مسلم لیگ ن کی جانب سے ابھی تک عمران خان کے چار مطالبات کو قبول کیا گیا اور نہ ہی سنجیدگی سے غور، شیریں مزاری،ن لیگ نے ماضی سے سبق نہیں سیکھا اور ابھی تک لیگی قیادت 90والی سیاست کے ذریعے اقتدار کو طول دینے کی کوشش کر رہے ہیں ، جعلی منڈیٹ سے بننے والی حکومت کو قوم مسترد کر چکی ہے نواز شریف کو چاہیء عمران خان کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کریں کریں ورنہ ملین مارچ کو دینا کی کوئی طاقت اسلام آباد آنے سے نہیں روک پائے گی، میڈیا سے غیر رسمی گفتگو

جمعرات 10 جولائی 2014 07:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9جولائی۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات و رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے ابھی تک عمران خان کے چار مطالبات کو قبول کیا گیا نہ ہی ان مطالبات پر سنجیدگی سے غور کیا گیا ہے،ن لیگ نے ماضی سے سبق نہیں سیکھا اور ابھی تک لیگی قیادت 90والی سیاست کے ذریعے اقتدار کو طول دینے کی کوشش کر رہے ہیں مگر جعلی منڈیٹ سے بننے والی حکومت کو قوم مسترد کر چکی ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف کو چاہیئے کہ وہ عمران خان کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کریں کریں ورنہ ملین مارچ کو دینا کی کوئی طاقت اسلام آباد آنے سے نہیں روک پائے گی۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے بدھ کی شام صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا کوئی بھی مطالبہ غیر آئینی یا غیر جمہوری نہیں مگر حکومتی وزراء مسلسل ہٹ دھرمی اور پوائنٹ سکورنگ والی سیاست کے ذریعے اپنی ساکھ بچانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ایک سالہ کاکردگی کی انتہائی مایوس کن اور گزشتہ حکومت سے بری رہی ہے،ایک سال میں ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا کر دیا گیا ہے،حکومت نے کوئی بھی کام منصوبہ بندی و مشاورت کے بغیر نہیں کیا جس کی سب سے بڑی مثال شمالی وزیرستان آپریشن ہے جہاں لاکھوں لوگ بے سرو سامان کھلے آسمانوں تلے پڑے ہیں مگر حکومت کبھی انہیں سمز کے ذریعے رقم دینے کی لالی پاپ دے رہی ہے تو کبھی بی آئی ایس پی کے ذریعے امداد فراہم کرنے کے جھوٹے اعلان کیے جا رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں شیریں مزاری کا کہناتھا کہ عمران خان کے مطالبات پر حکومت نے ابھی تک تحریک انصاف سے رجوع نہیں کیا اور نہ ہی اس ضمن میں ابھی تک کوئی سنجیدگی دکھائی گئی ہے، اگر حکومت ملکی معاملات پر سنجیدہ ہوتی تو شمالی وزیرستان آپریشن کی نہ نوبت آتی اورر نہ ہی سانحہ ماڈل ٹاوٴن جیسے واقعات پیش آتے ۔انہو ں نے مزید کہا کہ یہ بات درست نہیں کہ تحریک انصاف جمہوریت کو ڈی ریل کرنا چاہتی ہے، حکومت کی طرف سے دھاندلی کے معاملہ پر ایک سال گزرنے کے باوجود کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا جس پر مجبور ہو کر تحریک انصاف نے یہ تحریک شروع کی ہے جو اپنے انجام تک پہنچ کر ہی رہے گی۔