آئی ڈی پیز نے طالبان کیساتھ گزرا وقت ڈراوٴنا خواب قرار دیدیا،سماجی ڈھانچہ، روایات تباہ، بچوں کے ذہن پراثر پڑا، قبائلیوں کی امریکی اخبار سے بات چیت

ہفتہ 5 جولائی 2014 07:51

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5جولائی۔2014ء)شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنیوالے افرادنے کہاہے کہ افغان سرحد کے ساتھ والے علاقہ میں طالبان کی کارروائیوں سے علاقے کاسماجی ڈھانچہ اور روایات وغیرہ تباہ ہوگئیں جس سے روزمرہ زندگی میں بے یقینی اور تشدد میں بھی اضافہ ہوا۔نقل مکانی کرنے والے افرادمیں سے کچھ نے امریکی اخباروال اسٹریٹ جرنل کو بتایاکہ ان کا علاقہ افغان باغیوں،یورپ اوردنیابھرسے آنے والے جہادیوں کیلیے محفوظ پناہ گاہ بن گیاتھا۔

فارمیسی اسٹورچلانے والے ضیاالرحمن نے کہاکہ انھیں اورعلاقے بھرکے تمام رہائشیوں میں سے ہرایک کوکسی بھی وقت طالبان کی طرف سے اغواکرلیے جانے کا خدشہ رہتا تھا۔

ایک اور قبائلی گل نعیم وزیرنے بتایاکہ طالبان نے سماجی ڈھانچہ اور علاقے بھرکی روایات ختم کردیں۔

(جاری ہے)

میران شاہ کے ایک باشندے ضیاالرحمن نے بتایا کہ طالبان کو بازاروں میں صبح بعد از دوپہراور رات کودیکھا جا سکتا تھاجبکہ یہ کالے شیشوں والی گاڑیاں چلاتے بھی دکھائی دیتے تھے۔

55 سالہ محمدرؤف نے بتایاکہ انھیں لمبے بالوں والے ان افرادکے آنے پر پہلے پہل خوشی ہوئی تھی تاہم ان افرادنے ہماری زندگیاں تباہ کردیں اوران کے نزدیک جانے والے خاص طورپربچوں کے ذہن بھی متاثر ہوئے۔وال اسٹریٹ جرنل سے بات چیت میں نقل مکانی کرنیوالے افراد نے شمالی وزیرستان کے افغان سرحد سے متصل علاقہ میں گزارے دنوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ڈراؤنا خواب قرار د ے دیا

متعلقہ عنوان :