مسلم لیگ(ن) کی حکومت5سال پورے کرتی نظر نہیں آرہی ،چوہدری شجاعت،حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے لوڈشیڈنگ و مہنگائی جیسے ڈرون حملوں سے مارنا شروع کردیا،اداروں سے محاذ آرائی لے ڈوبے گی، طاہر القادری انقلاب چاہتے ہیں فوج کو دعوت دینا غلط طور پر پیش کیا جارہا ہے،سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بعد منہاج القرآن کے کارکنوں میں اشتعال موجود ہے، انٹرویو

جمعرات 26 جون 2014 08:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26جون۔2014ء)مسلم لیگ(ق) کے سربراہ وسینیٹر چوہدری شجاعت حسین نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت5سال پورے کرتی نظر نہیں آرہی ہے،اداروں سے محاذ آرائی ہی حکومت کو لے ڈوبے گی،حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے لوڈشیڈنگ و مہنگائی جیسے ڈرون حملوں سے مارنا شروع کردیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری انقلاب چاہتے ہیں فوج کو دعوت دینا غلط طور پر پیش کیا جارہا ہے،طاہر القادری فوج کا انقلاب نہیں عوام کا انقلاب چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن رونما نہ ہوتا طاہرالقادری پاکستان چھوڑنے کا مکمل ارادہ رکھتے تھے،سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بعد منہاج القرآن کے کارکنوں میں اشتعال موجود ہے،انہوں نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف کا کیس ایک سیاسی مسئلہ ہے میاں برادران ذاتی انتقامی کارروائی کر رہے ہیں،حکومت کو سابق صدر پرویز مشرف سے کوئی خطرہ نہیں ہونا چاہئے،حکومت ہٹ دھرمی پر قائم ہے،حکومت کو چاہئے کہ سابق صدر پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینی چاہئے،

انہوں نے کہا کہ حکومت اور فوج کے تعلقات ٹھیک نہیں ہیں،پاکستان کے حالات نازک دور سے گزر رہے ہیں،پاکستان کی حکومت کو اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ اپنی خارجہ پالیسی پر غور کرنا پڑے گا،انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت5سال پورے کرتی نظر نہیں آرہی ہے،قیام امن کیلئے پوری قوم اور سیاستدانوں کو اکٹھا ہونا پڑے گا،انہوں نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے معاملے میں حکومت کی مدد کرنے کو تیار ہوں لیکن میاں برادران کی ہٹ دھرمی جوں کی توں ہے،چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ پاکستان کے حالات مشکل ہوتے جارہے ہیں،حکومت کو پرواہ ہی نہیں،پاکستان میں آئین کی حکمرانی ہونی چاہئے،انہوں نے کہا کہ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں صرف ان کی پالیسیوں کی وجہ سے خطرات پیدا ہو رہے ہیں۔