ایکنک اجلاس، 440 ارب روپے سے زائد مالیت کے 12 بڑے منصوبوں کی منظوری،سکھر تاملتان موٹروے 259 ارب روپے لاگت سے اکتوبر 2017 تک مکمل کی جائیگی،وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم ،حسن ابدال حویلیاں ایکسپریس وے ، گوادر فری ٹریڈ زون کی تعمیر،سندھ میں سیلاب کی روک تھام سمیت دیگر ترقیاتی کاموں کیلئے 440 ارب روپے کی منظوری

جمعہ 4 جولائی 2014 06:58

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4جولائی۔2014ء) قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) نے جمعرات کے روز440 ارب روپے سے زائد مالیت کے 12 بڑے منصوبوں کی منظوری دے دی۔جمعرات کے روز قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم ہاوس میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق دار کی زیر صدارت منعقد ہوا ، اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ا س بات کا مشاہدہ کیا گیا ہے کہ اکثر و بیشتر بڑے منصوبے اپنے وقت پر مکمل نہیں کئے جاتے جس کے باعث ان کی لاگت میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ ہمیں ایک ایسا طریقہ کار طے کرنا چاہئے کہ جس کے باعث ان منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جا سکے وگرنہ ان کی تاخیر سے اچھے خاصے معاشرتی اور ترقیاتی اخراجات جوکہ کئی گنا ہوتے ہیں ادا کرنے پڑتے ہیں۔

(جاری ہے)

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پلاننگ، ڈیویلپمنٹ اینڈ ریفارمز ڈویژن کو ذاتی اور عملی طور پر ان بڑے منصوبوں پر عملی کارکردگی، اور ان سے حاصل ہونے والے نتائج کا جا ئزہ لینا چاہئے، جبکہ ان منصوبوں کے پی سی- فور کے تنقیدی جائزہ کو ایک مسلسل ایکسرسائز بنانا ہو گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ بہتر نتائج کے حصول کے لئے نظام میں بہتری لانا ہو گی۔ اجلاس کے دوران ایکنک نے کراچی لاہور ملتان موٹر وے کے سکھر -ملتان سیکشن (387) کلومیٹر کی منظوری بھی دی جس پر تخمینہ 259.353 ارب روپے آئے گا، اس منصوبہ کا 10فیصد پی ایس ڈی پی سے اور بقیہ 90 فیصد چین کے حکومت کی جانب سے فنانسنگ کی صورت میں آئے گا، منصوبے کا نیشنل ہائیویز اتھارٹی مکمل کر رہی ہے اور اکتوبر2017 ء تک اس منصوبے کو مکمل کر لیا جائے گا۔

اس منصوبے کے تحت کراچی لاہور ملتان موٹر وے کے سکھر -ملتان سیکشن کی چھ رویہ شاہراہ (387) کلومیٹر کی تعمیر بھی شامل ہے، جس میں انٹرچینجیز، نالے اور پل بھی تعمیر کئے جائیں گے۔ایکنک نے 51 ارب روہے کے لاگت سے تعمیر ہونے والے کراچی -لاہور موٹر وے 959 کلومیٹر کی بھی منظوری دی جس میں اراضی کا حصول،متاثرہ اراضی کی تلافی، اور سہولیات کی فراہمی شامل ہیں۔

ایکنک نے بلوچستان کانسٹبلری کے قیام کے منصوبے کی بھی منظوری دی جس پر لاگت کا تخمینہ 5.146 ارب روپے ہے جس میں ایف ای سی کے20 کروڑ روپے بھی شامل ہیں۔اس منصوبہ کے تحت 10,000 نفر پر مبنی ایک مظبوط بلوچستان کانسٹبلری کھڑی کی جائے گی جس میں 4000 ریزرو پولیس والے اور 6000 اضافی بھرتیاں کی جایئں گی تا کہ صوبہ میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے میں صوبائی اور ضلعی انتظامیہ کی امداد کی جا سکے۔

اجلاس میں 26.905 ارب روپے لاگت کے فلڈ ایمرجنسی ری کنسٹرکشن منصوبے کی بھی منظوری دی گئی جس کے تحت بند، سیلابی پشتوں اور کینالوں کو مضبوط کیا جائے گا، اس منصوبے پر 19.279 ارب روپے ایشیائی ترقیاتی بینک اور سندھ حکومت فراہم کریں گے ۔قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) نے 11.277 ارب روپے کی نظرثانی شدہ لاگت سے سند ھ کے ضلعوں ٹھٹھہ اور جامشورو میں ہوائی ہن چکیوں کی مدد سے توانائی کے حصول کے ایک منصوبہ کی بھی منظوری دے دی جو کہ تین برس میں مکمل ہو گا اور ان دو علاقوں سے 1756 میگاواٹ توانائی کا حصول ممکن ہو گا جبکہ ان علاقوں سے بجلی کی ٹرانسمیشن کے لئے 220kv اور 132kv کی ڈبل سرکٹ ٹرانسمیشن لائینیں بھی تعمیر کی جائیں گی۔

گوادر میں فری ٹریڈ زون کی تعمیر کے لئے اراضی کے حصول کے واسطے 6.499 ارب روپے کی منظوری بھی ایکنک نے اپنے اجلاس میں دی جس کے تحت 1627ایکڑ اراضی کا حسول کر کہ گوادر میں فری ٹریڈ زون قائم کیا جائے گا۔ایکنک نے بلوچستان میں نیشنل ہائی وے N-25 کے 250 کلومیٹر طویل قلات، کوئٹہ چمن روڈ کی بہتریاور اس کو چوڑا کرنے کے لئے 19.140 ارب روپے کی بھی منظوری دے دی۔

جس کے لئے 13.920 ارب روپے یو ایس ایڈ فاراہم کرے گی، جبکہ اجلاس میں حسن ابدال (برہان)-حویلیاں ایکپریس وے کی تعمیر کی بھی منظوری دی گئی جس پر 30.494ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے اجلاس میں وفاقی دارلحکومت میں 3.938 ارب روپے کی لاگت سے انفارمیشن ٹیکنالوجی مینجمنٹ اینڈ ٹیلی کام انسٹی ٹیوٹس کے قیام کی بھی منظوری دی، جس میں نسٹ اور ایچ ای سی حکومت کی معاونت کریں گے۔

وزیر اعظم کی لیپ ٹاپ فراہمی اسکیم کے حوالے سے ایکنک نے 4.928 ارب روپے کی منظوری دی جس کے تحت رواں برس ایک لاکھ لیپ ٹاپ باصلاحیت ایچ ای سی سے تسلیم شدہ یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم نوجوانوں میں تقسیم کئے جائیں گے۔ایکنک نے تریموں بیراج اور پنجند ہیڈ ورکس کی بحالی اور بہتری کے لئے 16.8ارب روپے کی منظوری بھی دی جس میں ایشیائی ترقیاتی بینک بھی 14.9 ارب روپے کا قرضہ فراہم کرے گا۔

ایکنک نے اپنے اجلاس میں 64 کلومیٹر طویل مندرہ - چکوال روڈ کو دو رویہ کرنے اور شاہراہ کی بہتری کے لئے 4.671 ارب روپے کی بھی منظوری دی۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید،وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر صنعت و پیداوار غلام مصطفی جتوئی، وفاقی وزیر برائے تحفظ خوراک و تحقیق سکندر حیات بوسن،وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی زاہد حامد،چئیر مین نجکاری کمیشن محمد زبیر اور دیگر وفاقی و صوبائی ھکام نے شرکت کی۔