ملک میں قیا م امن کے لئے پاک فوج کا کردار اہم ہے، نواز شریف ، شما لی وزیر ستا ن سے نقل مکانی کرنے والوں کی مشکلات کا احسا س ہے ان کی آبادکاری کے لئے اربوں کھربوں روپے بھی خرچ کرنا پڑے تو کریں گے، کوشش ہے کہ جلد از جلد دہشت گردی کے خلاف آپریشن ختم کر کے متاثرین کو ان کے گھر روانہ کیا جائے۔ متاثرین کے فی خاندان کو چا لیس ہزار روپے امدا ددینگے،حکومت آئی ڈی پیز کے علاقوں کا بھی جائزہ لے رہی ہے ، وہاں پر سڑکوں کے جال،ہسپتال ،سکول ،کالجز اور تمام ترقیاتی کام کرے گی ، شہداء نے اپنی جان دے کر قومی اثاثوں کی حفاظت کی شہداء کی بدولت سبز ہلالی پرچم فضاء میں بلند رہے گا، وزیر اعظم کا بنو ں میں شمالی وزیرستان کے آ پر یشن متا ثر ین ،کراچی ائیرپورٹ حملے کے شہداء کو چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب

ہفتہ 28 جون 2014 08:13

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28جون۔2014ء)وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت اور فوج ملکر شمالی وزیرستان کے متاثرین کو جلد از جلد آپریشن مکمل کر کے گھر بھیجے گی اور متاثرین کی آبادکاری کے لئے اربوں کھربوں روپے بھی خرچ کرنا پڑے تو کریں گے اس میں کسی قسم کی کنجوسی سے کام نہیں لیا جائے گا۔ کوشش ہے کہ جلد از جلد دہشت گردی کے خلاف آپریشن ختم کر کے متاثرین کو ان کے گھر روانہ کیا جائے، ملک میں امن قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں پاک فوج کا بہت بڑا کردار ہے جبکہ وزیر اعظم نے متا ثر ین کے لئے خصو صی رمضا ن پیکج کے تحت انہیں مجمو عی طور پر فی خا ندا ن چا لیس ہزا ر روپے امداد دینے کا بھی اعلا ن کیا تفصیلا ت کے مطا بق جمعہ کے روز وزیر اعظم نواز شریف نے بنو ں میں شمالی وزیرستان متاثرین کے کیمپوں کا دورہ کیا جہا ں متا ثر ین سے خطا ب کر تے ہو ئے وزیر اعظم نے کہا کہ نقل مکانی کرنے والوں کی تکلیف کا ادراک ہے کہ کس طرح انہوں نے اپنے گھروں کو چھوڑا اور یہاں پر کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں لیکن حکومت اور عسکری ادارے ملکر متاثرین کی تمام مشکلات کو دن رات کام کر کے حل کر دیں گے۔

(جاری ہے)

نواز شریف نے کہا کہ آرمی چیف کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں فیصلے ہوئے ہیں کہ متاثرین کی زندگی کو اس وقت کس طرح بہتر سے بہترین بنایا جائے اور اب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ متاثرین کے فی خاندان کو12 ہزار روپے نقد اور3 ہزار روپے مکان کے لئے جبکہ فوڈ الاؤنسز 5 ہزار مل رہے ہیں لیکن اب 20 ہزار کے علاوہ حکومت متاثرین کے لئے مزید20 ہزار رمضان پیکج کی مد میں دے گی جو کہ 40 ہزار روپے ہو جائیں گے جس سے متاثرین کی مشکلات بھی کم ہوں گی ۔

نواز شریف نے کہا کہ یہ حکومت کا متاثرین پر کوئی احسان نہیں بلکہ حکومتی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ جلد از جلد دہشت گردی کے خلاف آپریشن ختم کر کے متاثرین کو ان کے گھر روانہ کیا جائے گا اور پھر وہاں پر ان کی گھروں کی تعمیر بھی کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت آئی ڈی پیز کے علاقوں کا جائزہ لے رہی ہے اور وہاں پر سڑکوں کے جال،ہسپتال ،سکول ،کالجز اور تمام ترقیاتی کام کرے گی ۔

سڑکوں کے جال سے تجارت بڑھے گی اور روز گار میں اضافہ ہو گا جس سے خوشحال آئے گی اور اس لئے حکومت تمام خرچ برداشت کرے گی اور اس خرچ سے گریز نہیں کرے گی ۔نواز شریف نے کہا کہ حکومت نے ملک میں امن قائم کرنا کا فیصلہ کیا ہے جس میں پاک فوج کا بہت بڑا کردار ہے ۔ اللہ تعالیٰ ملک کودہشتگردی اورشدت پسندی سے نجات دلائے۔پاک فوج نے جلد از جلد متاثرین کے راشن سمیت متاثرین کے مویشیوں کے لئے بھی خصوصی اقدامات کے لئے اور میڈیسن کیمپ لگائے جس پر آرمی چیف سمیت پوری پاک فوج مبارکباد کی مستحق ہے، اس سے قبل وزیر اعظم جب بنوں پہنچے تو وہاں پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل خالد ربانی نے نواز شریف کا استقبال کیا ۔

اس موقع پر وزیر اعظم کے ہمراہ گورنر خیبر پختونخواہ سردار مہتاب عباسی وزیراعلی خیبر پختونخواہ پرویز خٹک اور وفاقی وزراء پرویز رشید سمیت عبد القادر بلوچ مو جو د تھے ۔ فوجی افسران کی جانب سے وزیر اعظم نواز شریف کو آئی ڈی پیر کئے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی ۔

بعد ازاں وزیر اعظم نواز شریف نے متاثرین کے کیمپوں کا دورہ کیا اور متاثرین سے فرداً فرداًٰ ملاقات کر کے ان کی مشکلات بھی سنی ۔

قبل ازیں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ شہداء نے اپنی جان دے کر قومی اثاثوں کی حفاظت کی شہداء کی بدولت سبز ہلالی پرچم فضائں میں بلند رہے گا ۔ دفاعی اداروں کے جوان وطن عزیز پر آنچ نہیں آنے دینگے اور ہر دشمن کے عزائم کو خاک میں ملا دینگے ۔ وزیراعظم نوازشریف نے کراچی ایئرپورٹ واقعے کے شہدا کے خاندانوں میں چیک تقسیم کیے۔اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں وزیراعظم نواز شریف نے کراچی ایئرپورٹ کے شہدا کے ورثا کو30 لاکھ روپے کے چیک تقسیم کیے اور ان کے لیے سرکاری ملازمتوں کا اعلان بھی کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ قوم اوروطن کاوقاربلندرہیگا،وقت کاتقاضہ ہے کہ جو افراد 14گھنٹے میں پروازیں بحال کر دیتے ہیں، انہیں سہولتیں فراہم کی جائیں،شہری ہوابازی کیلیے مزیداقدامات کیے جارہے ہیں۔شہری ہوا بازی دور جدید میں زندگی کو حرکت میں رکھنے کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہے اور اس کے تمام محکمہ بھی بھرپور توجہ چاہتے ہیں ان محکموں کی بہتری کے لیے متعدد اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس سلسلے میں تمام ذمہ دار شعبوں اور افراد کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ یکسوئی اور فرض شناسی کے ساتھ اس عمل میں حصہ لیں تاکہ دیرپا نتائج سامنے آئیں

انہوں نے کہا کہ آج ہم اپنے شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں اور ان کے لواحقین کو سلام پیش کرتے ہیں وزیراعظم نے کہا کہ شہباز شریف اور ان کی کابینہ کے ارکان شہداء کے گھروں میں جا کر تعزیت کرچکے ہیں اور اپنی طرف سے انہوں نے دس لاکھ کی خطیر رقم اور آشیانہ سکیم میں گھر کی الاٹمنٹ کے کاغذات پیش کئے ہیں انہوں نے کہا کہ شہادت کا صلہ صرف خدا کی ذات کے پاس ہے ہم کسی کو صلہ نہیں دے سکتے خدا ہماری کاوشوں کو قبول کرے ہمارے عمل کا مقصد شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرنا اور اس امید کو روشن کرنا ہے کہ ہمارے دفاعی اداروں کے جوان ہر محاذ پر ہر دشمن کے عزائم کو انشاء اللہ خاک میں ملا دینگے اور پاک وطن پر کوئی حرف نہیں آئے گا قوم اور وطن کا وقار بلند رہے گا اور شہداء کی بدولت سبز ہلالی پرچم فضاؤں میں بلند رہے گا وزیراعظم نے شہداء کے لواحقین کے لیے سرکاری ملازمتوں کا اعلان کیا اور کراچی ائیر پورٹ میں شہید ہونے والے جوانوں کے ورثاء میں تیس لاکھ کے چیک بھی تقسیم کئے اور کہا کہ شہداء نے مادر وطن کے لیے جان کی قربانی دی شہداء کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی ۔