طاہر القادری نے اتوار کوآل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی، آج تک کسی الائنس یا گرینڈ الائنس کی بات نہیں کی،اے پی سی کا ایجنڈا سانحہ ماڈل ٹاؤن ہے،صرف اسی پر بات ہوگی،طاہر القادری ،حکومت کا خاتمہ چھوٹی بات ہے ظلم وبربریت کے نظام کے خاتمے ،ملک میں غریب عوام کو ان کا حق دینے اور عدل وانصاف کے نظام کے قیام تک ہماری تحریک جاری رہے گی،سیکورٹی ہمارا حق ہے حکومت مہیا نہیں کرسکتی تو اپنے انتظامات سے کوئی روک بھی نہیں سکتا۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو

جمعہ 27 جون 2014 07:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27جون۔2014ء)تحریک منہاج القرآن کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے اتوار 29 جون کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی،علامہ کا کہنا ہے کہ آج تک کسی الائنس یا گرینڈ الائنس کی بات نہیں کی،اے پی سی کا ایجنڈا سانحہ ماڈل ٹاؤن ہے،صرف اسی پر بات ہوگی،حکومت کا خاتمہ چھوٹی بات ہے ظلم وبربریت کے نظام کے خاتمے ،ملک میں غریب عوام کو ان کا حق دینے اور عدل وانصاف کے نظام کے قیام تک ہماری تحریک جاری رہے گی،سیکورٹی ہمارا حق ہے حکومت مہیا نہیں کرسکتی تو اپنے انتظامات سے کوئی روک بھی نہیں سکتا۔

لاہور میں مسلم لیگ(ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین،چوہدری پرویز الٰہی،امین شہیدی،صاحبزادہ حامد رضا اور دیگر سے ملاقات کے بعد طاہر القادری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کی ملاقات میں ون پوائنٹ ایجنڈا سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بات چیت کی گئی ہے اور ہم نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ون پوائنٹ ایجنڈے پر29جون کو آل پارٹیز کانفرنس بلالی ہے،یہ کانفرنس اتوار کو ساڑھے 11بجے دن منہاج القرآن کے سیکرٹریٹ پر ہوگی جس میں ریاستی دہشتگردی،سفاکیت اور بربریت کا جو مظاہرہ ہوا اور پاکستان کی تاریخ میں نہتے اور معصوم شہریوں کا جو قتل عام ہوا اس پر بات ہوگی اور اس کی تفصیل بھی اسی روز جاری ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین کی سربراہی میں مسلم لیگ کا10رکنی وفد لندن میں ملا تھا اس دن سے آج تک جبکہ آج سنی اتحاد کونسل کے سربراہ علامہ صاحبزادہ حامد رضا اور مجلس وحدت المسلمین کے علامہ امین شہیدی ،علامہ ناصر عباس بھی موجود ہیں ،ہم نے آج بھی کسی الائنس یا گرینڈ الائنس کے بننے یا بنانے کی بات نہیں کی،یہ صرف میڈیا کی اختراع ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ق) کے رہنماؤں سے روز ملاقات ہوتی ہے جس کا مقصد سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تعزیت ہے اس کے ساتھ ہماری قومی مسائل پر گفتگو ہوتی رہتی ہے،اس کے علاوہ ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں کے بڑے بڑے وفود بھی ملاقات کیلئے آتے رہے،ان تمام رہنماؤں کی ملاقاتوں کا مقصد محض تعزیت تھا،ہماری کسی الائنس پر کوئی بات نہیں ہوئی،انہوں نے کہا کہ اے پی سی بھی ون پوائنٹ ایجنڈے پر طلب کی جس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بات ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام کو ظلم وبربریت سے نجات دلانا ہے،دہشتگردی سے پاک نظام دلانا ہے اور صاف وشفاف جمہوریت پر مبنی جس میں انسانیت کا احترام ہو،عدل وانصاف پر مبنی نظام دینا ہے جس میں امیر اور غریب کو برابر کی نگاہ سے دیکھا جائے اور ہر غریب وامیر،کمزور اورطاقتور کے جان ومال اور خون کو برابر کی نگاہ سے دیکھا جائے جس نظام میں بربریت اور دہشتگردی کی کوئی گنجائش نہ ہو اور ہر شخص کی دہلیز تک خوشحالی پہنچے،ہمیں ظلم کے نظام کے خاتمے تک کوئی بربریت اور دہشتگردی پیچھے نہیں ہٹا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ ہم پرامن طریقے سے جنگ لڑیں گے اور نئے نظام کو آئین پاکستان،حقیقی جمہوریت اور عدل وانصاف کے مطابق نامزد کریں گے اور وقت پر بتائیں گے،انہوں نے کہا کہ ہماری پرامن جدوجہد جاری رہے گی،ہمارا مقصد حکومت کا خاتمہ نہیں یہ چھوٹی بات ہے،ہم ظالم نظام کے خاتمے تک تحریک جاری رکھیں گے اور انقلاب کی کامیابی تک جو غریب اور مظلوم عوام کو ان کا حق دلائے ظلم کا خاتمہ کرے،آئینی اور قانونی اداروں کو غیر سیاسی بنائے اور ملک میں عدل وانصاف کا راج قائم کرے،اس راج کے قیام تک ہماری تحریک جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا10نکاتی ایجنڈا ہے جو عوام چاہیں گے وہ ہوگا اور وقت بتائے گا کہ عملدرآمد کیسے ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اقدامات ہمارا حق ہے،بیرےئر ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق پولیس نے لگواوے تھے حکومت نے توہین عدالت کرتے ہوئے ہٹائے تھے،انہوں نے کہا کہ سیکورٹی ہمارا حق ہے اگر حکومت مہیا نہیں کرسکتی تو ہمیں اپنے انتظامات سے کوئی نہیں روک سکتا۔