توہین عدالت کیس،اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدالت میں پیش نہ ہونے سلمان اقبال اور مبشر لقمان کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے،آئی جی کو ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت،عجیب نظام ہے کہ پیمرا کے جتنے بھی چیئرمین لگائے گئے اکثر محکمہ پولیس کے افسران ہی ہوتے ہیں،جسٹس شوکت صدیقی

بدھ 2 جولائی 2014 06:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جولائی۔2014ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں پیش نہ ہونے پر نجی ٹی وی چینل اے آر وائی کے چیف ایگزیکٹو سلمان اقبال اور کھرا سچ پروگرام کے میزبان مبشر لقمان کی قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے ہیں اور آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی ہے کہ فوری طور پر سینئر افسر کے ماتحت ٹیم تشکیل دی جائے جو ان افراد کیخلاف کارروائی کرے۔

منگل کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈسٹرکٹ بار اسلام آباد بنام نجی ٹی وی چینل اے آر وائی کیس کی سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل سنگل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے نجی ٹی وی چینل کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت نے کی۔

سماعت کے دوران عدالت نے قائم مقام چیئرمین پیمرا سے کہا کہ عدالت کے احکامات میں بہت کچھ لکھا ہوا ہے آپ پہلے عدالتی آرڈر کو تفصیل سے پڑھ لیں تاکہ اس کے مطابق عدالت میں ریکارڈ پیش کیا جاسکے۔

(جاری ہے)

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عجیب نظام ہے کہ پیمرا کے جتنے بھی چیئرمین لگائے گئے ہیں ان میں سے زیادہ تر محکمہ پولیس کے افسران ہی ہوتے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل سید نایاب حسن گردیزی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ قائم مقام چیئرمین پیمرا پرویز راٹھور‘ سیکرٹری اطلاعات و نشریات و ثقافتی ورثہ ڈاکٹر نذیر سعید‘ ایڈیشنل اٹارنی جنرل آف پاکستان طارق محمود کھوکھر‘ سٹینڈنگ کونسل فضل الرحمن نیازی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ نجی ٹی وی کے چیف ایگزیکٹو سلمان اقبال اور کھرا سچ کے اینکر پرسن مبشر لقمان عدالت میں پیش نہ ہوئے۔

سماعت کے دوران پیمرا کی طرف سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام کھرا سچ کی سی ڈیز اور دیگر کاغذات عدالت میں پیش کئے گئے۔ عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک سینئر افسر کے ماتحت ایک ٹیم تشکیل دی جائے تو جو کھرا سچ پروگرام کے اینکر پرسن اور چیف ایگزیکٹو نجی ٹی وی چینل اے آر وائی سلمان اقبال کیخلاف کارروائی کرے۔

عدالت نے سلمان اقبال اور مبشر لقمان کے قابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت اگست کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ بار اسلام آباد کے صدر نصیر احمد کیانی کی طرف سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نجی ٹی وی چینل کے اینکر پرسن مبشر لقمان نے عدلیہ‘ سکیورٹی اداروں کے سربراہان کیخلاف ایک مہم چلا رکھی ہے اور خاص کر اعلیٰ عدلیہ کے جج صاحبان کے خاندانوں کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے جس پر عدالت نے سیکرٹری اطلاعات و نشریات‘ قائم مقام چیئرمین پیمرا‘ نجی ٹی وی چینل چیف ایگزیکٹو سلمان اقبال‘ کھرا سچ پروگرام کے اینکر پرسن مبشر لقمان کو عدالت میں طلب کیا تھا۔