غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 38فلسطینی جاں بحق، تعداد 501ہوگئی ،شہید افراد میں 112کم سن بچے، 41 خواتین اور 25 بزرگ شہری بھی شامل ہیں، حما س کے حملو ں میں مر نے والے یہو دی فو جیو ں کی تعداد 18ہو گئی ، اقوام متحدہ کے مطابق شیلٹرز میں پناہ لینے والے فلسطینیوں کی تعداد 81 ہزار سے تجاوز کرگئی،اہل غزہ کے حق میں دنیا بھر کے عوام سراپا احتجاج بن گئے ، اقوام متحدہ نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کردیا

منگل 22 جولائی 2014 07:18

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جولائی۔2014ء) غزہ پر اسرائیل کے حملے جاری ہیں، اسرائیلی جارحیت 14 ویں دن میں داخل ہوگئی ، پیر صبح سویرے مختلف حملوں میں مزید 38 فلسطینی جاں بحق ہوگئے جس کے بعد جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد پا نچ سو سے بھی تجا وز کر گئی ہے، غزہ میں ایمرجنسی سروسز کے مطابق شہید افراد میں 112کم سن بچے، 41 خواتین اور 25 بزرگ شہری بھی شامل ہیں۔

اتوار کے روز سب سے بد ترین کارروائی غزہ سٹی اور اسرائیلی سرحد کے درمیان واقع شجاعیہ کے علاقے میں کی گئی جہاں اسرائیلی طیاروں اور ٹینکوں کی بمباری سے خواتین، بچوں اور بزرگ شہریوں سمیت 62 افراد شہید جبکہ سیکڑوں زخمی ہوگئے۔ اتوار کے روز حماس اور اسرائیل نے 2 گھنٹے کے لئے جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا تاہم صرف ایک گھنٹے بعد ہی اسرائیلی حکومت نے حماس پر راکٹ حملے کا الزام لگاکر ایک مرتبہ پھر بمباری شروع کردی جس کے نتیجے میں مزید 16 فلسطینی شہید ہوگئے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی ٹینکوں نے مشرقی علاقے رفاح میں شدید گولہ باری کی جس کے نتیجے میں 6 افراد شہید اور 10 زخمی ہوئے۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے شجاعیہ میں زمینی حملے کے دروان حماس کے ساتھ جھڑپوں میں 13 اسرائیلی فوجیوں کے مارے جانے کی بھی تصدیق کی ہے جس کے بعد اب تک ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 18 ہوگئی ہے۔

ادھر غزہ میں گلیاں اور بازاروں میں نہتے فلسطینیوں کے لاشے بکھرے پڑے ہیں۔

اسپتال زخمیوں سے بھرے ہیں ، غمزدہ مائیں ، بہنیں اور بیٹیاں اپنے پیاروں کے بچھڑ جانے پر غم سے نڈھال ہیں جبکہ ہزاروں افراد ہجرت کر چکے ہیں،غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ کا انفرااسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہوکر رہ گیا ہے، جبکہ اقوام متحدہ کے مطابق شیلٹرز میں پناہ لینے والے فلسطینیوں کی تعداد 81 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق اسپتال اس وقت مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں اور ہمیں ادویہ کی سخت کمی کے باعث بحرانی کیفیت کا سامنا ہے جس کے بعد علاقے کے تمام اسپتالوں میں ریڈ الرٹ جاری کردی گئی ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع موشے یالون نے کہا ہے کہ فلسطین میں بنائی گئی خفیہ سرنگوں کو جلد ہی تباہ کردیا جائے گا جس کے بعد ہمیں امید ہے کہ آپریشن ایک یادو روز میں ختم ہوجائے گا۔

ادھر حماس نے ایک اسرائیلی فوج کو پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے۔ حماس ترجمان نے بتایا کہ اسرائیلی فوجی شاول ایرون قسام بریگیڈ کی قید میں ہے۔

ادھراسرائیلی جارحیت کے خلاف مسلم ممالک سمیت عالمی قیادت تو خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے تاہم اہل غزہ کے حق میں دنیا بھر کے عوام سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں اور اسرائیل کے خلاف مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

اسرائیلی جارحیت کے خلاف مغربی کنارے کے علاقے میں ہزاروں فلسطینیوں نے احتجاج کیا اور غزہ کے شہریوں سے بھائی چارے اور یکجہتی کے عزم کا اظہار کیا۔ فرانس حکومت اسرائیل کے خلاف عوام کا احتجاج نہ کچل سکی، گزشتہ روز غزہ کی حمایت میں نکالی جانے والی ریلی کے شرکا کا پولیس سے تصادم بھی ہوا۔ مشتعل مظاہرین نے احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ کی اور دکانوں میں لوٹ مار بھی کی جنہیں منتشر کرنے کے لیے پولیس کو آنسو گیس اور ربرکی گولیوں کا استعمال کرنا پڑا۔

یورپ کے دیگر شہروں ویانا، ایمسٹرڈیم، اسٹاک ہوم میں بھی غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ بولیویا کے دارالحکومت لاپاز میں ہزاروں مظاہرین نے امریکی سفارت خانے کے باہر اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا، مظاہرین نے فلسطینی پرچموں کے علاوہ پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر امریکا اور اسرائیل کے خلاف نعرے درج تھے۔

آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں بھی اسرائیلی مظالم کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، ٹاؤن ہال کے سامنے مظاہرہ کیا اور فلسطین کے حق میں نعرے لگائے، مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھارے رکھے تھے جن میں اسرائیل سے فوجی آپریشن فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ادھر بھارتی دارالحکومت نئی دلی میں بھی اسرائیلی مظالم کے خلاف مظاہرہ ہوا۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے زیر اہتمام احتجاج میں مظاہرین نے اسرائیلی مظالم کے خلاف نعرے لگائے اور بھارتی حکومت کی خاموشی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ مظاہرین نے اسرائیل سے غزہ میں فوجی آپریشن فوری بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں فوری جنگ بندی کامطالبہ کردیا۔ جبکہ سیکرٹری جنرل بان کی مون کا کہنا تھا کہ غزہ پر اسرائیلی حملے سفاکیت ہیں ہم ان کی پر زور مزمت کر تے ہیں غیر ملکی خبر رسا ں ادا رے کے مطا بق غزہ کی صورتحال پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس فلسطینی صدر محمود عباس کے مطالبہ پر طلب کیا گیا ہے۔

سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک نے غزہ میں بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کی اموات تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندیی کا مطالبہ کیا ہے۔ اجلا س سے خطاب کے دورا ن اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے غزہ میں ایک ہی روز میں 100 شہریوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے حملوں کو سفاکیت قرار دیا اور اسرائیل پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر حملے بند کرتے ہوئے اپنی فوجیں واپس بلائے۔

۔ اس موقع پر فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی بربریت انتہا کو پہنچ چکی ہے جو ناقابل برداشت ہے جبکہ اسرائیلی جارحیت انسانیت کے خلاف سنگین جرم ہیدوسری جانب اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب ریاض منصور نے کونسل کو غزہ میں ہلاکتوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 14 روز سے جاری اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 450 سے تجاوز کر گئی جبکہ اس دوران 2400 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔

انہوں نے اسرائیلی حملوں پر عالمی برادری کی خاموشی کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل اسرائیلی جارحیت روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے، اسرائیل کی جانب سے غزہ میں قتل عام کرکے سفاکیت کا مظاہرہ کیا گیا جبکہ ایک روز کے دوران فضائی حملوں میں 100 افراد شہید جبکہ 250 سے زائد زخمی ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معصوم شہریوں کے خلاف صیہونی فوج کی سفاکیت کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جاسکتا۔