سندھ ہائی کورٹ نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ، نواب وسان ، مخدوم امین فہیم ،سسی پلیجواور عرفان اللہ مروت سمیت دیگر 13درخواست گذاروں کی درخواست پر الیکشن ٹربیونل کے فیصلوں کے خلاف دیئے جانے والے حکم امتناعی کو خارج کردیا، الیکشن ٹربیونل کو قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا حکم

منگل 8 جولائی 2014 07:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8جولائی۔2014ء)سندھ ہائی کورٹ کے لارجز بینچ نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ، نواب وسان ، مخدوم امین فہیم ،سسی پلیجواور عرفان اللہ مروت سمیت دیگر 13درخواست گزاروں کی درخواست پر الیکشن ٹربیونل کے فیصلوں کے خلاف دیئے جانے والے حکم امتناعی خارج کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کو حکم دیا ہے کہ وہ قانون کے مطابق کارروائی کریں ۔

(جاری ہے)

سندھ ہائی کورٹ میں غوث علی شاہ ، روف صدیقی اور اندرون سندھ و کراچی سے انتخابات میں ہارنے والے 13درخواست گزاروں نے درخواست دائر ی تھی کہ جس میں الیکشن ٹربیونل کی کارروائی جاری رکھنے کی استدعا کی گئی تھی ، درخواست گزاروں کا موقف تھا کہ ہم نے فریقین کی جیت کو الیکشن ٹربیونل میں چیلنج کرکھا ہے تاہم نے فریقین نے سندھ ہائی کورٹ سے ٹربیونل کی کارروائی کے خلاف حکم امتناعی حاصل کرلیا ہے ۔مذکورہ درخواست پر پیر کو سندھ ہائی کورٹ کے لارجر بینچ نے حکم امتناعی ختم کرنے کے احکامات جاری کیے کہ تمام حکم امتناعی ختم کردیئے گئے ہیں ،ٹربیونل کسی غلط فہمی میں نہ رہے اور قانون کے مطابق کارروائی کرے