جس جمہوریت میں عوام حقوق سے محروم رہے ایسی جمہوریت ڈی ریل ہوتی ہے تو ہو جائے،طاہرالقادری ،جس معاشرے میں مزدور کو حق نہ ملے وہ فرعون،قارون اور یزید کا معاشرہ ہوتا ہے،انقلاب کے بعد اسمبلی میں مزدور کا نمائیندہ مزدور،کسان کا نمائیندہ کسان ہو گا ،حکمرانوں کے محلات میں مزدوروں کے فلیٹ بنا کر مزدور کش نظام کی اینٹ سے اینٹ بجا دینگے، مزدور کنونشن میں مقررین کے خطابات

منگل 15 جولائی 2014 07:17

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15جولائی۔2014ء)جس جمہوریت میں عوام بنیادی حقوق سے محروم رہے اس پر لعنت بھیجتے ہیں ایسی جمہوریت ڈی ریل ہوتی ہے تو ہو جائے۔انقلاب کے بعد اسمبلی میں مزدور کا نمائیندہ مزدور،کسان کا نمائیندہ کسان اور صحافیوں کا نمائیندہ حقیقی صحافی ہو گا ۔جس معاشرے میں مزدور کو حق نہ ملے وہ فرعون،قارون اور یزید کا معاشرہ ہوتا ہے ۔

انقلاب کیلئے ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ جان و مال کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں ۔ان کا پیغام گلی گلی اور محلے محلے پہنچائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہا ر گذشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں کوئٹہ سے پشاور تک20 مزدور فیڈریشنز کے مزدور کنونشن سے ڈاکٹر طاہر القادری اور مزدور رہنماء شوکت علی ،میاں سلیم،الطاف بروہی،سلطان احمد خان،ڈاکٹر علی امین ،پیر زادہ امتیاز سیداور فضل واحد نے کیا ۔

(جاری ہے)

کنونشن کے اختتام پر ڈاکٹر طاہر القادری نے 20رکنی لیبر ایڈوائزری کونسل کے قیام کا اعلان کیا ۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ قرآن کا حکم ہے کہ دولت چند ہاتھوں تک محدود نہ رہے بلکہ وسائل زندگی کی منصفانہ تقسیم کی جائے جس کاآئین پاکستان کے آرٹیکل 38 میں وعدہ کیا گیا ہے کہ پاکستانیوں کے معیار زندگی میں فرق کو کم کیا جائے گا جو قائد اعظم کا خواب تھا۔

لیکن ہمارے حکمرانوں نے آئین کے پہلے40آرٹیکلز جس میں روٹی ،کپڑا،مکان ،تعلیم،علاج اور مفت انصاف کی فراہمی کا وعدہ کیا گیا ہے ۔ ظالم اور کرپٹ حکمرانوں نے آئین کے اس حصہ کو معطل کر کے آئین کے اس حصہ کو جمہوریت کا نام دے دیا ہے جس میں کاروبار سلطنت کا ذکر ہے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ مزدوروں کے خون سے فیکٹریاں چلتی ہیں اور مزدور بھوک سے مر رہے ہیں ۔

انکا معیار زندگی کتوں سے بھی کم تر ہے ۔سینکڑے،کنالوں میں رہنے والے کو باؤلے کتے نے کاٹا ہے کہ وہ مزدوروں کے مسائل کی جنگ لڑیں۔ انہوں نے کہا کہ چار ہزار ایکڑ کے محل میں 20ہزار مزدوروں کے فلیٹ بنا کر اس مزدور کش نظام کی اینٹ سے اینٹ بجا دینگے۔انقلاب کے بعد فیکٹریوں میں مزدوروں کا حصہ ہو گا ۔مالک منافع میں مزدوروں کا حصہ دے کر باقی منافع اپنے گھر لے جا سکے گا ۔انہوں نے کہا کہ حکمران اپنی آنے والی نسلوں کو صدیوں تک نوازنے کیلئے قومی اداروں کی نجکاری نہیں بلکہ حرام کاری کر رہے ہیں۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اگر مزدوروں نے اس وقت اس انقلابی تحریک کا ساتھ نہ دیا تو پھر ان ظالم حکمرانوں سے ٹکرانے والا اور غریبوں کا مقدر سنوارنے والا پیدا نہیں ہو گا ۔

متعلقہ عنوان :