وزیراعظم نواز شریف کی عمران خان کو آئی ڈی پیز کیمپ کے دورے کی دعوت،تحریک انصاف کی معذرت ،وزیراعظم کا تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس بُلانے کا فیصلہ ،، پاکستان میں انقلاب صرف انتخابات کے ذریعے آسکتا ہے،نواز شریف،پوری قوم فوج کیساتھ ہے اور کسی بھی غیر جمہوری کوشش کو ناکام بنادے گی،ملک میں بجلی کے بڑے منصوبے قائم کرکے جلد توانائی بحران پر قابو پالیں گے،وزیراعظم کا قرضہ حسنہ سکیم کی افتتاجی تقریب ، پاکستان بار کونسل کے وفد سے ملاقات میں اظہا ر خیال

جمعہ 27 جون 2014 07:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27جون۔2014ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی عمران خان کو آئی ڈی پیز کیمپ کے دورے کی دعوت‘ تحریک انصاف کے سربراہ نے بہاولپور جلسے کے باعث بنوں جانے سے معذرت کرلی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو پیغام بھیجا ہے کہ وہ 27 جون کو شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے آئی ڈی پیز کے کیمپوں کا دورہ کرنا چاہتے ہیں اور دورے کے دوران وہ آپ کو بھی ساتھ رکھنا چاہتے ہیں۔

وزیراعظم کے اس پیغام کے موصول ہونے کے بعد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے وزیراعظم کیساتھ بنوں میں آئی ڈی پیز کیمپ میں دورے سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ڈی پیز کی بحالی کیلئے اس سے پہلے بھی دورے کرچکا ہوں اور مزید دورے بھی کرتا رہوں گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 27 جون کو بہاولپور میں پاکستان تحریک انصاف کا ایک بڑا جلسہ ہورہا ہے جس کے باعث وزیراعظم کیساتھ بنوں جانے سے معذرت کرتا ہوں۔

ادھروزیراعظم میاں محمد نواز شریف اجلاس میں ملکی صورتحال پر تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے ملک کو درپیش چیلنجوں خاص طور پر شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن کے تناظر میں تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس میں بلانے کا فیصلہ کرلیا کیونکہ بعض سیاسی جماعتوں کی جانب سے موقف سامنے آیا تھا کہ شمالی وزیرستان آپریشن پر حکومت نے اعتماد میں نہیں لیا جبکہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے پاکستان آنے کے بعد سیاسی طور پر پیدا ہونے والی تبدیلیوں پر بھی سیاسی جماعتوں سے مشاورت ہوگی ، ذرا ئع کے مطا بق تاحال اجلاس کی کسی تاریخ کا تعین نہیں ہوا لیکن امکان ہے کہ آئندہ دو سے تین روز میں اجلاس بلالیا جائے گا۔

بعد ازاں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت نے خلوص دل سے گفت و شنید کے ذریعے معاملات کو حل کرنے کی کوشش کی‘ دہشت گردوں نے خود ان کی کوششوں کو ناکام بنایا‘ پاکستانی قوم ضرب عضب میں ضرور کامیاب ہوگی اور اللہ تعالیٰ ہمیں اس جنگ میں سرخرو کرے گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو پاکستان بار کونسل کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

وفد کی قیادت بار کونسل کے وائس چیئرمین کررہے تھے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انقلاب اب صرف انتخابات کے ذریعے ہی آسکتا ہے۔ بار کونسل کے وفد نے وکلاء کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہم دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کردیں گے۔ پاکستان کا مستقبل جمہوریت اور آئین سے وابستہ ہے۔ اپنی حکومت میں بجلی کا بحران ختم کردیں گے۔

روزگار میں اضافہ ہوگا‘ موٹرویز بنیں گی۔ طالبان کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت نے خلوص دل کیساتھ طالبان سے مذاکرات اور گفت و شنید کا آغاز کیا تھا مگر خود انہوں نے اپنی دہشت گردانہ کارروائیوں سے اسے ناکام بنایا ہے اب جبکہ ہم آپریشن شروع کرچکے ہیں اس کو اس کے منطقی انجام تک پہنچائیں گے پوری قوم فوج کیساتھ ہے اور کسی بھی غیر جمہوری کوشش کو ناکام بنادے گی۔

وقت آگیا ہے کہ ہم اب اس ملک کو کامیابی اور خوشحالی کی جانب گامزن کرنے کی بھرپور کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ گڈانی اور پورٹ قاسم میں چین ہماری مدد کررہا ہے۔ ہمارے دور میں پاکستان کی قسمت ضرور بدلے گی۔ پاکستان کا دنیا بھر میں وقار بڑھائیں گے۔ دنیا کیساتھ پاکستان کی تجارت میں بھی اضافہ کریں گے۔ قانون کی بالادستی کیلئے ہم سب ساتھ ہیں۔

ملکی مفاد میں بلوچستان کی حکومت ڈاکٹر مالک کے حوالے کی۔ وزیراعظم نے بار کے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ بنچ اور بار کی مشکلات کو ختم کیا جائے گا۔ بار کونسل کے وفد نے جوڈیشل کمیشن میں بار کے کردار پر بھی وزیراعظم سے تبادلہ خیال کیا اور بتایا کہ اس حوالے سے وکلاء تنظیموں کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے۔ ججز کے برابر نمائندگی دی جانی چاہئے۔

وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کا ایجنڈا ملک کی ترقی اور غریب عوام کی خوشحالی ہے،ملک میں بجلی کے بڑے منصوبے قائم کرکے جلد توانائی بحران پر قابو پالیں گے۔ جمعرات کے روز وزیراعظم محمد نوازشریف نے قرضہ حسنہ سکیم کی افتتاجی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرضہ حسنہ سکیم معاشرے میں نوجوانوں کیلئے ریڑھ کی ہڈی کا مقام رکھتی ہے اور قرضہ حسنہ سکیم کے پہلے سال میں ڈھائی لاکھ اور پھر4سال میں 10لاکھ افراد کو قرض دینگے اور قرض پر کوئی اضافی رقم یا سود ادا نہیں کرنی پڑ ے گی ،انہوں نے کہا کہ قرض حسنہ سکیم کا 50فیصد حصہ خواتین کو فراہم کیا جائے گا کیونکہ حکومت چاہتی ہے کہ خواتین آگے بڑھ کر معاشرے کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرنے اور اسکے علاوہ کاروباری سکیموں مں ے بھی خواتین کیلئے قرضے کا50فیصد حصہ رکھا گیا ہے،نواز شریف نے کہا کہ خواتین معاشرے میں معیشت کو مضبوط بنانے میں بہتر کردار ادا کرسکتی ہیں اور قرضہ سکیم کا انتخاب میں وعدہ کیا گیا تھا جو کہ حکومت آتے ہی پورا کردیا،نواز شریف نے کہا کہ حکومت سیاسی وابسطگیوں سے بالاتر ہوکر قرض د دے گی اور قرض حسنہ سکیم میں وابستگیوں سے بالاتر ہوکر قرض دیگی اور قرض حسنہ سکیم اس وقت ملک کے استحکام کیلئے ریڑھ کی ہڈی ہے،نواز شریف نے سیاسی مخالفین کو مخاطب ہوکر کہا کہ دھرنے دینے والے بھی قرضوں کی سکیموں سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں کیونکہ حکومت کا ایجنڈا ہے کہ قوم کی خدمت میں کوئی تفریق نہیں کی جائے گی اور اب بھی حکومت دوسری سیاسی جماعتوں کے کارکنان ویسے اہمیت دیگی جیسا کہ مسلم لیگ(ن) کے کارکنان کو اہمیت دی جاتی ہے ،نواز شریف نے کہا کہ ہم نے پوری قوم کی بلا امتیاز خدمت کرنی ہے اور اس کیلئے کوئی کسر بھی باقی نہیں رکھی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اربوں روپے کا داسو پن بجلی منصوبہ توانائی قلت کو پورا کرنے کیلئے بنایا جارہا ہے اور داسو ڈیم پاکستان کا سب سے بڑا بجلی منصوبہ ہوگا اور گزشتہ65سال کے دوران داسو منصوبہ پن بجلی کا سب سے بڑا منصوبہ ہے اس کے علاوہ بھاشا ڈیم بھی تعمیر کرینگے جس سے پن بجلی پیدا ہوگی اور بھاشا ڈیم،تربیلا اور منگلا ڈیم سے بھی بڑا منصوبہ ہے،اس وقت پاکستان کو 10بڑے ڈیموں کو ضرورت ہے جس سے بجلی کی قلت پر قابو پایا جائے،وزیراعظم نے کہا کہ1991ء میں مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے ملک میں موٹروے بنانے کا سلسلہ شروع کیا تھا اور اب لاہور سے کراچی تک موٹروے بھی مسلم لیگ(ن) کے دور حکومت میں تعمیر ہوگی جبکہ گوادر سے کاشغر تک بھی بہترین ایکسپریس ہائی وے بنائیں گے،نواز شریف نے کہا کہ خواہش ہے کہ بجلی کی قیمتوں کو کم کرکے لوڈشیڈنگ بھی کم کریں کیونکہ حکومت کاصرف اور صرف واحد ایجنڈا ملک کی ترقی اور غریب عوام کی خوشحالی ہے،انہوں نے کہا کہ اس وقت ضرورت پڑنے پر1998ء میں ملک کو ایٹمی قوت بنا کر دفاعی طور پر ناقابل تسخیر بنادیا لیکن ہم ایٹمی قوت بننے کے بعد بھی بدقسمتی سے ترقی کی بجائے تنزلی کی راہ پر چل پڑے،نواز شریف نے کہا کہ جب ہماری حکومت ختم ہوئی تو اس وقت ترقی کی شرح7فیصد تھی لیکن جب حکومت ملی تو اس دوران ترقی کی شرح2.9فیصد تھی۔