غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے جاری، کم از کم 43 فلسطینی جاں بحق ، 370 سے زائد زخمی ،اسرائیلی وزیر اعظم کا غزہ پر فضائی حملے تیز تر کرنے کا عندیہ، افغان طالبان ، پاک کا حملے روکنے کیلئے اقوام متحدہ کی مداخلت کا مطالبہ ،نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت جنگی جرائم کے زمرے میں آتی ہے، وزیراعظم

جمعرات 10 جولائی 2014 07:18

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9جولائی۔2014ء )اسرائیل کی جانب سے آپریشن پروٹیکٹو ایج شروع ہونے کے بعد سے اب تک کم از کم43فلسطینی جاں بحق جبکہ 370 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ دریں اثنا اسرائیلی وزیر اعظم نے غزہ پر فضائی حملے تیز تر کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ غزہ پر اسرائیل کے سلسلہ وار فضائی حملوں میں متعدد بچے اور خواتین بھی ہلاک ہو چکی ہیں۔ ابھی تک اسرائیل 550 اہداف کو نشانہ بنا چکا ہے جبکہ فلسطینی علاقوں سے 165 چھوٹے راکٹ داغے گئے۔

اس دوران فلسطینی صدر محمود عباس نے آج ایک ہنگامی اجلاس بلانے کا اعلان کیا ہے۔ دریں اثناء مصری صدر عبدالفتح السیسی نے اپنے فلسطینی ہم منصب کو یقین دلایا ہے کہ وہ جنگ بندی کے لیے ثالثی کی کوششیں جاری رکھیں گے۔

تحریک طالبان افغانستان نے اقوام متحدہ ،اسلامی کانفرنس ،مسلم ممالک ودیگر انسانی حقوق کے تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ فلسطین کے علاقے غزہ کے عوام پر اسرائیل کی وحشانہ بمباری کے روک تھام کیلئے ہنگامی بنیادوں پر ا قدامات اٹھائیں تحریک طالبان نے جاری کردہ مذمتی بیان میں کہا کہ بدقسمتی سے رمضان المبارک کے دوران گزشتہ دوروز سے اسرائیل نے غزہ پر اب تک 150فضائی حملے کئے جس میں 24افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں اکثریت بچوں کی ہیں اور100سے زائد افراد زخمی ہوئیں اورساتھ ہی متعددمکانات بھی منہدم ہوچکے ہیں انسانی ہمدردی اوراسلامی بھائی چارے کی بنیاد پراسرائیل کی جاری ظلم اوروحشت سے غزہ کے مظلوم عوام خاص کر بچوں اورخواتین کی جان بچانے میں اپنے انسانی اوروجدانی ذمہ داری نبھائیں ۔

(جاری ہے)

پاکستان نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم یکطرفہ اسرائیلی حملوں کو روکنے کیلئے عالمی برادری کے تمام اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔بدھ کو جاری ہونیوالے بیان میں دفترخارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا کہ غزہ میں تشدد اور انسانوں جانوں کے ضیاع پر پاکستان گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے۔پاکستان اسرائیلی جارحیت کی مذمت اور عالمی برادری کی ان کوششوں کی حمایت کرتا ہے جو یکطرفہ اسرائیلی حملے رکوانے کیلئے کی جارہی ہیں جن میں خواتین اور بچوں سمیت فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان فلسطینی کاز خاص طو رپر دو ریاستی حل کی مستقل حمایت کرتا ہے جس سے 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل ایسی فلسطینی ریاست قائم ہو جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

وزیراعظم نوازشریف نے فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت جنگی جرائم کے زمرے میں آتی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق اپنے ایک بیان میں وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستانی قوم غزہ کے عوام کے ساتھ ہے اور ہم آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ہمیشہ نہتے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا بہیمانہ استعمال کیا اور اسرائیلی جارحیت جنگی جرائم کے زمرے میں آتی ہے جس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت ناقابل قبول اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جس کا عالمی برادری اور اسلامی ممالک کو بھی نوٹس لینا چاہئے۔واضح رہے کہ فلسطین کے شہر غزہ پر اسرائیل کی جانب سے گزشتہ دنوں سے حملے جاری ہیں جس میں اب تک 30 سے زائد معصوم فلسطینی شہید جب کہ سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔