آئی ایم ایف نے پاکستان کے لئے55 کروڑ ڈالرز کی نئی قسط کی منظوری دے دی، منظور شدہ رقم پیر کے روز بورڈ کے ایک اور اجلاس کے بعد پاکستان کو فراہم کی جائے گی، قسط کی منظوری عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے پاکستان کی جانب سے متعارف کروائی گئی کامیاب اقتصادی پالیسیوں پراعتماد کا اظہار ہے، اسحاق ڈار

ہفتہ 28 جون 2014 08:14

واشنگٹن /اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28جون۔2014ء) عالمی مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لئے55 کروڑ امریکی ڈالرز کی نئی قسط کی منظوری دے دی ہے جبکہ وفاقی وزیر خزانہ نے اس قسط کی منظوری کو عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے پاکستان کی کامیاب اقتصادی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار قرار دیا ہے۔عالمی مانیٹری فنڈ کی جانب سے پاکستان کے لئے 55کروڑ امریکی ڈالرز کی نئی قسط کی منظوری واشنگٹن میں عالمی مانیٹری فنڈ کے بورڈ کے اجلاس میں دی گئی۔

منظوری سے قبل بورڈ کے اراکین نے پاکستانی معیشت کا تیسرا مکمل جائزہ لیا جس کے بعد اراکین نے متفقہ طور پر مذکورہ قسط کی منظوری دے دی۔اس قسط کے تحت پاکستان کے لئے منظور شدہ رقم پیر کے روز عالمی مانیٹری فنڈ کے بورڈ کے ایک اور اجلاس کے بعد پاکستان کو فراہم کی جائے گی۔

(جاری ہے)

آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو فراہم کی جانے والی امداد عالمی مانیٹری فنڈ کی ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلٹی کے تحت 36 ماہ پر محیط پروگرام کا حصہ ہے جس کا بنیادی مقصد ملک میں افراز زر کو نیچے لانااور مالی خسارہ میں خاطر خواہ کمی کرنے میں پاکستان کی امداد کرناہے۔

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے پاکستانی وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈارنے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے لئے ایک اور مال قسط کی منظوری کے فیصلہ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ایک مثبت اقدام قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی مانیٹری فنڈ کی جانب سے پاکستان کے لئے 55کروڑ امریکی ڈالرز کی نئی قسط کی منظوری سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان اقتصادی طور پر درست سمت میں گامزن ہے اور دنیا یہ بات تسلیم کرتی ہے، اسحاق ڈار نے کہا کہ اس قسط کی منظوری عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے پاکستاناور پاکستانی حکومت کی جانب سے متعارف کروائی گئی کامیاب اقتصادی پالیسیوں پراعتماد کا بھی اظہار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے بورڈ اجلاس میں نئی قسط کی منظوری پاکستانی معیشت کے تیسرے اقتصادی جائزہ کے بعد دہ گئی ہے جس کا مطلب ہے کہ اس وقت ملک کی معیشت درست سمت میں جا رہی ہے اور حکومت کی جانب سے اختیار شدہ اقتصادی پا لیسیاں درست ہیں جس کا ایک اور ثبوت معیشت کے مثبت عشاریے ہیں۔