”الوداع مسٹر چیف جسٹس“،چیف جسٹس تصدق جیلانی ریٹائرہوگئے،ناصر الملک آج ایوان صدر میں حلف اٹھائیں گے،جسٹس تصدق جیلانی کو اہم فیصلوں اور ”انصاف سب کیلئے“ کے ترانہ سے تادیر یاد رکھا جائیگا

اتوار 6 جولائی 2014 06:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6جولائی۔2014ء)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی سات ماہ 10دن کی مقررہ مدت پوری ہونے کے بعد اپنے عہدے سے ریٹائر ہو گئے،ان کے جانشین جسٹس ناصر الملک (آج)اتوار کو چیف جسٹس کا منصب سنبھالیں گے، صدر ممنون حسین ایوان صدر میں منعقدہ پروقار تقریب میں ان سے حلف لیں گے۔جسٹس تصدق حسین جیلانی نے نہ صرف اپنے مختصر دور میں کئی اہم مقدمات کے فیصلے کئے بلکہ عدلیہ کو ”انصاف سب کے لئے “ کے عنوان سے ایک ترانہ بھی دیا جسے تادیر یاد رکھا جائے گا۔

وہ 6 جولائی 1949 کو ملتان میں پیدا ہوئے۔ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے ' ایل ایل بی کے بعد 1974ء میں ملتان میں وکالت شروع کی۔ 1976 میں ہائی کورٹ کے وکیل بنے۔ 1979ء میں پنجاب کا اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل '1983ء میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل جبکہ 1993ء میں ایڈووکیٹ جنرل مقرر کیا گیا۔

(جاری ہے)

تصدق حسین جیلانی 07 اگست 1994ء کو لاہور ہائیکورٹ جبکہ 31 جولائی 2004ء کو سپریم کورٹ کے جسٹس مقرر ہوئے۔

انہوں نے 03 نومبر 2007ء کو پی سی او کے تحت حلف لینے سے انکار کیا۔ پیپلز پارٹی کی حکومت بننے پر ستمبر 2009ء میں آئین کے تحت حلف لے کر دوبارہ سپریم کورٹ کا حصہ بنے۔ انہیں 12 دسمبر 2013 کو چیف جسٹس آف پاکستان مقرر کیا گیا۔بطور چیف جسٹس 6 ماہ 25 دن کی مدت میں انہوں نے 05 از خود نوٹس لئے۔ جن میں پشاور چرچ حملہ ' سفارتخانوں میں مشین ریڈیبل پاسپورٹ کی عدم دستیابی ' اسلام آباد کچہری دھماکا ' زیادتی کا شکار مظفر گڑھ کی طالبہ کی خود سوزی اور پسند کی شادی کرنے والی خاتون کو لاہور کچہری میں سنگسار کئے جانے کا واقعہ شامل ہیں۔

بطور چیف جسٹس انہوں نے پی سی او سے متعلق پرویز مشرف کی نظر ثانی درخواست ' بلدیاتی انتخابات اور اقلیتوں کے تحفظ جیسے اہم امور پر بھی فیصلے صادر کیے،نئے چیف جسٹس ناصر الملک آج اتوار کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ا سے قبل جسٹس ناصر الملک قائمقام چیف الیکشن کمشنر کے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے اور صدر نے انہیں چیف جسٹس مقرر کرنے کی منظوری دی تھی ۔