عمران خان جلسے ، جلوس بعد میں کریں، سیاست بعد میں بھی ہوتی رہے گی ،عابد شیر علی،ہم نے کہیں نہیں جانا لیکن پہلے ملک کے وسیع تر مفاد میں ہمارے ساتھ مل کر شمالی وزیرستان میں آپریشن کے متاثرین کی بحالی کیلئے کام کریں،وزیر مملکت پانی و بجلی

جمعہ 27 جون 2014 07:49

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27جون۔2014ء) وزیرمملکت پانی وبجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ عمران خان جلسے ، جلوس بعد میں کریں سیاست بعد میں بھی ہوتی رہے گی ہم نے کہیں نہیں جانا لیکن پہلے ملک کے وسیع تر مفاد میں ہمارے ساتھ مل کر وزیرستان میں آپریشن کے متاثرین کی بحالی کیلئے کام کریں ، وہ بتائیں کہ انہوں نے خیبرپختونخواہ کی عوام کو کونسی خوشحالی دی اور وہاں کون سے ترقیاتی کام ہوئے ،وہ حیسکو ہیڈ آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

عابد شیر علی نے کہاکہ ہم دنیا کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم متحد ہیں ، ہمیں مل کر فوج اور آئی ایس آئی کو مضبوط کرنا ہوگا، فوجی جوان قربانیاں دے رہے ہیں انہیں پیسے کی ضرورت ہے ، جو سیاسی جماعتیں حکومت کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں وہ آئیں اور آئی ڈی پیز کی بحالی کیلئے مل کر کام کریں، انہوں نے کہاکہ چوہدری شجاعت نے 6سال میں بہت لوٹ مار کی ہے لیکن ہم اس وقت ملک میں کوئی انتشار نہیں چاہتے ، یہ وقت ملک کو بچانے کا ہے، ماضی میں بھی کنٹینرز میں بیٹھ کر بہت تاریخیں دی گئیں مگر پیسے لے کر کنٹینرز سے باہر نکل آئیں، انہوں نے ایک سال کے جواب میں کہاکہ اب تک وزیرستان میں آپریشن کے باعث 6 لاکھ خاندان ہجرت کرچکے ہیں جن کی تعداد تقریباً 20لاکھ بنتی ہے ،انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت نے ایک سال میں جو کام کئے ہیں وہ 12سال میں بھی نہیں کئے گئے ، خیبرپختونخواہ میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوئے ، عمران خان اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں، وزیراعظم نواز شریف نے عمران خان کو مل کر کام کرنے کی دعوت دی ہے ، طاہرالقادری بلٹ پروف گاڑی کیلئے چندہ جمع کرتے رہتے ہیں ،

انہوں نے کہاکہ سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھنا ہوگا ورنہ کوئی بڑا سانحہ بھی ہوسکتا ہے پھر قوم ہمیں کبھی معاف نہیں کریگی، انہوں نے کہاکہ وزیرستان متاثرین کیلئے وزیراعظم کی طرف سے ریلیف فنڈ کا اجراء کردیا گیا ہے کیونکہ وہ بھی پاکستانی ہیں ، ہمارے دروازے ان کیلئے کھلے رہنا چاہئے، انہوں نے کہاکہ حکومت سندھ پر 27ارب روپے بجلی کی مد میں واجبات ہیں ، وزیراعظم نے خواجہ محمد آصف کے ساتھ مل کر کمیٹی بنائی تھی ، سندھ حکومت کو اعتراض ہے کہ ان کی زیادہ بلنگ کی گئی ہے ، مذکورہ کمیٹی نے سندھ حکومت کو چار مرتبہ درخواستیں کی ہیں کہ مل بیٹھ کر اس مسئلے کو حل کریں یہ ایک قومی ایشو ہے ، ہم نے وفاقی حکومت کے نادہندہ اداروں کے بھی کنکشن کاٹے ہیں جن میں سپریم کورٹ، پارلیمنٹ اور دیگر شامل ہیں ، پنجاب حکومت پربھی ساڑھے چار ارب روپے بجلی کے واجبات نکلتے ہیں ، وزیراعلیٰ پنجاب نے ان کی جلد ادائیگی کی یقین دہانی کروائی ہے ، میں سندھ حکومت سے بھی درخواست کرتا ہوں کہ وہ بھی واجبات کی ادائیگی کریں اسی طرح حیسکو کے نجی صارفین پر 17ارب روپے کے بقایا جات ہیں ، حیسکو کے تمام اے سیز، سرکل آفیسرز سے تحریری طورپر لکھوایا گیا ہے کہ وہ ایک ماہ کے اندر واجبات کی وصولی کرینگے۔

(جاری ہے)

آٹے کی چکیوں میں بھی بہت بجلی چوری کی جاتی ہے جس میں خود محکمے کے ملازمین بھی ملوث ہیں ، قصور ریجن میں ساڑھے تین ارب روپے کی بدعنوانی کی گئی تھی جس میں ملوث ملازمین کیخلاف کارروائی کی جارہی ہے ، انہوں نے کہاکہ ہمارے بجلی کا نظام بوسیدہ ہوگیا ہے اس میں اتنی گنجائش نہیں ہے کہ زیادہ بجلی دی جائے ، اگر زیادہ بجلی دی گئی تو وہ کام کرنا چھوڑ دیگا۔