نظام کی تبدیلی کیلئے عمران خان، ڈاکٹر طاہر القادری سمیت تمام اپوزیشن ایک پیج پر ضروری ہے، چودھری پرویزالٰہی ،یہ کیسا نظام ہے جس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل مقتول بن جائیں اور ایک بھی ذمہ دار نہ پکڑا جائے اسی لیے نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں ،ہمارا ایجنڈا عام آدمی کی بہتری ہے جس پر پنجاب میں عمل کر دکھایا، حکمران ہمارے جیسا ایک کام بتا دیں، چودھری شجاعت حسین

پیر 7 جولائی 2014 05:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جولائی۔2014ء)پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما اور سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ نظام کی تبدیلی کیلئے عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری سمیت تمام اپوزیشن جماعتیں ایک پیج پر ضروری ہیں، اس سلسلہ میں ان کی جماعت مثبت رول ادا کر رہی ہے اور ان سے رابطے میں ہے، دھاندلی کی پیداوار اور غیر آئینی و غیر اخلاقی حکومت کی اپوزیشن میں انتشار پیدا کرنے کی کوششیں ناکام رہیں گی، پوری قوم دل و جان سے پاک فوج کے ساتھ اور اس کی کامیابی کیلئے دعاگو ہے۔

وہ چودھری شجاعت حسین کی زیر صدارت پارٹی کے اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد میڈیا سے خطاب کر رہے تھے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن موجودہ نظام کی خرابی اور حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، یہ کیسا نظام ہے کہ وزیراعلیٰ کے حکم پر قتل عام کے بعد ایک بھی ذمہ دار پکڑا نہ جائے بلکہ قاتل مقتول بن جائیں، یہی وجہ ہے کہ ہم اس نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ غیر قانونی حکومت کا برقرار رہنا کسی طرح بھی ملک و قوم کے مفاد میں نہیں، عوامی بہتری، قومی سلامتی، ملکی مفاد اور انصاف کیلئے ہم نظام کی بہتری کیلئے کوشاں ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل پکڑنے کی بجائے الٹا زخمیوں کے گھروں پر چھاپے مار کر اپنے حق میں بیان لینے کیلئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے، ایف آئی آر تک درج نہیں کی جا رہی یہ ثابت ہونے کے باوجود کہ وزیراعلیٰ کو سب پتہ تھا اور اس کے حکم پر عمل ہو رہا تھا، وزیر اعلیٰ جھوٹ بول رہے ہیں اور ان کا بڑا کارندہ رانا ثناء اللہ ہائیکورٹ میں نہایت ڈھٹائی سے وکٹری کا نشان بناتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں حکمرانوں کا یہ حال ہو وہاں انقلاب اور نظام کی تبدیلی کی بات نہ کریں تو کیا کریں۔ مہنگائی، چوری، ڈکیتی، سنگین جرائم میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے، ادویات، انصاف اور جان و مال کے تحفظ کی بجائے بوری بند نعشیں مل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا عام اور غریب آدمی کی بہتری ہے جس پر ہم نے پنجاب میں عمل کر کے دکھایا اور 15 ایسے کام کیے جو ملکی تاریخ میں پہلی بار ہوئے، یہ 15 سال حکومت کے باوجود اپنا ایسا ایک کام بھی نہیں بتا سکتے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی اور پنجاب کے 32اضلاع کے علاوہ دیگر صوبوں میں اس سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکال چکی ہے، ہم ایسی کوئی بات نہیں کرنا چاہتے جس سے فوج کا آپریشن اور آئی ڈی پیز کا کام متاثر ہو۔ جمہوریت ڈی ریل کرنے کے حکومتی الزام کے بارے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے جہاں 15 شہداء کے ورثاء کو انصاف نہیں مل رہا، عوام بجلی، گیس، روزگار کیلئے تڑپ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری سے ہمارا الائنس ہے، عوامی بہتری اور اس دھاندلی زدہ حکومت سے عوام کو نجات دلانے کیلئے ہم ہر دروازے پر جائیں گے۔ اجلاس میں سینیٹر کامل علی آغا، سینیٹر ایس ایم ظفر، سینیٹر ڈاکٹر خالد رانجھا، انور علی چیمہ، طارق بشیر چیمہ، چودھری ظہیر الدین، میجر (ر) طاہر صادق، چودھری ریاض اصغر، طالب نکئی، آصف نکئی، وقاص حسن موٴکل، امتیاز رانجھا، احمد یار ہراج، ڈاکٹر عظیم الدین لکھوی، میاں عمران مسعود، چودھری مقصود احمد، میاں منیر، سلیم بریار، محمد شاہ کھگہ، امتیاز رانجھا، آغا رفیع اللہ سید، غیاث میلہ، آمنہ الفت، ثمینہ خاور حیات، خدیجہ فاروقی، ماجدہ زیدی، عامر راں ایڈووکیٹ سمیت دیگر رہنما شریک تھے۔