وزیر پانی و بجلی نے طویل لوڈشیڈنگ پر قوم سے معافی مانگ لی، بارشوں کیلئے دعا کی اپیل، بجلی بحران کے خاتمے کیلئے قوم کو ٹائم فریم نہیں دے سکتے‘ نیچے سے لے کر اوپر تک سسٹم کو ٹھیک کرنا ہوگا‘ لائن لاسز اور چوری کی روک تھام کیلئے قوم ہمارا ساتھ دے‘خواجہ آصف، آئندہ سال ایل این جی فراہم کرنا شروع کردیں گے، سرکلر ڈیٹ اس وقت 280 سے 285 ارب ہے۔ایسے وعدے نہیں کرنا چاہتے جو کل ہمارے گلے میں پڑ جائیں،نندی پور سے بجلی پیدا ہورہی ہے وہ ڈیزل سے چل رہا ہے اور فی یونٹ چالیس سے بیالیس روپے خرچ آتا ہے۔عید پر تین دن تک لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، وزیر مملکت عابد شیر علی اور سیکرٹری نرگس سیٹھی کے ہمراہ پریس کانفرنس

منگل 15 جولائی 2014 07:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15جولائی۔2014ء) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے طویل لوڈشیڈنگ پر قوم سے معافی مانگتے ہوئے بارشوں کیلئے دعا کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ بجلی بحران کے خاتمے کیلئے قوم کو ٹائم فریم نہیں دے سکتے‘ نیچے سے لے کر اوپر تک سسٹم کو ٹھیک کرنا ہوگا‘ ڈسٹری بیوشن نظام کی بہتری‘ لائن لاسز اور چوری کی روک تھام کیلئے قوم ہمارا ساتھ دے‘ ملک میں ایل این جی کے آنے سے بجلی کے نظام میں بہتری ہوگی اور لوڈشیڈنگ میں کمی واقع ہوگی‘ ملک میں آئندہ سال ایل این جی فراہم کرنا شروع کردیں گے، ملک میں اس وقت سرکلر ڈیٹ اس وقت 280 سے 285 ارب ہے۔

ایسے وعدے نہیں کرنا چاہتے جو کل ہمارے گلے میں پڑ جائیں اور قوم کے سامنے ہمیں شرمندگی اٹھانی پڑے۔

(جاری ہے)

احتساب کیلئے تیار ہیں، نندی پور سے بجلی پیدا ہورہی ہے وہ ڈیزل سے چل رہا ہے اور فی یونٹ چالیس سے بیالیس روپے خرچ آتا ہے۔عید پر تین دن تک لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو وزارت پانی و بجلی میں وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی اور سیکرٹری نرگس سیٹھی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ گذشتہ تین روز سے جو بجلی کا بحران رہا ہے اس کی وجہ لاہور میں 1500 میگاواٹ کے دو گرڈ سٹیشن ٹرپ کرگئے تھے۔ ایک گرڈ سٹیشن کو بحال کردیا گیا ہے جبکہ دوسرے پر آئندہ دو روز میں قابو پالیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قوم رب العزت سے توبہ اور استغفار کرے۔ اگر بارشیں ہوگئیں تو لوڈشیڈنگ میں کمی واقع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سسٹم میں خرابیوں کے باعث ہمارا سسٹم پندرہ ہزار میگاواٹ سے زائد لوڈ برداشت نہیں کیا جاسکتا اور پورا سسٹم پندرہ ہزار میگاواٹ سے زائد ہونے کی وجہ سے تھر تھر کانپنے لگتا ہے جس کی وجہ سے گرڈ سٹیشن خراب ہونے لگتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پورے سسٹم کو ٹھیک کرنے کیلئے آئندہ تین سے چار سال لگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے میں حکومت کی معاونت کریں گے۔ ہم رب العزت کی امداد کے بھی منتظر ہیں کہ ملک میں بارشیں ہوں۔ ملک میں جب شدید گرمی ہوتی ہے تو پھر شارٹ فال بڑھ جاتا ہے۔ گیارہ روزے پوری قوم کے بہت اچھے گزرے۔

گذشتہ تین روز سے بجلی کا بحران تھا جس پر 85 فیصد قابو پالیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین دن قوم کو جو بجلی بحران کا عذاب بھگتنا پڑا اس پر ان سے معافی مانگتے ہیں۔

انہوں نے کہا ڈسٹری بیوشن اور ٹرانسمیشن کے حوالے سے متعدد منصوبے زیر غور ہیں جن میں سے چھ سے سات ہزار میگاواٹ بجلی ہمارے سسٹم میں آجائے گی۔ لائن لاسز پر کنٹرول کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بجلی بحران پر قابو پانے کیلئے صرف ایک سال میں ایسا کرنا ممکن نہیں۔ سارے سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ پورے ملک میں پندرہ ہزار پانچ سو میگاواٹ بجلی دے رہے ہیں۔ صنعتی ایریا کو گذشتہ سات ماہ سے تسلسل کیساتھ بجلی دے رہے ہیں۔ مینوفیکچرنگ اور سسٹم میں بہتری آرہی ہے۔ انڈسٹریل ایریا کو دی جانے والی بجلی سے ملک میں بیروزگاری میں کمی واقع ہورہی ہے اور حکومت کیخلاف مظاہرے نہیں ہورہے۔

تمام صنعتی ایریا کو دوشفٹوں میں چلایا جارہا ہے۔ اگر انڈسٹری کا پہیہ رک گیا تو پورے ملک کے حالات خراب ہوجائیں گے اور ملک میں قحط پڑ جائے گا۔ کراچی سے پشاور تک بجلی کا لوگ غیر ضروری استعمال کررہے ہیں اور اس کا ضیاع ہورہا ہے۔ ہمارے پاس لامحدود بجلی نہیں ہے۔ بجلی کی پیداوار کے نظام کو بہتر بنائیں گے۔ چوری اور لائن لاسز کو روکنا ہوگا۔

ملک میں اس وقت سرکلر ڈیٹ اس وقت 280 سے 285 ارب روپے ہے۔ لائن لاسز کے نظام کو بہتر بنارہے ہیں۔ ڈیمانڈ اینڈ سپلائی کا فرق ختم کرنے کیلئے ایک مہم چلائی جائے گی جس میں قوم کو بتایا جائے گا کہ وہ لائن لاسز کی بہتری اور بجلی چوری روکنے میں حکومت کی معاونت کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایک میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کیلئے سوا ملین کے اخراجات آتے ہیں۔ بجلی کا بحران ختم کرنے کیلئے ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔

انہوں نے بتایا کہ صوبہ سندھ نے 57 ارب‘ آزاد کشمیر حکومت نے 37 ارب وفاقی حکومت کے دینے ہیں۔ تمام صوبوں کو بتادیا ہے کہ اگر ادائیگیاں نہ کی گئیں تو لوڈشیڈنگ کا دورانیہ اٹھارہ سے بیس گھنٹے ہوگا۔پنجاب حکومت نے ہمارے پانچ ارب روپے دینے ہیں۔ ایک سال میں جہاں بہتری ہوئی ہے وہاں اپنی ناکامیوں پر قوم سے معافی مانگتے ہیں۔ پیپلزپارٹی نے پانچ سال مکمل ہوئے ہمیں بھی کام کرنے کا موقع دیا جائے۔

ایسے وعدے نہیں کرنا چاہتے جو کل ہمارے گلے میں پڑ جائیں اور قوم کے سامنے ہمیں شرمندگی اٹھانی پڑے۔ احتساب کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نندی پور پراجیکٹ بارے سوال کے جواب میں کہا کہ نندی پور سے بجلی پیدا ہورہی ہے وہ ڈیزل سے چل رہا ہے اور فی یونٹ 40 سے 42 روپے خرچ آتا ہے۔عید پر تین دن تک لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔