وزیر اعظم نے سول اداروں کی امداد کے لئے آئین کے آرٹیکل245 کے تحت فوج کو کارروائی کا اختیار دینے کا فیصلہ کرلیا ، تحریک انصاف کے دھر نے سے نمٹنے کیلئے وزیر اعظم کی ارکان اسمبلی سے مشاورت ، بعض اراکین کی جانب سے اسلام آباد کو 14اگست کو فوج کے حوالے کرنے کا مشورہ

ہفتہ 5 جولائی 2014 07:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5جولائی۔2014ء)وزیر اعظم نے سول اداروں کی امداد کے لئے آئین کے آرٹیکل245 کے تحت فوج کو کارروائی کا اختیار دینے کا فیصلہ کرلیا ۔جلد نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا جائیگا۔نجی ٹی وی کے مطابق جمعہ کے رز وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن،متاثرین کی امداد سے متعلق امور زیر غور آئے۔

اجلاس میں وفاقی وزیر سیفران عبد القادر بلوچ نے متاثرین کو امداد دینے سے متعلق وزیر اعظم کو بریفنگ دی ۔بعد ازاں وزیر اعظم نے سیاسی رفقاء سے بھی مشاورت کی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ آئین کے آرٹیکل245 کے تحت فوج کو کارروائی کا اختیار دیا جائیگا۔ آرٹیکل245 کے تحت فوج کو سول انتظامیہ کی مدد کے لئے کسی بھی وقت اور کسی بھی جگہ طلب کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

تاہم اس کے لئے فوج کو کارروائی کا اختیار دینے کا نوٹیفکیشن جاری ہونا ضروری ہے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق کابینہ ڈویژن سے جلد نوٹیفکیشن جاری کئے جانے کا امکان ہے۔ادھرمسلم لیگ ن کا تحریک انصاف کے احتجاجی دھر نے سے نمٹنے کے لے وزیر اعظم نے ن لیگ کے ارکان اسمبلی سے مشاورت کی جن میں سے چند ایم نے 14اگست کو اسلام آباد کو فوج کے حوالے کرنے کا مشور ہ دیا گیا ، ارکان اسمبلی کے وزیر داخلہ کو منانے پر وزیر اعظم وزیر داخلہ کو منانے کے حوالے سے مسکرا دیے جمعہ کو ن لیگ کے ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ وزیر اعظم نے تحریک انصاف کے احتجاجی دھرنوں سے نمٹنے کے لیے ن لیگ کے ارکان اسمبلی سے مشاورت کا عمل شروع کر دیا ہے ان میں سے چند ایک ارکان اسمبلی نے وفاقی دارلحکومت کو 14اگست کو فوج کے حوالے کرنے کا مشورہ دیا ہے جبکہ کچھ نے چار حلقوں کی ووٹوں کی تصدیق کے عمل کو شفاف طریقے سے تحقیقات کرانے کا مشور دیا ہے ذرائع نے مزید بتایا کہ مسلم لیگ ن کے ارکان وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو منانے کا بھی کہا کہ انہیں آپ منائیں کیونکہ وہ پارٹی کی جان ہیں جس پر وزر اعظم مسکرا دیے ذرائع نے مذید بتایا کہ وزیر اعلی پنجاب وزیر داخلہ کو اپنے ساتھ لاہور اس لیے لے گئے ہیں وہاں وزیر اعظم سے تفصیلی ملاقات کرائیں گے کیونکہ وزیر داخلہ کے وزیر اعظم سے شدید تحفظات ہیں جن میں حکومتی طرز عمل ،طالبان مزاکرات اور حکومتی امور میں ان کی رائے کو نظر انداز کرنا جیسے تحفظات ہیں ذرائع نے مزید بتایا کہ گزشتہ دن ن لیگ کے ارکان اسمبلی نے وزیر داخلہ سے ملاقات کی جس میں چوہدری نثار علی خان نے ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا آپ سے تو میرے تحفظات ہی نہیں میرا اختلاف تو وزیر اعظم سے ہیں وہی ختم کر سکتے ہیں