”عمران خان صاحب قوم جاننا چاہتی ہے“،رانا ثناء اللہ نے عمران خان کے چار سوالات کے بدلے سات سوال پیش کر دیئے

اتوار 29 جون 2014 08:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29جون۔2014ء)رانا ثناء اللہ خان نے عمران خان کے 4سوالوں کے بدلے 7 سوالات پیش کر دیئے۔ رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے 4 سوالوں کے جواب کے لئے دی گئی ایک ماہ کی مہلت ختم ہونے کا انتظار نہیں کیا اور لانگ مارچ کا اعلان کر دیا۔ قوم اس تضاد کی وجہ جاننا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پنکچروں والے 35 انتخابی حلقوں کے نمبر بتائیں اور یہ بھی بتائیں کہ ان حلقوں میں پی ٹی آئی کے امیدواروں نے الیکن ٹریبونل میں شکایات کا اندراج کرایا یا نہیں؟ انہوں نے کہا کہ عمران خان وفاقی حکومت کا گھیراؤ کرنا چاہتے ہیں۔

کے پی کے میں وہ حکومت بنا کر بیٹھے ہیں جبکہ سندھ اور بلوچستان میں پی ٹی آئی کے امیدواروں میں الیکشن میں نہ ہونے کے برابر حصہ لیا۔

(جاری ہے)

صرف ایک صوبے میں فرضی شکایات کی بنا پر باقی تین صوبوں کو سزا دینے کا کیا جواز ہے؟ قوم جاننا چاہتی ہے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان نے اسلام آباد میں 10 لاکھ بندے جمع کرنے کا دعویٰ کیا ہے‘ اب قوم کو یہ بھی بتائیں کہ ان 10لاکھ بندوں کی رائے بزور طاقت 19کروڑ 90لاکھ افراد کے اوپر کس قانون‘ آئین‘ اخلاقی اور جمہوری ضابطے کے تحت مسلط کرنا چاہتے ہیں؟ مطالبات منوانے کے لئے کیا عمران خان اور طالبان میں مماثلت نہیں ہے؟ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے کارکنوں کو ہاتھ لگانے والے کو اپنے ہاتھوں سے پھانسی دینے کا اعلان کیا۔

وہ کس قانون کے تحت پھانسی دیں گے؟ قوم کو بتائیں۔زمانہ جاہلیت اگر کوئی شودر ‘ برہمن کو ہاتھ لگا دیتا تھا تو اسے موت کی سزا دی جاتی تھی۔ کیا عمران خان اپنے لوگوں کو برہمن اور پوری قوم کو شودر سمجھتے ہیں؟ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کو 2013ء کے الیکشن نے قومی لیڈر بنایا وہ قومی لیڈر کا کردار نبھانے کی بجائے اپنے ہاتھوں سے پھانسیاں دے کر تارا مسیح کا کردار کیوں اپنانا چاہتے ہیں؟ قوم جاننا چاہتی ہے۔