پاکستان پہل کرتے ہوئے کشمیر کی آزادی کا اعلان کرے ، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی،انقلاب، آزادی مارچ ،بند مارچ ،مرچ مارچ، روٹی کپڑا، مکان اور سیاسی دکان کی باتیں کرنے والوں کو پانی اناج اور زراعت کی بات کرنی چاہیئے ،ملک کی قسمت بدلنے کیلئے دفاعی اخراجات میں کمی کرکے بھارت کے ساتھ کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہوگا، خبر رساں ادارے سے گفتگو

منگل 15 جولائی 2014 07:22

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15جولائی۔2014ء) چیف آف سراوان نواب محمد اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ انقلاب، آزادی مارچ ،بند مارچ ،مرچ مارچ، روٹی کپڑا، مکان اور سیاسی دکان کی باتیں کرنے والوں کو پانی اناج اور زراعت کی بات کرنی چاہیئے ملک کی قسمت بدلنے کیلئے دفاعی اخراجات میں کمی کرکے بھارت کے ساتھ کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہوگا اور پاکستان پہل کرتے ہوئے کشمیر کے اس حصہ کی آزادی کا اعلان کردے جو اس کے پاس ہے ۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کے ساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے نواب محمد اسلم رئیسانی نے کہا کہ وقت اور حالات کا تقاضہ ہے کہ ہم پانی کی بات کریں کیونکہ آج اقوام عالم کی نظریں آزادی ،انقلاب ،یا ٹیکنالوجی کے حصول سے زیادہ پانی کے حصول پر لگی ہوئی ہیں ہمیں بھی پانی کے بہتر استعمال پر توجہ دینے کی ضرورت ہے استعمال شدہ پانی کو کس طرح سائیکل کیا جائے اور بارش میں چھتوں سے جو پانی گر کر ضائع ہو جاتا ہے اس کو کس طرح ذخیرہ کرکے قابل استعمال بنایا جائے ہمیں اس پر توجہ دینے کی توجہ دینے کی ضرورت ہے ہمیں آج بسوں سے زیادہ بے بسوں کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہی بے بس اور بے کس ہمیں دھکا دے کر ایوانوں تک پہنچاتے ہیں

میری سمجھ میں یہی بات آتی ہے کہ ایٹم بم سے خوراک اور پیداواری صلاحیتوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے جب پیٹ بھرے ہونگے تو ہم ہر طوفان کا مقابلہ کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک کی قسمت بدلنے کیلئے دفاعی اخراجات میں کمی کرنا ہوگی جس کیلئے بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے پاکستان کو پہل کرنا ہوگی جو حصہ جموں کشمیر کے نام سے پاکستان کے پاس ہے پاکستان اس کی آزادی کا اعلان کردے اور ئے بھارت بھی مقبوضہ کشمیر کو آزاد کردے نواب رئیسانی نے کہا میں ہمیشہ سے کہتا آیا ہوں کہ محمد علی جناح کی صدارت میں منظور ہونے والی 1940ء کی قرارداد پر عملدرآمد کرکے قومی وحدتوں کے درمیان پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے بھارت کے ساتھ کشمیر کا مسئلہ حل کرکے پانی کے حصول اور تقسیم کیلئے بین الاقوامی کانفرنس کے ذریعے موٴثر و بہتر حل تلاش کیا جاسکتا ہے