حکومت اور اپوزیشن نے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کیلئے چیئرمین اور ارکان کے ناموں کو حتمی شکل دے دی،اقلیتوں بارے قومی کمیشن کے حوالے سے ناموں پر بھی اتفاق کرلیا گیا، کمیشن میں چار مسلمان ، دو مسیحی ، دو ہندو ، ایک پارسی اور ایک سکھ ممبر شامل ہونگے، اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا اوکاڑہ فارمسٹ پر مظاہرین کی ہلاکت کے واقعہ پر چیف آف آرمی سٹاف سے جائزہ لینے کا مطالبہ، انسانی حقوق کمیشن کے چیئرمین اور ممبران کیلئے نام وزیراعظم کی طرف سے سپیکر قومی اسمبلی کو بھجوا دیئے جائینگے ، اسحاق ڈار

منگل 8 جولائی 2014 07:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8جولائی۔2014ء)حکومت اور اپوزیشن نے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کیلئے چیئرمین اور ارکان کے ناموں کو حتمی شکل دے دی ہے جبکہ اقلیتوں کے بارے میں قومی کمیشن کے حوالے سے ناموں پر بھی اتفاق کرلیا گیا ہے ۔ اس کمیشن میں چار مسلمان ، دو مسیحی ، دو ہندو ، ایک پارسی اور ایک سکھ ممبر شامل ہونگے جبکہ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے اوکاڑہ فارمسٹ پر مظاہرین کی ہلاکت کے واقعہ پر چیف آف آرمی سٹاف سے جائزہ لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے پیر کو اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی اور ملک کی سیاسی صورتحال سمیت مذکورہ کمیشنوں کیلئے ناموں پر تبادلہ خیال کیا ۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ انسانی حقوق کے بارے میں قومی کمیشن چیئرمین اور ممبر بننے کے امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر نے اتفاق رائے سے نام فائنل کئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کمیشن کے چیئرمین اور ممبران کیلئے نام وزیراعظم کی طرف سے سپیکر قومی اسمبلی کو بھجوا دیئے جائینگے ۔ چار رکنی پارلیمانی کمیٹی امیدواروں کے انٹرویو کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے بارے میں قومی کمیشن کیلئے بھی ناموں پر اتفاق کرلیا گیا ہے ۔ دس ناموں کو حتمی شکل دی گئی ہے کچھ دنوں میں نوٹیفکیشن جاری ہوجائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی طرف سے انہوں نے اپوزیشن لیڈر کی جانب سے مشاورتی عمل کو مکمل کیاہے ۔ اقلیتوں کے بارے میں قومی کمیشن میں چار مسلمان ، دو مسیحی ، دو پارسی ، ایک ہندو اور ایک سکھ ممبر شامل ہونگے ۔ اس موقع پر خورشید شاہ نے کہا کہ اوکاڑہ فارمز پر مظاہرین کی ہلاکت تشویشناک ہے انہیں ان کا حق ملنا چاہیے اور اس تنازعے کا حل نکالا جائے ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف ان ہلاکتوں کا خود جائزہ لیں اوکاڑہ فارمز کا تنازعہ پرانا ہے اس کا حل نکالا جائے ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں فوج کی عزت بڑھے ۔ اوکاڑہ فارمز کے تنازعے سے عوام میں یہ تاثر جاتا ہے کہ طاقت کے بل بوتے پر سب کچھ کیاجاتا ہے ۔