ڈاکٹر طاہر القادری نے موجودہ نظام حکومت کو غیر آئینی قرار داد دیکر وزیر اعظم کو مناظرے کا چیلنج کر دیا،حکومت کی تمام اقتصادی پروگراموں کا منبع کرپشن ، عوام حکومت سے ناخوش ہیں ،حکومت ثابت کرے کہ ان کی نجکاری پالیسی شفاف ہے،نواز شریف جمہوری نظام کے تحت نہیں دھونس ،دھاندلی اور کرپشن کے ذریعے اقتدار میں آئے ہیں، پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 19 جولائی 2014 08:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19جولائی۔2014ء)تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے موجودہ نظام حکومت کو غیر آئینی قرار داد دیتے ہوئے وزیر اعظم کو مناظرے کا چیلنج کر دیا۔جمعہ کو لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ موجودہ نظام حکومت غیر آئینی ہے ۔نواز شریف جمہوری نظام کے تحت نہیں دھونس ،دھاندلی اور کرپشن کے ذریعے اقتدار میں آئے ہیں ۔

حکومت ثابت کرے کہ نظام آئینی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت تمام اقتصادی پروگراموں کا منبع کرپشن ہے اور عوام حکومت سے ناخوش ہیں ۔حکومت ثابت کرے کہ ان کی نجکاری پالیسی شفاف ہے ۔قومی اداروں میں تقرریاں اور برطرفیاں خلاف قانونی ہیں ۔حکومت کے پاس قومی یکجہتی پالیسی نہیں ہے۔حکومت ثابت کرے کہ ان کی بنائی ہوئی پالیسیاں شفاف ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملکی بقاء اور سالمیت کے لئے نواز شریف کی حکومت کو ہٹانا ضروری ہے ۔

نوازشریف کو مناظرے کاچیلنج کرتا ہوں ۔حکومت اپنی مرضی سے پانچ بندے لے آئے اور ہم اپنی مرضی سے بندے لیں گے ۔مناظرے کے لئے کوئی بھی ایسی جگہ ہو سکتی ہے جہاں لوگ سکیورٹی چیک کے بعد داخل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے خاتمے کے بغیر ملکی ترقی نہیں کر سکتا ۔نواز شریف کی حکومت کے خاتمے کے بعد عبوری حکومت قائم کریں گے اور ہر قسم کی ریفامز ہوں گی جس کے بعد عام انتخابات ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بوٹ والے کو نہیں آنے دیں گے۔ ہم خود بوٹوں والے ہیں ۔طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ہر جگہ گولیوں اور فائرز کا ذکر ہے لیکن جناح ہسپتال کے ڈاکٹرز ایم ایل سی میں گولیوں کا ذکر نہیں کررہے اور کسی بھی زخمی کو ابھی تک ایم ایل سی جاری نہیں کی گئی۔