وزیراعلیٰ پنجاب کی بیجنگ میں چائنہ ڈویلپمنٹ بنک اور آئی سی بی سی حکام سے ملاقاتیں‘ مختلف اجلاسوں اورتقریبات سے خطاب،گڈانی اور گوادر پراجیکٹ سے پاکستان میں توانائی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی،چین کے تعاون سے گڈانی اور گوادر منصوبوں کی تکمیل وزیراعظم محمد نوازشریف کی اولین ترجیح ہے‘ ملکی برآمدات میں اضافہ اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے،بجلی کی فروخت پر سرمایہ کاروں کو منافع واپس لے جانے پر پابندی نہیں ہو گی‘ چینی بنکوں کو پاکستان میں برانچیں کھولنے کی دعوت دیتے ہیں، میاں شہبازشریف

منگل 8 جولائی 2014 07:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8جولائی۔2014ء)وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ چینی تعاون سے گڈانی اور گوادر کے منصوبوں کی تکمیل وزیراعظم محمد نوازشریف کی اولین ترجیح ہے۔ ان منصوبوں سے جہاں پاکستان میں توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی وہاں ملکی برآمدات میں اضافہ ہو گا اور روزگار کے بے شمار نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

وہ آج بیجنگ میں مختلف اجلاسوں اور تقریبات سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کے لئے 32ارب ڈالر کا ترقیاتی پیکج اس امر کا اظہار ہے کہ چینی رہنماؤں کو پاکستان کی موجودہ قیادت پر مکمل اعتماد ہے۔ چین جانتا ہے کہ اب پاکستان میں ایک ایسی قیادت برسراقتدار ہے جو اپنے ملک کی ترقی میں پوری طرح سنجیدہ ہے اور قومی خزانے کی ایک ایک پائی کو اپنے عوام کی امانت سمجھتی ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے بین الاقوامی تعاون کے شعبے میں چین کے سب سے بڑے بنک چائنہ ڈویلپمنٹ بنک اور چین کے سب سے بڑے کمرشل بنک آئی سی بی سی کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ملاقاتیں بھی کیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت بجلی کی 6000میگاواٹ کا کمی کا سامنا ہے اور آنے والے وقت میں اس کی طلب میں مزید اضافہ ہو گا۔ اس صورتحال میں پاکستان نے انرجی کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاروں کے لئے بہترین مواقع موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی فروخت کے بارے میں سرمایہ کاروں کو نہ صرف ریاستی ضمانت حاصل ہو گی بلکہ ان پر اپنا تمام منافع واپس اپنے ملک لے جانے پر بھی کوئی پابندی نہیں ہو گی۔ محمد شہبازشریف نے کہا کہ چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کے شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔ کیونکہ لیبر سستی ہونے کی وجہ سے وہاں لاگت کم آئے گی ۔

اسی طرح جی ایس پی پلس کے بعد پاکستان سے ایکسپورٹ کے امکانات بھی خاطرخواہ حد تک بڑھ چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم چینی بنکوں کو پاکستان میں اپنی برانچیں کھولنے کی دعوت دیتے ہیں اور اس ضمن میں انہیں ہر طرح کی سہولتیں مہیا کی جائیں گی۔ آئی سی بی سی کے چیئرمین نے کہا کہ بہت سے چینی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔

جس کے لئے چینی مالیاتی ادارے انہیں قرضے کی تمام ممکنہ سہولتیں دینے کے لئے تیار ہیں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال نے کہا کہ حکومت پاکستان چینی سرمایہ کاروں اور ماہرین کو ہر ممکن تحفظ فراہم کر رہی ہے تاہم پاکستان کے حالات اس سے کہیں بہتر ہیں جو غیرملکی میڈیا اور ٹی وی چینلوں پر دکھائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایسی بیرونی سرمایہ کاری کو ترجیح دے گا جس میں ٹیکنالوجی کی منتقلی لازمی قرار دی گئی ہو ۔