ڈاکٹر طاہرالقادری اوران کے ساتھیوں کے خلاف سپریم کورٹ میں مبینہ طورپرایمرٹس طیارے کی ہائی جیکنگ کیلئے باضابطہ شکایت دائر

پیر 14 جولائی 2014 07:58

مانچسٹر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جولائی۔2014ء)تحریک منہاج القرآن کے پیٹرن انچیف اورپاکستان عوامی تحریک کے بانی چیئرمین ڈاکٹرمحمدطاہرالقادری اوران کے ساتھیوں کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان میں مبینہ طورپرایمرٹس طیارے کی ہائی جیکنگ کیلئے باضابطہ شکایت دائرکردی گئی ۔ایک انگریزی اخبارکی رپورٹ کے مطابق یہ درخواست اوورسیزپاکستانی صحافی کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں حال ہی میں قائم ہونے والے حقوق انسانی سیل کے بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے شکایات ونگ میں دائرکی گئی ہے ۔

جنہوں نے 23جون کو لندن سے دوبئی کے راستے لاہورکیلئے امارات ائیرلائنزکی پروازمیں طاہرالقادری کے ساتھ سفرکیاتھا۔سینئرصحافی سہیل اقبال جومانچسٹرمیں مقیم ہیں نے اپنی شکایت میں الزام عائدکیاہے کہ طاہرالقادری اوران کے 150کے قریب پیروکاروں نے زبردستی ایمرٹس کی پروازEK-612کوپانچ گھنٹے تک یرغمال رکھاجب سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے اس کارخ سیکورٹی وجوہات کی بناء پرلاہورکی جانب موڑدیاگیاتھا۔

(جاری ہے)

اس عرصے کے دوران طیارہ لاہورائیرپورٹ پرپھنسارہاجب تک کے طاہرالقادری نے گورنرپنجاب چوہدری محمدسرورکی جانب سے سیکورٹی یقین دہانی دیئے جانے کے بعداس سے نکلنے پراتفاق کیا۔شکایت میں اپیل کی گئی ہے کہ طاہرالقادری اوران کے ساتھیوں کیخلاف ہائی جیکنگ ، غنڈہ گردی اورفسادکامقدمہ درج کیاجائے ۔انہوں نے دعویٰ کیاکہ اس حوالے سے عینی شاہدین کے علاوہ مناسب ثبوت موجودہیں ،درخواست گزارنے الزام عائدکیاہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے ملک میں سبزانقلاب لانے کے خودساختہ مشن کوعملی شکل دینے کیلئے من پسند صحافیوں اورطاہرالقادری کے تیس کے قریب حامی لندن کے ایتھروائیرپورٹ سے دوبئی کیلئے پروازپرسوارتھے ۔

دوبئی میں قافلے میں طاہرالقادری کے 120سے زائدمزیدپیروکارشامل ہوئے جن کاتعلق مختلف ممالک سے تھا،دوبئی میں تین گھنٹے سے زائدٹرانزٹ کے بعدوہ سب امارات کی اسلام آبادکیلئے جانے والے پروازپرسوارہوئے تھے ۔درخواست گزارکاکہناتھاکہ طیارہ صبح 8:30پراسلام آبادکی فضائی حدودمیں داخل ہوالیکن نصف گھنٹے سے زائدکوشش کے باوجودوہاں لینڈنہیں کرسکا،اس کے باوجودکہ کپتان نے لینڈنگ کااعلان کرلیاتھا۔

انہوں نے مزیدبیان کیاکہ جوں ہی کپتان نے اعلان کیاکہ طیارے کارخ لاہورموڑاجارہاہے ،طاہرالقادری کے کچھ ساتھی اپنے رہنماسے مشاورت کیلئے چلے گئے جوبزنس کلاس میں بیٹھے ہوئے تھے اورپھراپنی متعلقہ نشستوں پرواپس آگئے ۔لاہورمیں طیارے کے لینڈکرنے سے چندلمحات پہلے ان لوگوں نے طاہرالقادری کے باقی حامیوں کوہدایات جاری کیں کہ آٹھ سے دس گروپوں میں تمام ایگزٹ دروازے بلاک کردیئے جائیں تاکہ کوئی شخص طیارے سے باہرنہ نکل سکے اور ممکنہ کمانڈوایکشن کی مزاحمت کی جاسکے ۔

دروازے بلاک کرنے والوں نے کپتان کی جانب سے متعددددرخواستوں اورکیبن عملے کی جانب سے باربارکوششوں کے باوجوداپنی نشستوں پردوبارہ بیٹھنے سے انکارکردیا۔درخواست گزارنے سپریم کورٹ آف پاکستان سے درخواست کی ہے کہ اس معاملے کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں اوروزارت داخلہ کوہدایات جاری کی جائیں کہ طاہرالقادری اوران کے حامیوں کیخلاف مجرمانہ کارروائی شروع کی جائے ۔انہوں نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ طاہرالقادری کے ساتھیوں کی ویڈیوفوٹیج کے ذریعے آسانی سے شناخت کی جاسکتی ہے اوریہ کہ ان کے رہنما اوران کیخلاف طیارے اوراس کے مسافروں کویرغمال بنانے پرمقدمہ چلایاجاناچاہئے ۔

متعلقہ عنوان :