سپریم کورٹ کا حکم،حکومت نے اقلیتوں کی عبادتگاہوں کے تحفظ کے لئے الگ فورس تشکیل دینے پر غور شروع کر دیا،وزارت قانون نے وزیراعظم،وزارت داخلہ اور وزارت خزانہ کو مراسلے بھیج دیئے ،وزارت خزانہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس حوالہ سے فنڈز مختص کرنے کا جائزہ لے، ذرائع

منگل 1 جولائی 2014 08:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1جولائی۔2014ء)سپریم کورٹ کے حکم پر حکومت نے اقلیتوں کی عبادتگاہوں کے تحفظ کے لئے الگ فورس تشکیل دینے پر غور شروع کر دیا ہے اور اس مقصد کیلئے وزارت قانون نے وزیراعظم،وزارت داخلہ اور وزارت خزانہ سمیت دیگر متعلقہ حلقوں کو مراسلے بھیج دیئے ہیں جن میں ان سے اس حوالہ سے آراء مانگی گئی ہیں۔ وزارت کے قابل اعتماد ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس حوالہ سے فنڈز مختص کرنے کا جائزہ لے، اسی طرح وزارت داخلہ سے مشاورت کی جارہی ہے کیونکہ یہ فورس یقینی طور پر وزارت داخلہ کے ماتحت ہی قائم کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں ایک بنچ نے حال ہی میں اپنے ازخود نوٹس کیس کے فیصلہ میں اقلیتوں کے حوالے سے بہت سی ہدایات دی گئی تھیں۔

(جاری ہے)

اس فیصلے کی وجہ سے توقع ہے کہ اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں کے تحفظ کیلئے اقدامات جاری رہیں گے۔ ان کی عبادتگاہوں کے تحفظ کیلئے نئی فورس بھی تشکیل دی جائے گی۔ وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کرنے کیلئے حکمت عملی وضع کرلی ہے۔ عید کے بعد اقلیتوں کے حوالے سے خصوصی اقدامات کئے جائیں گے۔ اقلیتوں کے کوٹے کا تحفظ کیا جائے گا۔ سوشل میڈیا پر اقلیتوں کے حوالے سے نفرت انگیز مواد کو روکنے کیلئے بھی سخت ترین اقدامات کئے جائیں گے۔