شمالی وزیرستان کے متاثرین ہمارے مہمان اور بھائی ہیں ہم اپنے قومی اور دینی روایات کو زندہ رکھتے ہوئے انکی بہتر دیکھ بھال کرکے انصار مدینہ کی یاد تازہ کرینگے، پرویز خٹک، آئی ڈی پیزکیلئے ریلیف کیمپوں کی تعداد میں اضافے کے علاوہ وفاقی حکومت اور پاک فوج کی معاونت سے انہیں سکول و کالج اور ہسپتالوں سمیت سرکاری عمارات میں جگہ دی جائے گی پانی و خوراک سمیت انکی بنیادی ضروریات کے علاوہ انکی زیادہ سے زیادہ نقد امداد کی جائیگی صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے صوبائی حکومت کی بھر پور حمایت اور تعاون کی یقین دہانی سے ہمارے حوصلے اور جذبے میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے قومی و عالمی سطح پر ہماری سیاسی یکجہتی کا اچھا پیغام بھی گیا ہے کل جماعتی کانفرنس سے خطاب

اتوار 29 جون 2014 08:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29جون۔2014ء)خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان کے متاثرین ہمارے مہمان اور بھائی ہیں ہم اپنے قومی اور دینی روایات کو زندہ رکھتے ہوئے انکی بہتر دیکھ بھال کرکے انصار مدینہ کی یاد تازہ کرینگے انہوں نے کہا کہ آئی ڈی پیزکیلئے ریلیف کیمپوں کی تعداد میں اضافے کے علاوہ وفاقی حکومت اور پاک فوج کی معاونت سے انہیں سکول و کالج اور ہسپتالوں سمیت سرکاری عمارات میں جگہ دی جائے گی اور پانی و خوراک سمیت انکی بنیادی ضروریات کے علاوہ انکی زیادہ سے زیادہ نقد امداد کی جائیگی تاکہ وہ اپنی ضروریات کے مطابق چیزیں خرید کر مرضی کی زندگی گزارنے کے قابل ہوں اس ضمن میں صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے صوبائی حکومت کی بھر پور حمایت اور تعاون کی یقین دہانی سے ہمارے حوصلے اور جذبے میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور قومی و عالمی سطح پر ہماری سیاسی یکجہتی کا اچھا پیغام بھی گیا ہے جس پر یہاں کی تمام سیاسی و دینی جماعتیں مبارکباد کی مستحق ہیں وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور کے جرگہ ہال میں آئی ڈی پیز سے متعلق کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے

جس میں تمام اتحادی اور اپوزیشن جماعتوں کے صدور اور سیاسی و پارلیمانی رہنماؤں نے بھر پور شرکت کی اور شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز سے متعلق صوبائی حکومت کی پالیسیوں کی توثیق کرتے ہوئے انکی بہتر دیکھ بھال کیلئے بعض تجاویز و سفارشات پیش کیں جبکہ کانفرنس کے اختتام پر 18نکاتی متفقہ اعلامیہ بھی پڑھ کر سنایا گیاجس میں وفاق سے پر زور مطالبہ کیا گیا کہ آئی ڈی پیز کیلئے فراخدلانہ امدادمہیا کی جائے، آپریشن کو جلد از جلدمنطقی انجام تک پہنچا کر متاثرین کی مشکلات ختم کی جائیں، قومی یکجہتی میں اضافے کیلئے آئی ڈی پیز کو پنجاب و سندھ سمیت دوسرے صوبوں میں بھی قیام کی اجازت دی جائے، خیبر پختونخوا کو ہارڈ ایریا قرار دیا جائے، متاثرین کی نقد امداد 20ہزار روپے سے بڑھا کر 50ہزار روپے ماہوار کی جائے، صوبے کے تاجروں اور صنعتکاروں کو وفاقی ٹیکسوں میں خصوصی چھوٹ دی جائے، متاثرین کے کیمپس والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ فوری بند کی جائے اور عالمی اداروں سے مصیبت زدگان کی مدد کی اپیل کی جائے اعلامیہ میں خیبر پختونخوا پولیس کے جذبہ شہادت و قربانی پر اسے زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا اور پولیس و ایف سی کی کم نفری کے سبب مرکز سے تمام ایف سی فی الفور خیبر پختونخوا واپس بھجوانے کی مطالبہ کیا گیا

اس موقع پر آئی جی پولیس ناصر درانی نے دہشت گردی اور جرائم کی روک تھام کے سلسلے میں وزیراعلیٰ کی واضح ہدایات کی روشنی میں کئے جانے والے اقدامات ، حکمت عملی اور حاصل کردہ کامیابیوں پر روشنی ڈالی جبکہ پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل طاہر اورکزئی نے آئی ڈی پیز کی ہنگامی بنیادوں پر دیکھ بھال کے انتظامات سے شرکاء کو آگاہ کیا جن پر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور پارلیمانی لیڈروں نے اطمینان کا اظہار کیا اور انکی بہتری کیلئے کئی تجاویز بھی دیں جبکہ متعدد جماعتوں کے رہنماؤں نے آئی ڈی پیز کیلئے رمضان المبارک میں ریلیف پیکج کے اعلانات بھی کئے عوامی جمہوری اتحاد کے رہنماء عثمان ترکئی نے متاثرین کیلئے تین ہسپتال قائم کرنے، 30لاکھ روپے کی ادویات اور 40ہزار فوڈ پیکج کی فراہمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عطیات ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے متاثرین تک پہلے ہی پہنچنا شروع ہو چکے ہیں وزیراعلیٰ نے آزمائش کی اس گھڑی میں تمام سیاسی جماعتوں کے مخلصانہ تعاون اور یکجہتی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ زندہ قومیں اسی طرح کے قومی جذبہ کی بدولت سرخرو ہوتی اور کامیابی وترقی کے زینے طے کرتی ہیں

انہوں نے شرکاء کی مشاورت پر آئی ڈی پیز کے انتظامات بہتر اور منظم ہونے کے بعد عنقریب امن جرگہ بلانے کی اعلان بھی کیا اور واضح کیا کہ اس میں تمام سیاسی جماعتوں کے علاوہ سابق وزرائے اعلیٰ اور ارکان پارلیمنٹ کو بھی مدعو کیا جائے گا اور اس جرگہ میں صوبے میں امن و امان کی بہتری کے علاوہ آئی ڈی پیز کی جلد از جلد بخیر و عافیت واپسی اور بحالی کی حکمت عملی اور انتظامات کا جائزہ بھی لیا جائے گااور ان اہم معاملات پر سیاسی و قومی افہام و تفہیم پیدا کی جائے گی پرویز خٹک نے کانفرنس کے اختتام پر میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے واضح کیا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت اور عوام نے شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کو اخوت کے جذبے کے تحت غیر نہیں بلکہ اپنے وجود کا حصہ سمجھ کر انکی دیکھ بھال کی ذمہ داری قبول کی ہے انہوں نے اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے سیاسی و دینی جماعتوں کی حمایت کو سراہتے ہوئے پورے ملک کے عوام سے اپیل کی کہ لاکھوں متاثرین کی کفالت کیلئے فراخدلانہ تعاون کریں جس کیلئے وزیراعلیٰ فنڈ میں عطیات جمع کرنے کے علاوہ براہ راست ضلعی انتظامیہ سے بھی رابط کیا جا سکتا ہے۔