ڈالر نیچے آنے پر استعفیٰ دینے کے اعلانات کرنیوالے آج ہم سے استعفے کا مطالبہ کررہے ہیں، نواز شریف،اقتدار سنبھالتے ہی جس اینٹ کو اٹھایا گندگی بھری تھی 20 سالہ گندگی کو صاف کرنے کیلئے وقت درکار ہوگا، ایک سال کے عرصے میں موڈیزجیسے غیر جانبدار ادارے نے پاکستانی معیشت کے بہتری اشارے دیئے ہیں،آخر پچھلی حکومتوں کو لاہورسے موٹروے کو آگے لے جانے کا خیال کیوں نہیں آیا،پچھلے ادوار میں حکومتوں نے کیوں لوڈشیڈنگ کے بارے میں نہیں سوچا، ہمارے دور میں نہ سہی تو اس کے بعد ضرور سستی بجلی ملے گی،وزیراعظم کا چکوال ، مندرہ،سوہاوہ روڈزکی تعمیر کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب

جمعرات 17 جولائی 2014 07:25

چکوال(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17جولائی۔2014ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ڈالر نیچے آنے پر استعفیٰ دینے کے اعلانات کرنیوالے آج ہم سے استعفے کا مطالبہ کررہے ہیں۔حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی جس اینٹ کو اٹھایا اس میں گندگی بھری تھی 20 سالہ گندگی کو صاف کرنے کیلئے وقت درکار ہوگا ، ایک سال کے عرصے میں موڈیزجیسے غیر جانبدار ادارے نے پاکستانی معیشت کے بہتری اشارے دیئے ہیں۔

آخر پچھلی حکومتوں کو لاہورسے موٹروے کو آگے لے جانے کا خیال کیوں نہیں آیا، آخر پچھلے ادوار میں بھی لوڈشیڈنگ ہوتی رہی ہے ان حکومتوں نے کیوں اس کے بارے میں نہیں سوچا، ہم نے بجلی پیدا کرنے کیلئے تاریخی منصوبے شروع کئے ہیں اور اگر ہمارے دور میں نہ سہی تو اس کے بعد ضرور سستی بجلی ملے گی۔

(جاری ہے)

بدھ کو یہاں چکوال اور مندرہ کے درمیان 130 کلو میٹر طویل شاہراہ کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے وزیراعظم نے کہا کہ ابھی ایک سال گزرا ہے لیکن اگلے چار سالہ دور حکومت میں ملک کے چپے چپے میں خوشحالی آئے گی جب حکومت میں آئے تو بیش بہا مسائل کا سامنا تھا خزانہ خالی تھا اور جو اینٹ اٹھائی اس میں گند نکلا اور یہ گندگی بیس سالوں کی ہے اسے صاف کرنے کیلئے وقت درکار ہوگا ۔

نواز شریف نے کہا کہ سابقہ حکومت کے دورمیں بھی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ تھا اور کسی نے بھی اپنے دور حکومت میں لوڈشیڈنگ پر اتنی سنجیدگی سے اقدامات نہیں کئے جتنے مسلم لیگ (ن) نے کئے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی کوئلے اور پانی پر بنانا چاہتی ہے جس سے کم نرخوں پر بجلی دستیاب ہوگی دس پلانٹ گڈانی اور دو پلانٹ پورٹ قاسم اور چار پلانٹ پنجاب میں کوئلے کے لگائے جائیں گے جبکہ ملک بھر میں دوسرے بھی بجلی منصوبے تیار کررہے ہیں جس سے وافر مقدار میں پانی دستیاب ہوگا اور زرعی سیکٹر ترقی کرے گا جبکہ ملکی پیسہ کی رفتار میں اضافہ ہوگا اور اقتصادی بہتری کے اعشاریے بھی غیر ملکی اداروں اور موڈیز نے دیئے ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ ملک میں ایسا امن قائم کرینگے کہ اس کی جانب سے کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکے گا اور ملک بھر سے غیر قانونی اسلحہ کو ختم کرکے تمام جرائم کو ختم کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں میں ترقی اور ملک کو آگے بڑھانے کا جذبہ ہے اور اس جذبے کو لیکر ملک کو جنت بنائیں گے اور ملک سے تمام دہشتگردوں کا خاتمہ کرکے دہشتگردی کو جڑ سے نکال پھینکیں گے ،آج پاک فوج پورے جذبے سے دہشت گردی کو ختم کرنے کیلئے کوشاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ غازیوں اور شہیدوں کی سرزمین ہے جن پر ہم سب کو فخر ہے۔ہم اقتدار میں آئے تو موٹروے لاہور تک بنایا اور آج بھی یہ لاہور تک ہی قائم ہے آخر پچھلی حکومتوں کو لاہورسے موٹروے کو آگے لے جانے کا خیال کیوں نہیں آیا، آخر پچھلے ادوار میں بھی لوڈشیڈنگ ہوتی رہی ہے ان حکومتوں نے کیوں اس کے بارے میں نہیں سوچا، ہم نے بجلی پیدا کرنے کیلئے تاریخی منصوبے شروع کئے ہیں اور اگر ہمارے دور میں نہ سہی تو اس کے بعد ضرور سستی بجلی ملے گی اور ملک سے اندھیرے دور ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں پہلے جب یہاں آیا تھا تو یہاں میرے اعزا ز میں بڑی تقریب ہوئی تھی جسے میں کبھی فراموش نہیں کر سکتا۔

وزیراعظم نے کہا کہ کچھ لوگ کہتے تھے کہ ڈالر نیچے آیا تو وہ استعفیٰ دیدیں گے لیکن آج وہ ہم سے استعفے کا مطالبہ کررہے ہیں، ہم نہ صرف ڈالر کو نیچے لائے بلکہ معاشی استحکام کیلئے بڑے اقدامات کئے ہیں جنہیں عالمی سطح پر تسلیم کیا جارہا ہے۔

قبل ازیں وزیراعظم نے 130کلومیٹر طویل مندرہ چکوال اورسوہاوہ چکوال ڈبل روڈز کا سنگ بنیاد رکھا۔یہ منصوبہ ایک سال میں ساڑھے آٹھ ارب کی لاگت سے مکمل ہوگا۔66کلومیٹر طویل سوہاوہ چکوال روڈ 4ارب 34کروڑ روپے سے جبکہ 63کلومیٹر مندرہ چکوال روڈ سوا چار ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہوگا۔وزیراعظم نے 10کلومیٹر کا نادرن بائی پاس تعمیرکرنے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ یہ منصوبوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔