گورنرخیبرپختونخوا سے متاثرین شمالی وزیرستان کے نمائندہ قبائلی جرگے کی ملاقات، گورنر کو امدادی سرگرمیوں میں مشکلات سے آگاہ کیا گیا ،شمالی وزیرستان کے عوام نے اپنا گھربار ملک کی دفاع اور استحکام کی خاطر قربان کیا ہے، ان کی قربانیاں رائیگا نہیں جائیگی،سردار مہتاب احمدخان ،ان کی ہرممکن مدد کی جائیگی،اس ضمن میں وسائل کی کمی کو آڑے آنے نہیں دیاجائیگا ،گورنرخیبرپختونخوا کا موبائل سم کے ذریعے امدادی رقوم کی فراہمی کے پروگرام کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے اظہار خیال

بدھ 9 جولائی 2014 07:01

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9جولائی۔2014ء)گورنرخیبرپختونخوا سردار مہتاب احمدخان سے منگل کی شام گورنرہاؤس پشاورمیں متاثرین شمالی وزیرستان کے ایک نمائندہ قبائلی جرگے جس کی سربراہی سجادہ نشین فقیر ایپی مولاناشیرمحمد ، ملک نصراللہ خان اور مولوی گل رمضان کررہے تھے نے ملاقات کی۔ جرگے نے گورنر کو امدادی سرگرمیوں میں مشکلات سے آگاہ کیااور کہاکہ شمالی وزیرستان کے قبائل دہشت گردی کے خلاف پاک فوج اور حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

جرگہ سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ مشکل کی اس گھڑی میں پوری قوم شمالی وزیرستان کے قبائل کے ساتھ کھڑی ہے اورجکومت کی پوری کوشش ہے کہ آپریشن میں دہشت گردوں کو ہی ہدف بنایاجائے اورعام شہریوں کے نقصانات نہ ہوں۔ گورنرنے اس موقع پرہدایت کی کہ شمالی وزیرستان کے سرکاری ملازمین کو ان کی تنخواہیں بنوں سے ادا کی جائیں جبکہ روزمرہ معاملات میں قبائل کی سہولت کیلئے پولیٹیکل ایجنٹ شمالی وزیرستان کاکیمپ آفس بنوں میں قائم کیاجائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہاکہ وزیراعظم محمدنوازشریف کی ہدایت پر شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کو ہرممکن سہولت فراہم کی جارہی ہے ۔ جرگہ کی شکایت پرغیرمعیاری غذائی اجناس کی تقسیم پرگورنر نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کارروائی کاحکم بھی دیا۔

ادھرگورنرخیبرپختونخوا سردار مہتاب احمدخان نے متاثرین شمالی وزیرستان کیلئے وزیراعظم محمدنواز شریف کی ہدایت پر موبائل سم کے ذریعے امدادی رقوم کی فراہمی کے پروگرام کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے کہاہے کہ شمالی وزیرستان کے عوام نے اپنا گھربار ملک کی دفاع اور استحکام کی خاطر قربان کیا ہے اور ان کی قربانیاں رائیگا نہیں جائیگی اور ان کی ہرممکن مدد کی جائیگی جبکہ اس ضمن میں وسائل کی کمی کو آڑے آنے نہیں دیاجائیگا۔

تقریب میں نجی موبائل کمپنی کے سی اے او ساجدمحمد،جنوبی وزیرستان سے رکن قومی اسمبلی غالب خان ایڈوکیٹ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا ارباب محمدعارف، ڈی جی ایف ڈی ایم اے اور دیگرمتعلقہ حکام کے علاوہ شمالی وزیرستان کے متاثرین اور زعماء بھی موجود تھے۔ اس موقع پر گورنرنے شمالی وزیرستان کے متاثرین میں امدادی رقوم بھی تقسیم کیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ انہیں اعتراف ہے کہ آپ قبائلی عوام کی اس وسیع پیمانہ پر نقل مکانی انسانی تاریخ کے بڑے سانحوں میں سے ایک سانحہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم میاں نوازشریف کی سربراہی میں موجودہ حکومت کایہ عزم ہے کہ پاکستان کی بقاء،سالمیت اوراستحکام کی خاطراس شدیدگرمی میں گھر بار چھوڑنے والے قبائلی پاکستانیوں کی ہرممکن مددکی جائے گی اس ضمن میں وسائل کی کمی کوآڑے آنے نہیں دیاجائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ قوموں کی زندگی میں مشکلات اور بحران آتے ہیں اورمصیبت اورمشکل کے یہ دن جلدختم ہوں گے اوربہت جلدامن قائم ہوگا اوران کی باعزت واپسی ہوگی اور مکمل بحالی تک حکومت آپ کے ساتھ رہے گی۔

گورنرنے کہاکہ وزیراعظم پاکستان نے ہر متاثرہ خاندان کو 40 ہزا رروپے کے ریلیف پیکج کے مطابق جس میں 25 ہزار روپے رمضان پیکج بھی موجود ہے اور آج سے سمز کارڈز کی مدد سے اس رقم کی فراہمی شروع کی جارہی ہے۔اس وقت تک نادرا نے 25 ہزار خاندانوں کی تصدیق کردی ہے ، جو اس سکیم کے تحت فائدہ اٹھائیں گے، جبکہ حکومت343.488 ملین روپے متاثرین کو سہولیات فراہم کرنے کے سلسلے میں تقسیم کرچکی ہے اور اسی سلسلے میں حکومت نے موبائل سمز کے ذریعے رقم کی فراہمی کا فیصلہ کیاتھا تاکہ فوری طور پر رقم کی منتقلی ممکن بنایاجاسکے۔

انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک کے مہینے میں 25 ہزار متاثرہ خاندان وزیراعظم کی سکیم سے فائدہ اٹھاسکیں گے،جس کے تحت ایک ہزار ملین روپے ان خاندانوں میں تقسیم کئے جائیں گے۔ اسی طرح وزیراعظم کی سکیم کے تحت متاثرہ خاندانوں کو 6 مہینے تک خوراک اور کرایوں کی مد میں 10 ہزارروپے فی خاندان دیے جارہے ہیں اور 6 مہینے تک ہر مہینے 250 ملین روپے متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کئے جائیں گے۔