پرویز مشرف کے معاملے میں پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماؤں کے اپنے بیانات میں تضاد ہے، پرویز رشید، پاکستان مسلم لیگ(ن) کبھی ایسی کسی چیز کا حصہ بنی اور نہ آئندہ بنے گی جو ملک کے آئین و قانون سے متصادم ہو‘ طاقتوراور آزاد میڈیا ہی جمہوریت کیلئے نا گزیر ہے،وفاقی وزیر اطلاعات کا تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو

پیر 14 جولائی 2014 07:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جولائی۔2014ء)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کے معاملے میں پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماؤں کے اپنے بیانات میں تضاد ہے جبکہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کبھی ایسی کسی چیز کا حصہ بنی اور نہ آئندہ بنے گی جو پاکستان کے آئین و قانون سے متصادم ہو ‘اس سلسلے میں امریکی اخبار کی رپورٹ او ر خود پرویز مشرف نے بھی تردید کر دی ہے تا ہم جس چیز کا وجود ہی نہیں اس بحث کو اب ختم ہوجانا چاہیے۔

وہ اتوار کے روز نیشنل کالج آف آرٹس میں سمر کیمپ 2014میں تربیت حاصل کرنے والے طلباء و طالبات میں سرٹیفکیٹ تقسم کرنے کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے بیان کے بعد ہمارا موقف بڑا واضح تھا‘ یوسف رضا گیلانی کا موقف کچھ تھا جبکہ پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے کچھ اور بیان دیا جس کی پرویز مشرف جو اس کے فریق ہیں اور جنہیں اس کا فائدہ بھی ہو سکتا ہے خود اسکی تردید کر دی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپوزیشن کی طرف سے نندی پورپار پراجیکٹ کے سامنے دھرنا دینے کے سوال کے جواب میں کہا کہ ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں کہ وہ آکر دیکھیں جو منصوبہ سات سال میں نہیں لگ سکا مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اسے سات ماہ میں ممکن کر دکھایا۔انہوں نے کہا کہ پاور سیکٹر میں جو بھی منصوبہ لگتا ہے اسکے آغاز پر آزمائشی پیداوار ہوتی ہے اور یہ منصوبہ بھی پوری استعدادکے مطابق بجلی پیدا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ سات سال تک اس منصوبے کی مشینری بند ر گاہوں پر پڑی زنگ آلود ہوتی رہی اور موجودہ حکومت کا سات ماہ میں اس منصوبے کا آغاز کرنا ہی اس کا روشن پہلو ہے۔ میڈیا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ طاقتوراور آزاد میڈیا ہی جمہوریت کے لئے نا گزیر ہے اور ہم میڈیا سے محبت کرتے ہیں۔ انہوں نے شمالی وزیر ستان آپریشن کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ کس نے 14سال سے شمالی وزیرستان کے لوگوں کو اپنے ہی گھروں میں یر غمال بنایا ہوا تھا۔

یہاں نہ عبادتگاہیں ‘ نہ مدرسے اور نہ انکے بازار آزاد تھے ریاست کا فرض ہے کہ وہ عوام کو یر غمال بنانے والوں سے انہیں آزاد کرائیں اسکے لئے پاک فوج کے افسران او رجوان اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور جلد آئی ڈی پیز اپنے گھروں کو واپس جائیں گے اور آئی ڈی پیز کو 65ہزار روپے فی خاندان دیا جائے گا جو پاکستان کے فی کس خاندان کی آمدنی سے تین گنا زیادہ ہے۔

انہوں نے فلسطین کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ جہاں کہیں بھی ظلم ہوا پاکستان نے ایک موقف اپنایا ہے اور اس معاملے پروزیر اعظم کے موقف کے بعد فلسطین کے سفیر نے وزیر اعظم پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔ پرویز رشید نے بھارت کی طرف سے دفاعی بجٹ میں اضافے کے سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان میں بھی جس کسی کی حکومت آئی ہے اس نے کبھی بھی دفاعی بجٹ میں کنجوسی نہیں برتی۔

پاکستان کی عوام ہمیشہ اپنی قربانی دیتے رہے ہیں اور موجودہ حکومت بھی اس کا خیال رکھے گی اور کسی کو اس کے لئے فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے شاہ محمود قریشی کی طرف سے 14اگست کو حکومت کی طرف سے جشن آزادی کی تقریبات میں سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسے واقعہ کے دوبارہ رونما ہونے کے سوال کے جواب میں کہا کہ شاہ محمود قریشی کو کیسے کشف آنا شروع ہو جاتے ہیں اس سے پہلے طاہر القادری نے ماڈل ٹاؤن کے سانحہ سے قبل کہہ دیا تھاکہ سانحہ ہو گا اور انہوں نے وزیر اعظم‘ وزیر اعلیٰ اور مجھ سمیت وفاقی وزراء کو نامزد کردیا اوراب شاہ محمود قریشی نے سانحے سے پہلے نام ڈالنے شروع کر دئیے ہیں۔

انہوں نے لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ موجودہ حکومت نے ایک سال میں بجلی کے جتنے منصوبوں پر کام کا آغاز کیا ہے ساٹھ سالوں میں اتنے منصوبے شروع نہیں کئے گئے۔ ہماری پیداواری استعداد اس وقت20سے 21ہزار میگا واٹ ہے جبکہ اس کے مقابلہ میں ہماری پیداوار 16سے 17ہزار میگا واٹ ہے دوسری طرف ہماری ٹرانسمیشن لائنز اور سسٹم 13ہزار میگا واٹ سے زیادہ کا لوڈ برداشت نہیں کر سکتا اور اگر ہم زیادہ بجلی بنا بھی لیں تو اسے آگے سپلائی نہیں کیا جا سکتا۔

گزشتہ آٹھ ‘ دس سالوں میں حکومتوں کا یہ فرض تھاکہ وہ نئی ٹرانسمیشن لائنز بچھاتے۔ موجودہ حکومت نے اس سلسلہ میں بھی اقدامات اٹھانے شروع کر دئیے ہیں اور انشا اللہ یہ پایہ تکمیل کو پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سنٹرل ایشیاء میں بعض ایسی ریاستیں ہیں جن کے پاس فالتو بجلی ہے اور وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف اس سلسلہ میں مذاکرات کر رہے ہیں اور وزیر اعظم محمد نواز شریف خود اسکی نگرانی کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے طاہر القادری کی طرف سے حکومت پر ضرب عضب آپریشن کو ناکام بنانے کے الزام کے سوال کے جواب میں کہا کہ اب تو آپریشن شروع ہو چکا ہے حکومت اسکی حمایت کر رہی ہے اور اسکے لئے بھرپو روسائل بھی فراہم کر رہی ہے جبکہ طاہر القادری تو جلوس نکال رہے ہیں اور بغاوت اور انقلاب کی باتیں کر رہے ہیں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آپریشن کی حمایت اور وسائل فراہم کرنے والی حکومت آپریشن کو ناکام بنا رہی ہے یا بغاوت اور انقلاب کی باتیں کرنے والے آپریشن کو ناکام کر رہے ہیں؟انہوں نے افغانستان کی طرف سے حملے میں کیپٹن سمیت تین فوجی جوانوں کی شہادت کے سوال کے جواب میں کہا کہ اس پر وزارت خارجہ نے اپنا رد عمل اور احتجاج ریکارڈ کرا دیا ہے جبکہ کابل میں بھی ہمارے سفارتخانے نے اس پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروا یا ہے۔

قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرویز رشید نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں ایسے کالج بنانے کی ضرورت ہے جہاں امن کا پرچار ہو۔انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ فرض ہے کہ اپنی غلطیوں کو درست کریں اور نفرت پھیلانے والے کالجوں کو محبت پھیلانے والے کالجوں میں تبدیل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انسانوں کے جسم میں ایک ذہن بھی ہوتا ہے جس میں تخلیقی صلاحیتیں ہوتی ہیں اور ان کو تقویت دینا معاشرے کو زیادہ خوبصورت اور پر امن بنا دیتا ہے۔