سحری اور افطاری کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں ہوسکا،25 سے 30فیصد علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کررہے ہیں،عابد شیر علی کا اعتراف،سابقہ دور حکومت میں گرڈ اسٹیشن اور ٹرانسمیشن لائن کے لیے ملنے والے اربوں روپے استعمال نہ ہوئے اور غیر ملکی اداروں کو واپس چلے گئے،قائمہ کمیٹی میں انکشاف، بجلی کا نظام فرسودہ ہونے کی بنا پر 15 ہزار میگا واٹ کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا جبکہ ڈیمانڈ 21ہزار میگا واٹ ہے جنگی بنیادوں پر کام جاری ہے ، مسائل حل نہ ہوئے تو لوڈ شیڈنگ سے چھٹکارہ ممکن نہیں بجلی چوری اور سست روی کی شکایت پر ایک لاکھ میٹر اتار لئے گئے ،قومی اسمبلی کی پانی و بجلی کمیٹی کو حکام کی بریفنگ

جمعہ 4 جولائی 2014 07:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4جولائی۔2014ء) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے اعتراف کیا کہ سحری اور افطاری کے اوقات میں ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں ہوسکا اوسطاً پچیس سے تیس فیصد علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کررہے ہیں جبکہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سابقہ دور حکومت میں گرڈ اسٹیشن اور ٹرانسمیشن لائن کے لیے ملنے والے اربوں روپے کے فنڈز کا استعمال نہیں ہوااور وہ فنڈ غیر ملکی اداروں کو واپس چلے گئے، قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ، بجلی کا نظام فرسودہ ہونے کی بنا پر 15 ہزار میگا واٹ کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا ڈیمانڈ 21ہزار میگا واٹ ہے جنگی بنیادوں پر کام جاری ہے ، مسائل حل نہ ہوئے تو لوڈ شیڈنگ سے چھٹکارہ ممکن نہیں بجلی چوری اور سست روی کی شکایت پر ایک لاکھ میٹر اتار لئے گئے ہیں قومی خزانے میں 683 ملین کا ریونیو جمع کرایا گیا ہے ڈیلی ویجز ملازمین کی تعیناتی کے لئے وزیراعظم کو سمری بھیج دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو چیئرمین کمیٹی ارشد خان کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں ممبران کمیٹی کے علاوہ وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی ، سیکرٹری پانی و بجلی نرگس سیٹھی ایم ڈی این ٹی ڈی سی اور دیگر حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس میں کمیٹی کو بتایا گیا کہ لیسکو چیف نے آہستہ چلنے والے ایک لاکھ میٹر اتار لئے ہیں آہستہ چلنے والے میٹرز کے صارفین سے زائد بجلی استعمال کرنے کے واجبات وصول کرلئے گئے ہیں۔

وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے کمیٹی ممبران کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے بتایا کہ ان ایک لاکھ صارفین سے 683 ملین روپے وصول کئے گئے اور وزیراعظم و وزیراعلیٰ کی ہدایت کے مطابق ان کیخلاف قانونی کارروائی کی گئی۔ لیسکو حکام نے بتایا کہ 2013-14ء کے دوران لیسکو ریجن میں 4234 ایف آئی آر درج کرائی گئی 58ہزار 365 کنکشن منقطع کئے گئے سیکرٹری پانی و بجلی نرگس سیٹھی نے کمیٹی کو بتایا کہ ٹرانسمیشن سسٹم کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے ہماری ڈیمانڈ اکیس ہزار میگا واٹ ہے جبکہ سسٹم پندرہ ہزار میگا وا ٹ سے زیادہ لوڈ برداشت نہیں کرسکتا پندرہ ہزار میگا واٹ پر ہی سسٹم لرز اٹھتا ہے ذیلی اداروں میں کرپشن کا اعتراف کرتے ہوئے اس کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں ٹرانسمیشن لائن کو بہتر کیے بغیر لوڈ شیڈنگ سے چھٹکارا ممکن نہیں بلوچستان کی کل ڈیمانڈ سولہ سو میگا واٹ ہے سسٹم بوسیدہ ہونے کی وجہ سے چھ سو میگا واٹ سے زیادہ بجل نہیں دے سکتے صوبے میں چار نئے گرڈ سٹیشن اپ گریڈ کئے جارہے ہیں جس سے صوبے میں بارہ سو میگا واٹ بجلی کی ترسیل ممکن ہو سکے گی ،سابق دور میں جو ٹرانسفارمر چھ لاکھ روپے میں خریدا جاتا تھا آج وہ تین لاکھ روپے میں خرید رہے ہیں نیلم جہلم منصوبہ مکمل ہونے کے قریب ہے ماضی میں ٹرانسمیشن لائن پر کوئی توجہ نہیں دی گئی اب اس ٹرانسمیشن لائن پر کام شروع ہے دسمبر 2015ء تک ٹرانسمیشن لائن مکمل اور ایک فیز سے بجلی حاصل کرلی جائے گی تھرکول میں ٹرانسمیشن لائن کیلئے بجٹ میں پیسے رکھے ہیں ۔

نواب یوسف تالپور نے کہا کہ اس منصوبے کیلئے سو ملین کم ہیں ارسا کی میٹنگ رکھی جائے ۔ صوبوں کو شدید تحفظات ہیں واپڈا کے اعدادوشمار درست نہیں ہیں ممبران کمیٹی نے کہا کہ نئے گرڈ سٹیشن تاخیر کا شکار کیوں ہیں اس کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے جس پر وزیر مملکت نے کہا کہ ماضی میں فنڈز اور امداد ہونے کے باوجود گرڈ سٹیشن کی اپ گریڈیشنز میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا گیا جس کی وجہ سے اے ڈی بی اور جائیکا کے فنڈز بارے ذمہ داروں کا تعین کرنے کیلئے انکوائری کررہے ہیں ٹرانسمیشن لائن اور گرڈ سٹیشن کی تعمیر کیلئے جنگی بنیادوں پر کامکیکا جارہا ہے وزیر مملکت نے اعتراف کیا کہ سحری اور افطاری کے اوقات میں ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں ہوسکا اوسط پچیس سے تیس فیصد علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کررہے ہیں ۔

انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ انیس ہزار میگا واٹ بجلی موجود ہے جبکہ سحری اور افطاری کے اوقات میں ڈیمانڈ بیس ہزار میگا واٹ ہوتی ہے سسٹم بوسیدہ ہونے کی وجہ سے صارفین کو پندرہ ہزار میگا واٹ سے زیادہ بجلی مہیا نہیں کرسکتے ٹرانسمیشن لائن کو بحال نہیں کیا جاتا تو یہ مسائل برقرار رہتے ہیں۔ ایم ڈی این ٹی ڈی سی طاہر خان نے کمیٹی کو بتایا کہ اوکاڑہ ، بنڈالہ ، لورالائی ، خضدار سمیت مختلف گرڈ سٹیشن کو اپ گریڈ کررہے ہیں جس سے سسٹم میں بہتری آئیگی ۔ ممبران کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے کمیٹی کوبتایا کہ مختلف ذیلی اداروں میں ڈیلی ویجز ملازمین رکھنے کیلئے وزیراعظم آفس کو سمری ارسال کردی گئی ہے جیسے ہی منظوری آئیگی ملازمین کو بھرتی کرلیا جائیگا ۔