اسرائیل کی بربریت چوتھے روز بھی جاری، اسرائیلی جیٹ طیاروں کی تازہ بمباری میں خواتین اور بچوں سمیت 19 افراد شہید،شہید فلسطینیوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی،عالمی برادری غزہ میں تشدد کو رکوانے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے، بان کی مون ، او آئی سی کا غزہ پر اسرائیلی حملے روکنے کیلئے سلامتی کونسل پر زور ، اسرائیل اپنی ھٹ دھرمی پر قائم ، فلسطین پر حملے جاری رہیں گے، وزیر اعظم نتن یاہو ،حماس کی اسرائیل کے بڑے ہوائی اڈے پر حملے کی دھمکی

ہفتہ 12 جولائی 2014 07:28

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12جولائی۔2014ء ) صیہونی فورسز کی مقبوضہ غزہ کی پٹی میں بربریت چوتھے روز بھی جاری ہے اور اسرائیلی جیٹ طیاروں کی تازہ بمباری میں خواتین اور بچوں سمیت 19 افراد شہید جب کہ 15 زخمی ہو گئے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے تازہ ترین کارروائی میں جیٹ طیاروں کی مدد سے غزہ سٹی پر بمباری کی جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 19 افراد شہید جب کہ 15 زخمی ہو گئے۔

فلسطین کی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 4 روز سے جاری بمباری میں 107 نہتے فلسطینی شہید جب کہ 600 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ پر اب تک تقریبا 450 مقامات پر 900 سے زائد بم فائر کئے جا چکے ہیں، غزہ کی سرحد پر سیکڑوں ٹینکس تعینات جب کہ 20 ہزارریزرو فوجیوں کو بھی طلب کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون نے گزشتہ روز سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے فریقین سے جنگ بندی کی اپیل کی اور عالمی برادری پر زوردیا ہے کہ وہ غزہ میں تشدد کو رکوانے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے۔ دوسری جانب امریکی صدر براک اوباما نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو رکوانے کے لئے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کی ہے۔

جب کہ اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی نے جنگ بندی کی کوششوں کے لیے وزارتی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ فلسطینی صدر محمود عباس کا کہنا ہے کہ اسرائیل معصوم بچوں پر بمباری کر کے فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔واصح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ روز بھی شمالی غزہ کے علاقے خان یونس میں بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 30 افراد شہید جب کہ درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔

ادھر اسلامی تعاون تنظیم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پرزوردیا ہے کہ وہ غزہ پراسرائیل کے فضائی حملے رکوائے جن میں بڑی تعداد میں فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔جدہ میں اپنی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد او آئی سی نے کہا کہ وہ ایک وزارتی ٹیم بنارہی ہے جو اسرائیلی جارحیت رکوانے کیلئے سلامتی کونسل اور بین الاقوامی برادری کی حمایت حاصل کرے گی۔

کمیٹی نے اسرائیل کے جرائم اور خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے ایک بین الاقوامی کمیشن بنانے کامطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنی ھٹ دھرمی پر قائم رہتے ہوئے فلسطین پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے، اپنے ایک بیان میں نتن یاہو نے کہا کہ عالمی دباو غزہ پر اسرائیلی کاروائیاں نہیں رکوا سکتا ہم فلسطین پر حملے جاری رکھیں گے، جبکہ حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے غزہ کی پٹی سے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے بن گورین بین الاقوامی ہوائی اڈے پر راکٹ حملوں کی دھمکی دی ہے اور فضائی کمپنیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس ہوائی اڈے کے لیے اپنی پروازیں روک دیں۔

اسرائیل کے اس ہوائی اڈے پر گذشتہ منگل کو غزہ کی پٹی پر صہیونی فوج کے جارحانہ فضائی حملوں کے آغاز کے بعد سے بین الاقوامی پروازیں معمول کے مطابق آمد ورفت جاری ہے حالانکہ فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کی جانب سے فائر کیے جانے والے راکٹ تل ابیب اور اس کے آس پاس آ کر گررہے ہیں۔تاہم ان سے کوئی نقصان نہیں ہوا ہے کیونکہ ان راکٹوں کو یا تو اسرائیل کے آئرن ڈوم میزائل دفاعی نظام نے ناکارہ بنا دیا ہے یا پھر وہ ایسے علاقوں اور کھلی جگہوں پر گرے ہیں جن سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

عزالدین القسام بریگیڈز نے جمعہ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ''حماس نے اسرائیلی جارحیت کا جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے اور ہم بن گورین ائیرپورٹ سے پروازیں چلانے پر انتباہ کررہے ہیں ،یہ ہوائی اڈا ہمارے آج کے اہداف میں سے ایک ہدف ہوگا کیونکہ اس میں ایک فوجی اڈا بھی قائم ہے۔اس گروپ کا کہنا ہے کہ اس نے مسافروں کو زخمی ہونے سے بچانے کے لیے فضائی کمپنیوں کے لیے انتباہ جاری کیا ہے۔

اس نے اس سے پہلے آج تل ابیب کی جانب ایک راکٹ فائر کرنے کی اطلاع دی ہے۔اسرائیلی ائیرپورٹ اتھارٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ بن گورین ہوائی اڈے پر سائرن بجائے گئے تھے اور دس منٹ کے لیے تمام سرگرمیاں روک دی گئی تھیں لیکن تل ابیب میں یہ معمول کے الرٹ کا حصہ تھا اور ہوائی اڈے کو براہ راست کوئی خطرہ نہیں تھا۔