یاسین ملک کو 9 رفقاء سمیت سنٹرل جیل منتقل کردیا گیا‘ 15 لیڈر اب بھی تھانوں میں نظربند،پرامن سیاسی سرگرمیوں پر قدغن جمہوریت کی مٹی پلید کرنے کے مترادف ہے‘ ترجمان جے کے ایل ایف

جمعرات 26 جون 2014 08:01

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26جون۔2014ء) سینئر کشمیری راہنماء محمد یاسین ملک کو 9 رفقاء سمیت سنٹرل جیل منتقل کردیا گیاجبکہ لبریشن فرنٹ کے دیگر پندرہ راہنماء ہنوز پولیس تھانوں میں مقید ہیں‘ لبریشن فرنٹ سربراہ امان اللہ خان نے یاسین ملک کی سنٹرل جیل منتقلی اور دیگر راہنماؤں کی مسلسل گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرامن سیاسی سرگرمیوں پر قدغن جمہوریت کی مٹی پلید کرنے کے مترادف ہے‘ لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک‘ زونل صدر نور محمد کلوال اور درجنوں دوسرے فرنٹ لیڈروں و اراکین جنہیں پیر کے رروز لال چوک چلو پروگرام کے دوران گرفتار کیا گیا تھا انہیں سرینگر سنٹرل جیل منتقل کردیا گیا۔

سرینگر سنٹرل جیل منتقل کئے جانے والے دوسرے لوگوں میں زونل آرگنائزر بشیر احمد کشمیر‘ صدر ضلع گاندر بل بشیر احمد راتھر‘ مشتاق احمد وانی‘ فیاض احمد میر‘ نذیر احمد راتھر‘ حبیب اللہ ڈار‘ بشاررت احمد‘ امتیاز احمد گنائی اور محمد شفیع لون بھی شامل ہیں جبکہ نائب چیئرمین ایڈووکیٹ بشیر احمد بٹ‘ نائب چیئرمین شوکت احمد بخشی‘ نائب چیئرمین مشتاق احمد اجمل‘ جنرل سیکرٹری غلام رسول ڈار ایدھی‘ نائب صدر زون محمد صدیق شاہ‘ صدور اضلاع سید نثار جیلانی‘ محمد رفیق‘ نذیر احمد حجام‘ مشتاق احمد‘ عبدالمجید‘ ثناء اللہ‘ محمد حنیف ڈار‘ امتیاز احمد اور محمد حسین کو تھانہ بٹہ مالو‘ تھانہ کرن نگر‘ تھانہ شہید گنج اور تھانہ صدر میں قید کررکھا ہے اس کے علاوہ زونل نائب آرگنائزر جاوید احمد ملک کو صدر ضلع کولگام عبدالستار‘ صدر ضلع اسلام آباد محمد اسحق گنائی‘ نائب صدر ضلع غلام قادر حیدر‘ نذیر احمد خان‘ محمد اسحق زالنگامی‘ شبیر احمد بوٹنگو ہنوز پولیس تھانہ میں بند ہیں۔

(جاری ہے)

پلوامہ میں گرفتار کئے گئے صدر ضلع پلوامہ جاوید احمد بٹ‘ طارق احمد شیخ‘ فیاض احمد خان اور محمد الطاف رینہ بھی ابھی تک قید ہیں۔ فرنٹ ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ سرکردہ اراکین محمد رمضان صوفی‘ محمد رجب‘ غلام محمد ملک‘ محمد شفیع لون‘ عبدالرشید میر رشہ مول بھی ہنوز پولیس حراست میں ہیں جبکہ زیر حراست جنرل سیکرٹری فرنٹ انجینئر غلام رسول ڈار ایدھی سخت علیل ہیں اور سخت بخار کا شکار ہیں۔

بیان کے مطابق لبریشن فرنٹ کے سپریم قائد امان اللہ خان نے لبریشن فرنٹ کے پرامن احتجاج کو روکنے کیلئے طاقت کے بے تحاشا استعمال او چیئرمین فرنٹ محمد یاسین ملک سمیت بیسیوں قائدین کو گرفتار کرنے اور سرینگر سنٹرل جیل منتقل کردینے نیز سوپور میں ایک اور معصوم جوان کو شہید کردینے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس بے ہنگم انداز میں پرامن سیاسی سرگرمیوں کیخلاف بے تحاشا طاقت‘ گرفتاریوں‘ قدغنوں اور گولیوں کا بے دریغ استعمال کیا جارہا ہے وہ اس بات کا بین ثبوت ہے کہ بھارت جو اپنے آپ کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلواتا پھرتا ہے‘ کشمیر میں ایسی کسی شے سے مانوس ہی نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :