شمالی وزیرستان کے متاثرہ خاندانوں میں 4 ہزار 500 ٹن راشن تقسیم کیا جاچکا ہے، پاک فوج، نقل مکانی کر کے آنے والے 44 ہراز 633 خاندان رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، بریگیڈیئر آفتاب ، متاثرین شمالی وزیرستان میں راشن کی تقسیم کے لئے آرمی کے تحت 6 کیمپ لگائے گئے ، 3 کیمپ بنوں میں، 2 ڈی آئی خان اور ایک لکی مروت میں قائم کیا گیا ۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت بھی 5 ڈسٹریبیوشن پوائنٹس قائم کئے گئے ، 4 بنوں میں ایک ڈیرہ اسماعیل خان میں ہے، اس کے علاوہ آرمی کا ایک موبائل دسٹریبیوشن پوائنٹ بھی کام کر رہا ہے۔بنوں کمشنر کے ہمراہ پریس کانفرنس، آئی ڈی پیز کی تعداد 5 لاکھ 72 ہزار ہوگئی، اب تک متاثرین شمالی وزیرستان میں 30 کروڑ روپے تقسیم کئے جا چکے ، وفاقی حکومت کی جانب سے رقم ٹرانسفر ہوتے ہی آئی ڈی پیز کو 40، 40 ہزار روپے فی خاندان تقسیم کر دیئے جائیں گے۔ کمشنر بنوں

ہفتہ 5 جولائی 2014 07:46

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5جولائی۔2014ء ) آپریشن ضرب عضب کے باعث شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرکے بنوں اور دیگر مقامات پر آنے والے 44 ہزار 500 خاندانوں میں پاکستان آرمی اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت تقریبا 4 ہزاز 500 ٹن راشن تقسیم کیا جا چکا ہے۔پاک فوج کے بریگیڈیئر آفتاب کا کمشنر بنوں سید محسن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ متاثرین شمالی وزیرستان میں راشن کی تقسیم کے لئے آرمی کے تحت 6 کیمپ لگائے گئے ہیں جس میں سے 3 کیمپ بنوں میں، 2 ڈی آئی خان اور ایک لکی مروت میں قائم کیا گیا ہے۔

ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت بھی 5 ڈسٹریبیوشن پوائنٹس قائم کئے گئے ہیں جس میں سے 4 بنوں میں ایک ڈیرہ اسماعیل خان میں ہے، اس کے علاوہ آرمی کا ایک موبائل دسٹریبیوشن پوائنٹ بھی کام کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اب تک شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کر کے آنے والے 44 ہراز 633 خاندان رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، پاک فوج نے اپنے راشن کے کوٹے میں سے 40 ہزار خاندانوں کے لئے راشن بنوں بھوایا ہے،

ہر پیکج 110 کلو کا ہے، یہ تقریبا 4 ہزار 500 ٹن راشن بنتا ہے۔

متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کی جانب سے شمالی وزیرستان کے متاثرین کے لئے 50 ہزار پیکیجز فراہم کئے گئے ہیں، ہر پیکج 65 کلو کا ہے جو تقریبا 3 ہزار300 ٹن بنتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج شمالی وزیرستان کے متاثرین میں کو جو راشن تقسیم کر رہی ہے اس کا وزن تقریبا 8 ہزار ٹن بنتا ہے، 3 ہزار ٹن سے زائد آرمی تقسیم کر چکی ہے، اس کے علاوہ ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت بھی آج تک تقریبا 14 سو ٹن راشن تقسیم ہو چکا ہے، اس طرح اب تک تقریبا 4 ہزار 500 ٹن راشن متاثرین شمالی وزیرستان میں تقسیم ہو چکا ہے۔

بریگیڈیئر آافتاب کا کہنا تھا کہ اس قسم کی غلط فہمیاں بھی پائی جاتی ہیں کہ کچھ جگہوں پر راشن تقسیم نہیں کیا گیا لیکن یہ سراسر غلط ہیں، اب تک آرمی کی جانب سے 31 ہزار 279 خاندانوں کو راشن تقسیم کیا جا چکا ہے، 15 ہزار خاندان ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت راشن لے چکی ہیں۔ اس طرح تقریبا 45 ہزار خاندانوں میں راشن تقسیم ہو چکا ہے۔ اب تک جو راشن تقسیم کیا جا چکا ہے اس میں سے 70 فیصد آرمی نے خود تقسیم کیا ہے اور تقریبا 30 فیصد ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت تقسیم کیا گیا ہے۔

آرمی نے 25 جون سے راشن تقسیم کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا گزشتہ 9 روز میں ہر روز 5 ہزار خاندانوں نے آرمی سے راشن تقسیم کئے۔بریگیڈیرئیر آفتاب نے بیتا کہ بکہ خیل میں شمالی وزیرستان کے متاثرین کے لئے ایک ڈی پی کیمپ قائم کیا گیا ہے جس میں 5 ہزار سے زائد خاندانوں کے لئے ٹینٹس اور کھانے کی سہولت موجود ہے، تمام خیموں میں پنکھے اور کچھ میں روم کولرز بھی دیئے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ ڈی پی کیمپ میں خواتین اور مردوں کے لئے الگ الگ ریسٹ ایریا بھی بنائے گئے ہیں، عارضی طور پر مجسد بھی قائم کر دی گئی ہے جہاں نماز اور تراویح ادا کی جارہی ہے۔ موبائل میڈیکل سینٹر موجود ہیں جہاں متاثرین کو 24 گھنٹے میڈیکل کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈی پی کیمپ میں خواتین کے لئے ووکیشنل ٹریننگ سنٹر اور مردوں کے لئے ٹینکنیل اسکلز ٹریننگ سنٹر بھی قائم کئے جائیں گے، بچوں کے لئے اسکول، پارکس، جھولے اور اسپورٹس کا سامان بھی رکھا جائے گا جب کہ متاثرین کے جانوروں کے لئے چارے کا بندوبست بھی کیا گیا ہے۔

کمشنر بنوں سید محسن کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان آپریشن کے باعث بنوں آنے والے آئی ڈی پیز کی تعداد پانچ لاکھ 72 ہزار ہو گئی ،نقل مکانی کر کے آنے والے 28 ہزار خاندانوں میں 12، 12 ہزار روپے تقسیم کئے جا چکے ہیں، اب تک متاثرین شمالی وزیرستان میں 30 کروڑ روپے تقسیم کئے جا چکے ہیں جب کہ پنجاب حکومت کی جانب بھیجا گیا 50 ٹرک راشن آرمی کے تعاون سے تقسیم کیا جا چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے رقم ٹرانسفر ہوتے ہی آئی ڈی پیز کو 40، 40 ہزار روپے فی خاندان تقسیم کر دیئے جائیں گے۔