔پارلیمانی انتخابات میں دلچسپ بات یہ نظر آئی ہے کہ کشمیر کی اکثر اسمبلی سیٹوں پر محبوبہ مفتی کی پارٹی پی ڈی پی کو سبقت تھی جبکہ جموں میں بی جے پی کو اکثریت حاصل تھی۔

کانگریس کے اس اعلان کے بعد وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ٹویٹ کیا کہ وہ 10 دن پہلے کانگریس صدر سونیا گاندھی سے ملے تھے اور نیشنل کانفرنس کی حکومت کو حمایت کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا تھا۔عمر نے لکھا: ’میں نے انھیں نیشنل کانفرنس کے تنہا اسمبلی الیکشن لڑنے کے فیصلے کی معلومات دے دی تھی۔‘جموں و کشمیر میں حکمران نیشنل کانفرنس حکومت کی مدت چھ ماہ بعد ختم ہو رہی ہے اور ریاست میں جنوری سنہ 2015 میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔