ملک غیر ریاستی عناصر میں گھرا ہوا ہے جو قانون کی بالادستی پر یقین نہیں رکھتے،چیف جسٹس پاکستان، ملک میں جمہوریت کو بہت سے خطرات کا سامنا ہے صرف فراہمی انصاف کے ذریعے ہی جمہوریت کی بقا ممکن ہے، استقبالیہ تقریب سے خطاب

اتوار 29 جون 2014 08:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29جون۔2014ء)چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ ملک غیر ریاستی عناصر میں گھرا ہوا ہے جو قانون کی بالادستی پر یقین نہیں رکھتے ، ملک میں جمہوریت کو بہت سے خطرات کا سامنا ہے صرف فراہمی انصاف کے ذریعے ہی جمہوریت کی بقا ممکن ہے فاضل چیف جسٹس گذشتہ روز سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سپریم کے جسٹس عمر عطا ء بندیال کے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے ، چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی نے کہا کہ قانون کی حاکمیت، آئین اور عدلیہ کی بالادستی آئین میں درج الفاظ سے نہیں بلکہ جذبوں سے ممکن ہے، عدلیہ ہمیشہ اپنے حلف کی پاسداری کریگی، چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے مزید کہا کہ ہمارے ملک میں برداشت کے کلچر کا فقدان ہے اور یہ بڑھتا جا رہا ہے جو جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے تاہم جمہوریت کو اور بھی بہت سے خطرات،

انہوں نے کہا کہ ملک میں غیر ریاستی عناصر کی وجہ سے جمہوریت کو نقصان پہنچ سکتا ہے تاہم فراہمی انصاف کے ذریعے ہی جمہوریت کی بقا ممکن ہے انھوں نے کہا کہ عوام کا نظام انصاف پر اعتماد بحال کرنا ہو گاسپریم کورٹ پاکستان کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ قانون کی حاکمیت ، آئین کی پاسداری ، اور عدلیہ کی آزادی آئین پر عمل داری سے آئے گی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس منطور احمد ملک ، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر کامران مرتظیٰ ، پاکستان بار کونسل کے وائس چئیر مین رمضان چودھری ، سپریم کورٹ بار کے سیکرٹری آصف محمود چیمہ سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ فاضل چیف جسٹس پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ کہ ملک اس وقت تین قسم غیر ریاستی عناصر کے خطرات سے گھرا ہوا ہے ایک یہ کہ ہمارے ملک میں برداشت کا کلچر کا فقدان ہے اور یہ بڑھتا جا رہا ہے دوسرا خطرہ یہ ہے کہ ہم اس وقت غیر ریاستی کرداروں میں گھرے ہوئے ہیں جبکہ تیسرا خطرہ یہ لاحق ہے کہ لوگوں میں جسٹس سسٹم کے اعتماد کی بحالی قائم رکھنا ہوگااور یہ اس صورت ہی ممکن ہو گا کہ ہم آئین کے تحت اپنے فرائض سر انجام دیں قانون کی حاکمیت ہو ۔

چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ صرف فراہمی انصاف کے ذریعے ہی جمہوریت کی بقا ممکن ہے سپریم کے جسٹس عمر عطا ء بندیال کے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی نے مزید کہا کہ قانون کی حاکمیت، آئین اور عدلیہ کی بالادستی آئین میں درج الفاظ سے نہیں بلکہ جذبوں سے ممکن ہے، عدلیہ ہمیشہ اپنے حلف کی پاسداری کریگی،

چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے مزید کہا کہ ملک میں عدم برداشت کا رویہ بڑھتا جا رہا ہے جو جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے تاہم جمہوریت کو اور بھی بہت سے خطرات، انہوں نے کہا کہ ملک میں غیر ریاستی عناصر کی وجہ سے جمہوریت کو نقصان پہنچ سکتا ہے تاہم فراہمی انصاف کے ذریعے ہی جمہوریت کی بقا ممکن ہے انھوں نے کہا کہ عوام کا نظام انصاف پر اعتماد بحال کرنا ہو گا ، تقریب سے خطاب کرتے سپریم کورٹ کے جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ مہذب معاشرے قانون کا احترام کرتے ہیں۔

ججز اپنے فیصلوں کے ذریعے بولتے ہیں دھمکیوں سمیت دیگر مسائل پر ججز جواب نہیں دے سکتے انہوں نے کہا کہ ہم بے بہت سارا وقت اکھٹا گزارا ہے اور بہت سے معاملات میں بہتری آئی ہے انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے میں امن و امان اور سکون کے لیے ہر ایک کو اپنا اپنا بھر پور موثر کردار ادا کرنا ہو گا ۔