پرویز مشرف سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہوں، یوسف رضا گیلانی ، موجودہ حکومت عمران خان اور طاہر القادری سے مذاکرات کرے ورنہ لانگ مارچ سے حکومتیں چلی جاتی ہیں، صدر زرداری کے دیئے ہوئے درس کو اپنے لئے مشعل راہ سمجھیں، ہم نے حکومت بچانے کیلئے اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ سے مذاکرات کئے، کشمیر اور فلسطین پر ہونے والے مظالم کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، ہم نے مشرف کو قومی مفاہمت کے تحت اس ملک سے بھاگنے پر مجبور کیا ‘ پاکستان میں جمہوریت مستحکم نظر نہیں آرہی، افطار ڈنر کے موقع پر خطاب

پیر 14 جولائی 2014 07:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جولائی۔2014ء) سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ سابق صدر پرویز مشر ف سے متعلق جو کہنا تھا وہ کہہ دیا ‘ اپنے بیان پر قائم ہوں، فرحت الله بابر کے بیان کی وضاحت ضروری نہیں سمجھتا موجودہ حکومت عمران خان اور طاہر القادری سے مذاکرات کرے ورنہ لانگ مارچ سے حکومتیں چلی جاتی ہیں صدر زرداری کے دیئے ہوئے درس کو اپنے لئے مشعل راہ سمجھیں ہم نے حکومت بچانے کیلئے اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ سے مذاکرات کئے کشمیر اور فلسطین پر ہونے والے مظالم کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ہم نے مشرف کو قومی مفاہمت کے تحت اس ملک سے بھاگنے پر مجبور کیا ‘ پارلیمنٹ کی نسبت دیگر ادارے مضبوط ہوئے ہیں یہ لولی لنگڑی ہورہی ہے پاکستان میں جمہوریت مستحکم نظر نہیں آرہی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر ہاؤس میں وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید کے دیئے گئے افطار ڈنر کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ 67 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ پیپلزپارٹی نے اپنی حکومت پوری کی یہ بے نظیر بھٹو شہید کے خون اور آصف علی زرداری کی سیاسی مفاہمت کے تحت ممکن ہوا۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کو اپنی حکومت بچانے کیلئے قومی مفاہمت کو فروغ دینا چاہے اور جماعت کے سربراہ کو عمران خان اور طاہر القادری سے مذاکرات کرنے چاہیں۔

انہوں نے کہاکہ حکومت قومی مفاہمت کو فروغ اور ڈائیلاگ کے سلسلے میں کسی جماعت کے ساتھ تفریق نہ برتی جائے آج حکومت مساویانہ بنیادوں پر ممبران پارلیمنٹ کو فنڈز نہیں کررہی آج اپوزیشن تو ایک طرف حکومت کے ممبران اسمبلی بھی فنڈز سے مستفید نہیں ہورہے یہ پیسہ عوام کا ہے اور عوام پر ہی خرچ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں آئی ڈی پیز کی بحالی کیلئے کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کریں گے۔

حکومت آئی ڈی پیز کی بحالی کیلئے دل کھول کر کام کرنا چاہیے آج پانچ لاکھ لوگ گھر ہوئے ہیں ہمارے دور اقتدار میں پچیس لاکھ لو گ بے گھر ہوئے تھے اور نوے دنوں میں انہیں اپنے گھروں میں آباد کیا تھا۔ تیس لاکھ افغان پاکستان مہاجرین کی صورت میں آئے تھے جنہیں آج تک واپس گھروں کو نہیں بھیجا جاسکتا انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس ٹائم کم ہے وہ آئی ڈی پیز کی بحالی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے تمام امور کو حتمی شکل دیں۔