کراچی ایئر پورٹ کے اندر دہشت گرد 11 بجکر 11 منٹ پر داخل،سب سے پہلے کارگو عمارت پر حملہ کیا گیا،ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی ،کولڈ اسٹوریج کی عمارت پر بم پھینکے گئے جس سے آگ بھڑک اُٹھی، حملے کے دوسرے منٹ ایئر پورٹ سیکورٹی فورس کے جوانوں نے جوابی حملہ کیا اور مسلسل 26 گھنٹے جواں مردی سے مقابلہ کیا ،کولڈ اسٹوریج میں موجود لوگ آگ کی وجہ سے چند منٹوں میں ہی جاں بحق ہو گئے، پہلی ترجیح و توجہ 25 گز کے فاصلے پر کھڑے جہازوں کی حفاظت تھی، ایئر مارشل (ر) یوسف کی سینیٹ قائمہ کمیٹی کیبنٹ سیکرٹریٹ اجلاس کو بریفنگ ، کسی بھی زخمی فرد کی عمارت کے اندر سے اور باہر موجود لواحقین کی ٹیلی فون گفتگو کی تردید ، گلگت ایئرپورٹ کی توسیع میں تاخیر کے حوالے سے جامع رپورٹ مرتب کرنے کیلئے ذیلی کمیٹی قائم ، نیو اسلام آباد ایئرپورٹس کی ہاؤسنگ سوسائیٹزکا موقع پر معائنہ کرنے کا فیصلہ کی

منگل 1 جولائی 2014 08:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1جولائی۔2014ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کیبنٹ سیکرٹریٹ کے اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی ایئر مارشل (ر) یوسف نے بتایا کہ کراچی ایئر پورٹ کے اندر دہشت گرد 11 بج کر 11 منٹ پر داخل ہوئے سب سے پہلے کارگو عمارت پر حملہ کیا گیا اور کولڈ اسٹوریج کی عمارت پر بم پھینکے گئے جس سے آگ بھڑک اُٹھی حملے کے دوسرے منٹ ایئر پورٹ سیکورٹی فورس کے جوانوں نے جوابی حملہ کیا اور مسلسل 26 گھنٹے جواں مردی سے مقابلہ کیا کولڈ اسٹوریج میں موجود لوگ آگ کی وجہ سے چند منٹوں میں ہی جاں بحق ہو گئے لیب ٹاپ ، موبائیل فون ،اور بجلی کی مشینری کو آگ لگنے سے عمارت میں آگ مزید پھیل گئی پہلی ترجیح و توجہ 25 گز کے فاصلے پر کھڑے جہازوں کی حفاظت تھی ۔

آغا خان ہسپتال کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق عمارت کے اندرموجود لوگ چند منٹوں میں ہی جھلس کر وفات پا گئے بعض ٹی وی چینلز اور میڈیا رپورٹس کے حوالے سے کہا کہ کولڈ اسٹوریج کے اندر موجود کسی بھی زخمی فرد کی عمارت کے اندر سے اور باہر موجود لواحقین کی ٹیلی فون گفتگو کی مکمل تردید کی ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کا اجلاس چیئرپرسن سینیٹر کلثو م پروین کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں سینیٹر ز ڈاکٹر سعیدہ اقبال ، روبینہ خالد ، نوابزادہ سیف اللہ مگسی ، سیف اللہ بنگش ، ہمایوں مندوخیل، محمد طلحہ محمود ، وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد ،سیکرٹری سول ایوی ایشن محمد علی گردیزی، ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی ،ایم ڈی پی آئی اے جنید یونس ، ڈی جی اے ایس ایف کرنل (ر) طاہر شاہ ، نے شرکت کی چیئرپرسن سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ کراچی ایئرپورٹ جیسے حساس مقام پر دہشت گردوں کے حملے کی کمزوریوں کی وجوہات جاننا ضروری ہے اور پتہ چلانا ہو گا کہ اداروں کی کمزوریاں کیا ہے اور کہیں دہشت گردوں کو اندر سے حمایت تو حاصل نہیں تھی کرا چی ایئرپورٹ کے بعد پشاور ایئرپورٹ پر جہاز پر حملہ ہو گا ہم حالت جنگ میں ہیں تمام چھوٹے بڑے ایئرپورٹس کی سیکورٹی سخت اور یقینی بنانے کی ضرورت ہے کراچی ایئرپورٹ پر دہشت گردوں کے حملے کی وجہ سے پاکستان کو غیر محفوظ ملک تصور کیا جارہا ہے اور کہا کہ اے ایس ایف کے جوانوں نے جس طرح ملک و قوم کیلئے دہشت گردوں کو ڈھیر کیا وہ قوم کے لئے باعث فخر ہیں

کراچی واقعہ میں صوبائی حکومت کی بھی کمزوریاں او رکوہاتاہیاں بھی سامنے آئیں لوگ اند ر جل رہے تھے لیکن فائر برگریڈ موجود نہ تھا 13 خفیہ ایجنسیاں بھی ذمہ دارہیں سیکرٹری سول ایوی ایشن اتھارٹی محمد علی گردیزی نے آگاہ کیا کہ تمام ایئرپورٹس کی فول پروف سیکورٹی کا بندوبست کر لیا گیا ہے وزیراعظم نے فوری طورپر چھ ارب روپے کے فنڈ ز جاری کر دیئے ہیں اور پانچ سو ملازمین کی بھرتی کی اجازت بھی مل گی ہیں اور بتایا کہ سول ایوی ایشن تھارٹی صرف ایئرپورٹ کے اند ر کی ذمہ دار ہے ۔

شہر سے ایئر پورٹ تک سٹرکوں اور راستوں کی ذمہ دار خفیہ ایجنسیوں ، پولیس ، فوج ، رینجز ، ایف سی ، ہیں اور کہا کہ ملکی اثاثوں کی سیکورٹی کے ذمہ دار ادرے سے تمام ایئرپورٹس کا تفصیلی دروہ کروا کر ہر چیز کا ہر سطح پر معائنہ کیا گیا اور لیرڈ نظام کی منظوری بھی دے دی گئی ہے اور کہا کہ اے ایس ایف کے پاس آرمڈ پرسنل کیرئیر کی کمی کا سبق بھی سیکھا ہے کل حملہ آور دس تھے سی سی ٹی وی کیمرہ کی تصاویر میں دو ایک طرف سے اور تین دوسری طرف سے داخل ہوئے ۔

دو راکٹ فائر کیے گئے ایک کوسٹرکو لگا اور دوسرا رن وے پر گرا لیکن پھٹ نہ سکا ۔ اے ایس ایف کے ایک ایک جوان نے دہشت گروں کا مقابلہ کر کے اُنہیں ختم کیا ہیوی مکینکل کمپلکس سے 50ایئرپورٹس کیلئے 50 سٹیل بنکرز اور اے پی وی سی خریدنے کا آرڈر دے دیا ہے ۔وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ سول ایوی ایشن براہ راست وزیر اعظم کی نگرانی میں ہے میں نے خود کراچی ایئرپورٹ کا دورہ کیا سول ایوی ایشن سے جامع بریفنگ کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی جس کی فوری منظوری دے دی گئی ۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں تجاویز اور سفارشات کی رپورٹ وزیر اعظم کو بھی بھجوائی جائے

ایم ڈی پی آئی اے جنید یونس نے آگاہ کیا کہ یکم جولائی سے ہفتے میں اسلام آباد سے کوئٹہ کیلئے تین اور کوئٹہ سے اسلام آباد کیلئے چار فلائٹس کا آغاز کر رہی ہے معروف بین الاقوامی کمپنی سے چھ سال لیز پر ایک جہاز حاصل کر لیا ہے جس کا ماہانہ کرایہ 2 لاکھ 25 ہزار ماہانہ ہو گا تین مزید جہاز بھی لیزنگ پر لئے جارہے ہیں ڈی جی اے ایس ایف طاہر شاہ نے بتایا کہ پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے ایئرپورٹس کی سیکورٹی مزید سخت کرنے کیلئے تمام اقدامات کر لیے گئے ہیں اب کوئی بھی دہشت گرد یا حملہ آورکہیں بھی بچ نہیں سکے گا ۔

اے ایس ایف کے جوانوں نے دہشت گردوں کا پستول کی گولیوں سے بھی مقابلہ کیا اور شہدا کے بیٹے پاک فوج میں بھرتی ہو کر ملک حفاظت کرنا چاہتے ہیں ۔ سینیٹر طلحہ محمود نے گلگت کے لئے اسلام آباد سے بہت زیادہ مسافر ہونے کے باوجود خراب موسم کے علاوہ بھی منافع بخش روٹ پر جہاز نہ چلانے پر کہا کہ لاہور فیصل آباد کیلئے لوگ ریل اور موٹروے کے ذریعے بھی جا سکتے ہیں گلگت کیلئے جہازوں کی تعداد میں اضافہ کیاجائے ۔

ڈاکٹر سعیدہ اقبال نے کہاکہ تمام چھوٹے بڑے ایئرپورٹس کی سیکورٹی مزید سخت کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ سینیٹر روبینہ خالد نے ایئرپورٹس کے گرد نواح میں رہائشی آبادیوں کو بڑا مسئلہ قرار دیا سینیٹر سیف اللہ مگسی نے کہا کہ اسلام آباد ایئرپورٹ کے داخلہ اور بیرونی راستوں پر رش کی وجہ سے سیکورٹی کا انتظام بڑھایا جائے سیکرٹری محمد علی گردیز ی نے آگاہ کیا کہ اسلام آباد ایئرپورٹ پر موجود مسجد کی پچھلی جگہ فوج سے لیز پر حاصل کر لی گی ہے جس سے پارکنگ میں تو سیع ہو گئی اور این ایل سی کے ذریعے بیرونی سیکورٹی کو بڑھانے کیلئے جلد کام کا آغاز کر دیا گیا ۔

سینیٹر ہمایوں مندوخلیل نے تجویز کیا کہ ایئرپورٹس پر ایک ہی وقت میں پانچ پانچ جہاز اترنے اور اڑنے سے مسافروں کی تکالیف کے خاتمے کیلئے وقت میں تبدیلی کی جائے گلگت ایئرپورٹ کی توسیع میں تاخیر کے حوالے سے جامع رپورٹ مرتب کرنے کیلئے سینیٹر طلحہ محمود ، ہمایوں مندوخیل ، اور یوسف بادینی پر مشتمل ذیلی کمیٹی قائم کی گئی اور نیو اسلام آباد ایئرپورٹس کی ہاؤسنگ سوسائیٹوں کا موقع پر معائنہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔