وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک سے قا ئم علی شاہ ، خورشید شاہ ، زمرد خان اور دیگر کی ملاقات، پانچ کروڑ روپے کا آئی ڈی پیز کی امداد کیلئے چیک پیش ،دہشتگردی ایک وباء تھی ضرورت تھی کہ اس کا خاتمہ کیا جائے،وزیر اعلی سندھ

منگل 1 جولائی 2014 08:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1جولائی۔2014ء)وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ دہشتگردی ایک وباء تھی ضرورت تھی کہ اس کا خاتمہ کیا جائے قبائلی علاقوں سے چار لاکھ سے زائد لوگ بے گھر ہوئے ہیں ۔ سوات آپریشن کے دوران بھی کافی لوگ بے گھر ہوئے تھے ۔پیر کے روز خیبر پختونخواہ ہاؤس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک سے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ ، زمرد خان اور دیگر نے ملاقات کرکے پانچ کروڑ روپے کا آئی ڈی پیز کی امداد کیلئے چیک دیا ۔

اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ پاکستان ایک ہے ہم سب بھائی ہیں سندھ اسمبلی میں آئی ڈی پیز کی امداد کیلئے پندرہ کروڑ روپے دینے کی منظوری دی تھی اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کو پانچ کروڑ روپے کا چیک دیا اس کے علاوہ پاک فوج کو بھی پانچ کروڑ روپے کا چیک دیا وزیراعظم کو بھی پانچ کروڑ روپے کا چیک دیا جائے گا اس کے علاوہ پارٹی کی جانب سے کیمپ بھی لگائے جائینگے اور امداد بھی دینگے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سید خورشید شاہ نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے آئی ڈی پیز کی امداد کیلئے الگ سے ایک سیل بنایا ہے اس کے علاوہ سندھ سے ڈاکٹروں کی ٹیمیں بھی بھیجی جائینگی ۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سوات میں جب آپریشن ہوا تو لاکھوں کی تعداد میں آئی ڈی پیز سندھ میں واپس آئے جب وہ واپس گئے تو ان کی مدد کی گئی اور کافی لوگ وہاں رک بھی گئے اب آئی ڈی پیز کے حوالے سے ایک پوائنٹ بنایا ہے جو کہ سندھ میں داخل ہونے والے آئی ڈی پیز کو دیکھے گا کہ کہی آئی ڈی پیز کے بھیس میں دہشتگردی تو فرار ہورہے صرف حقیقی آئی ڈی پیز کو ہی آنے دیاجائے گا ۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے امداد کرنے پر شکرگزار ہیں آئی ڈی پیز ہمارے مہمان ہیں اور کوشش کررہے ہیں کہ ان کو مہمانوں کی طرح ٹریٹ کیا جائے شروع میں کچھ دشواریاں پیش آئیں ۔ انہو ں نے کہا کہ کوئی بھی کیمپ سیٹل ایریا میں نہیں ہے زیادہ تر لوگ گھروں میں رہے ہیں یا کرائے پر مکان لیا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ آئی ڈی پیز کے کیمپوں تک پہنچنے میں کسی کی رکاوٹ نہیں ہے زیادہ تر لوگ گھروں میں رہے ہیں ابھی تک آئی ڈی پیز کی لسٹیں فائنل نہیں ہوئی جب لسٹیں فائنل ہونگی تو پھر سب کو وہاں تک رسائی دی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں آپریشن سے پہلے آگاہ نہیں کیا گیا تھا کہ آپریشن فلاں تاریخ کو ہوگا انہوں نے کہا کہ دبئی ، سعودی عرب کی جانب سے امدادی سامان آرہا ہے انہو ں نے کہا کہ افغانستان میں زیادہ لوگ نہیں گئے صرف وہی لوگ گئے ہیں جن کے دیہات سرحدوں کے بالکل قریب تھے اور ان کا انگریزوں کے زمانے میں معاہدہ تھا کہ وہ سرحد آر پار آجاسکتے تھے ۔