نواز، شہباز شریف تیسری بار وزیراعظم بننے کیلئے این ایف سی ایوارڈ میں پنجاب نہ بیچتے تو بجلی، گیس کا عذاب نہ ہوتا،پرویزالٰہی ،آبادی کی بنیاد پر وسائل کی تقسیم کی بجائے آئینی ترمیم میں پیداواری صوبہ کو زیادہ حصہ دینے کا سودا کیا، دیہات میں بجلی آتی ہی نہیں، ٹیوب ویل بند، فصلیں تباہ، لوگ بیمار حالات ہر طبقہ کے اجتماعی احتجاج کی طرف جا رہے ہیں، بجلی کی بجائے باتیں بنانے والے فیصل آباد میں (ن) لیگ والوں کے احتجاجی اشتہار دیکھیں، عوام کہتے ہیں جان چھوڑ دیں: پریس کانفرنس

بدھ 16 جولائی 2014 08:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جولائی۔2014ء)پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما اور سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ نواز اور شہباز شریف نے تیسری بار وزیراعظم بننے کیلئے این ایف سی ایوارڈ میں پنجاب کے عوام کا سودا کر دیا، جس کے باعث یہاں دیگر صوبوں کی نسبت گیس اور بجلی کا زیادہ بدترین عذاب مسلط ہے اور صوبہ کنگال ہو رہا ہے، شہروں میں روزانہ 18 سے 20 گھنٹے بجلی بند رہتی ہے اور گیس ہفتہ میں دو دن ملتی ہے جبکہ دیہات میں بجلی آتی ہی نہیں، ٹیوب ویل بند ہیں، فصلیں تباہ اور لوگ بیمار ہو رہے ہیں، حالات تیزی سے اجتماعی احتجاج کی طرف جا رہے ہیں جس میں ہر طبقہ کے لوگ شامل ہوں گے، جھوٹ کی فیکٹریاں لگانے اور باتیں بنانے والے فیصل آباد میں ن لیگ والوں کے احتجاجی اشتہار دیکھیں جن کی فیکٹریاں بند اور چولہے ٹھنڈے ہیں، حکمرانوں کے معافی مانگنے پر عوام کہتے ہیں کہ آپ ہمیں معاف کر دیں اور ہماری جان چھوڑیں۔

(جاری ہے)

وہ یہاں اپنی رہائش گاہ پر طارق بشیر چیمہ ایم این اے اور چودھری ظہیر الدین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ پنجاب میں آج بجلی اور گیس کا جو بحران ہے یہ ان کا اپنا پیدا کردہ ہے اگر یہ این ایف سی ایوارڈ میں آبادی کی بنیاد پر وسائل کی تقسیم کا آئینی فارمولا تبدیل نہ کرتے تو آج پنجاب کا یہ حال نہ ہوتا،

اس تبدیلی کیلئے میں نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب ہر قسم کا دباؤمسترد کر دیا تھااور یہ شرط رکھی تھی کہ باقی وزیراعلیٰ کالا باغ ڈیم کا افتتاح کر دیں تو پنجاب بھی پیداواری صوبہ کو زیادہ حصہ دینے کا رائٹ ایٹ سورس کا فارمولا تسلیم کر لے گا۔

انہوں نے کہا کہ بجلی ہمارے دور میں صرف 4 سے 5 روپے فی یونٹ تھی آج 14 سے 16 روپے فی یونٹ ہے، ہمارے دور میں تو لوڈشیڈنگ تھی ہی نہیں بلکہ ایسی بدترین لوڈشیڈنگ تو پیپلزپارٹی کے دور میں بھی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی نہ آنے سے لوگوں کا جینا مشکل ہو گیا اور سحر و افطار میں گرمی سے تڑپتے بچے، خواتین، بوڑھے، جوان سب حکومت سے نجات کی دعا مانگتے ہیں لیکن نواز شریف کا گذشتہ روز لوڈشیڈنگ پر نوٹس لینے کا بیان شائع ہوا ہے، چلو ان کو پتہ تو چل گیا کہ عوام کس عذاب سے دوچار ہیں، ان کے بھائی شہباز شریف کو بھی اپنے گھر کے قریب 100 افراد کو گولیاں مارنے کا بھی پتہ نہیں چلتا، یہ کیسے حکمران ہیں؟ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ بجلی کے بل آسمان سے باتیں کر رہے ہیں، ایک پنکھے اور بلب پر ہزاروں کے بل آ رہے ہیں، بجلی آتی نہیں لیکن بل آنے پر بجلی گر جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے صوبہ کی سطح پر بجلی پیدا کرنے کا اختیار اور وسائل رکھنے کے باوجود پنجاب میں پہلے 5 سال میں ایک میگا واٹ بجلی پیدا نہیں کی اور نہ اب ایک سال میں، جب کہ ان کے پاس صوبہ اور وفاق دونوں جگہ حکومت ہے، نندی پور پراجیکٹ ایک ٹربائن چند روز چلا کر بند پڑا ہے، میں نے اپنے دور میں پنجاب کی سطح پر پنجاب پاور ڈویلپمنٹ بورڈ قائم کیا، اور نہروں پر ہائیڈل الیکٹرسٹی جنریشن کے 48 منصوبے شروع کیے تھے۔

انہوں نے کہا کہ کروڑوں روپے کی اشتہاری مہم چلانے کے باوجود نندی پور، گدو کے پاور پلانٹس بند پڑے ہیں، حکمران قوم سے ٹی وی پر آ کر معافی مانگ رہے ہیں لیکن پھر بھی جھوٹ بولتے ہیں اب تو عوام ان سے کہتے ہیں کہ آپ ہمیں معاف کر دیں، ہماری جان چھوڑیں۔

انہوں نے کہا کہ ساہیوال اور گڈانی کول پاور پلانٹ کے نام پر بھی دھوکہ دے رہے ہیں، یہ جلد شروع ہی نہیں ہو سکتے، ساہیوال کوئلہ پہنچانے کیلئے ٹریک بچھانے کیلئے اربوں روپے درکار ہوں گے۔

انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ دوسرے صوبوں میں وعدے کرنے سے پہلے شہباز شریف اپنے صوبہ میں تو وعدے پورے کریں، شمالی وزیرستان میں ہسپتال اور یونیورسٹی بنانے کا اعلان تو کر دیا لیکن وہ وزیرآباد کارڈیالوجی ہسپتال چالو نہیں کرتے جبکہ بلوچستان میں کارڈیالوجی ہسپتال اور یونیورسٹی کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔ آصف زرداری کے حالیہ بیان کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اچھی بات ہے انہوں نے عوامی مسائل کا احساس کرتے ہوئے اس پر بات کی ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ عمران خان کے لانگ مارچ اور طاہر القادری کے انقلاب مارچ کی تاریخ ایک ہو جائے۔