سپریم کورٹ نے پرویز مشرف ای سی ایل کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا،سندھ ہائیکورٹ کے حکم کے خلاف دائر کی گئی وفاق کی اپیل پر فریقین سے پانچ سوالوں کے جوابات طلب کرلئے

بدھ 2 جولائی 2014 06:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جولائی۔2014ء)سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے بارے میں سندھ ہائیکورٹ کے حکم کے خلاف دائر کی گئی وفاق کی اپیل پر فریقین سے پانچ سوالوں کے جوابات طلب کئے ہیں۔وفاق کی اس درخواست کی سماعت چند روز قبل جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں بنچ نے کی تھی اور منگل کو تحریری حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں فریقین سے پانچ سوالوں کے جوابات مانگے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ان سے پوچھا گیا ہے کہ کیا سپریم کورٹ کی طرف سے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے بارے میں8اپریل 2013ء کو جاری ہونے والا حکم عبوری نوعیت کا تھا؟۔دوسرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ حکم 3جولائی کے حتمی فیصلے کا حصہ بن چکا ہے؟،۔تیسرا سوال یہ ہے کہ کیا8اپریل کا حکمنامہ تبدیل کئے بغیر مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالا جاسکتا ہے؟۔چوتھا سوال یہ ہے کہ کیا سندھ ہائیکورٹ مشرف کا نام ای سی ایل میں رکھنے کا نوٹیفکیشن معطل کرنے کا اختیار رکھتی ہے؟ اور پانچواں سوال یہ کہ کیا پرویز مشرف کا نام ای سی ایل پر ڈالتے وقت تمام قانونی تقاضے پورے کئے گئے تھے؟۔سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کردیا تھا جس میں پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا مشروط حکم دیا گیاتھا