وزیراعظم کا رمضان المبارک میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ پر برہمی کااظہار،فوری رپورٹ طلب،جن علاقوں میں پانی کی قلت کامسئلہ ہے حل کیاجائے۔وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ وزارت پانی و بجلی لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر فوری رپورٹ پیش کرے،سسٹم کی اپ گریڈیشن کیلئے فوری اقدامات کیے جائیں‘ نواز شریف

پیر 14 جولائی 2014 07:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جولائی۔2014ء)وزیراعظم نواز شریف نے رمضان المبارک میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ پر برہمی کااظہارکیا ہے اور وزارت پانی و بجلی سے لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پرفوری رپورٹ طلب کرلی ہے۔وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں پانی کی قلت کامسئلہ ہے حل کیاجائے۔وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ وزارت پانی و بجلی لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر فوری رپورٹ پیش کرے،سسٹم کی اپ گریڈیشن کیلیے فوری اقدامات کیے جائیں‘ذرائع کے مطابق ملک بھر میں بجلی کی طویل اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت پانی وبجلی سے لوڈشیڈنگ کا شیڈول طلب کر لیا ہے اور سسٹم خرابی کی وجہ سے بجلی کی غیر اعلانیہ بندش میں اصل وجوہات پیش کرنے کا حکم بھی دیا ہے جبکہ سسٹم اپ گریڈیشن کا جامع پلان تیار کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اس رمضان المبارک میں عوام کو ریلیف دینے کے بجائے مشکلات سے دوچار کرنے والے حالات کا فوری تدارک کیا جائے‘

دوسری جانب رمضان المبارک میں سحرو افطار اور تراویح پر بھی بجلی غائب رہنا معمول بن چکا ہے۔ طویل لوڈشیڈنگ کے ستائے شہری سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں لیکن بجلی بحران حل کرنے کے دعویدار کہیں دکھائی نہیں دے رہے۔

بجلی کی دہائی پورے ملک میں سنائی دے رہی ہے۔‘ بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار 600 میگاواٹ تک پہنچنے سے لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔ اس وقت بجلی کی طلب 22 ہزار جبکہ پیداوار 14 ہزار 400 میگاواٹ ہے۔ ذرائع کے مطابق ٹرانسمیشن سسٹم 15 ہزار تک بجلی کی پیداوار برادشت نہیں کر سکتا۔ پیداوار کی کمی کے باعث بڑے بریک ڈاؤن کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

شہروں میں 14 گھنٹے جبکہ دیہات میں 18 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ شدید گرمی میں بدترین لوڈشیڈنگ نے روزہ داروں کے ہوش اڑا دیئے ہیں۔ سحر و افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے حکومتی دعوے دھرے رہ گئے ہیں۔ لاہور کے بیشتر علاقوں میں کئی کئی گھنٹے تک غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کا جینا عذاب بنا دیا ہے۔ جن علاقوں میں ٹرانسفارمرز ٹھیک کام کر رہے ہیں وہاں سسٹم بچانے کے نام پر طویل لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ مختلف شہروں میں بجلی کی طویل بندش کے باعث پانی کی فراہمی بھی سنگین مسئلہ بن گیا ہے۔ ملک بھر میں بجلی کی پیداوار میں کمی کے باعث بڑے بریک ڈاؤن کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔