سپریم کورٹ نے ووٹوں کی تصدیق کے عمل کیخلاف وزیراعلی سندھ کی حکم امتناعی کی درخواست خارج کردی،معاملہ سندھ ہائیکورٹ میں پہلے ہی زیر سماعت ہے، عدالت عالیہ سے ہی رجوع کیا جائے ،لوگوں نے فیشن بنالیا ہے کہ ووٹوں کی تصدیق نہیں ہونے دینی،جسٹس ثاقب نثار

منگل 1 جولائی 2014 08:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1جولائی۔2014ء) سپریم کورٹ نے ووٹوں کی تصدیق کے عمل کیخلاف دائر وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ کی حکم امتناعی کی درخواست خارج کردی اور قرار دیا ہے کہ معاملہ سندھ ہائیکورٹ میں پہلے ہی زیر سماعت ہے لہٰذا عدالت عالیہ سے ہی رجوع کیا جائے جبکہ تین رکنی بنچ کے سربراہ جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں نے فیشن بنالیا ہے کہ ووٹوں کی تصدیق نہیں ہونے دینی۔

تصدیق کا عمل ہونے دیں۔ انہوں نے یہ ریمارکس پیر کے روز دئیے۔ قائم علی شاہ کی جانب سے انتخابی ٹریبونل کے فیصلہ کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران ان کی طرف سے خالد جاوید ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ انہوں نے ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف سندھ ہائیکورٹ سے حکم امتناعی حاصل کیا تھا جو 23 جون کو ختم ہوچکا ہے۔

(جاری ہے)

سندھ ہائیکورٹ میں موسم گرما کی تعطیلات ہیں اسلئے حکم امتناعی میں توسیع کی جائے۔

دوسرا یہ کہ نادرا نے جو تصدیق کا عمل شروع کیا تھا وہ شفاف نہیں ہے،اس پر عدالت نے کہا کہ معاملہ پہلے ہی عدالت عالیہ میں ہے ہم اتنا کہہ دیتے ہیں کہ سندھ ہائیکورٹ اس مقدمے کا فیصلہ جلد سنائے۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے غوث علی شاہ نے پی ایس 29 میں قائم علی شاہ کیخلاف انتخابی عذرداری دائر کررکھی تھی جس پر ٹربیونل نے دونوں کی نادرا کے ذریعے تصدیق کا حکم دیا تھا جس پر قائم علی شاہ نے سندھ ہائیکورٹ سے حکم امتناعی حاصل کیا تھا اور اب وہ سپریم کورٹ سے ریلیف لینا چاہتے تھے مگر کامیاب نہ ہو سکے اور سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ سے ہی رجوع کرنے کی ہدایت دے کر انہیں رخصت کر دیا۔