رمضان مقدس مہینے کی آمد،حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ ٹھنڈا پڑنے کا امکان، عید کے بعد ملک میں سیاسی بھونچال آسکتا ہے، سیاسی ذرائع کا حکومت کو پیش بندی کا مشورہ

جمعرات 26 جون 2014 07:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26جون۔2014ء) رمضان المبارک کے مقدس مہینے کی آمد کے باعث امکان ہے کہ حکومت کے خلاف مختلف جماعتوں کی طرف سے شروع کیا گیا احتجاج کا سلسلہ ٹھنڈا پڑنے کا امکان ہے تاہم سیاسی ذرائع کا کہنا ہے کہ عیدالفطر کے بعد ملک میں سیاسی بھونچال آسکتا ہے جس کے لئے حکومت کو پہلے سے ہی پیش بندی کرنا ہوگی۔ملک بھر کی سیاسی جماعتیں مختلف ایجنڈوں کیساتھ ایک دوسرے کے قریب آرہی ہیں جس سے مسلم لیگ (ن) کیلئے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں‘ مذہبی جماعتیں بھی ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہوسکتی ہیں۔

ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایا کہ عوامی نیشنل پارٹی‘ تحریک انصاف‘ جے یو آئی (ف)‘ عوامی تحریک‘ مسلم لیگ (ق)‘ تحریک ہزارہ اور پاکستان پیپلزپارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے عیدالفطر کے بعد اپنے کارکنوں کو متحرک کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اپنے صوبائی راہنماؤں کو لوگوں سے زیادہ قریبی رابطوں کی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ لگتا یہی ہے کہ عیدالفطر کے بعد نئی سیاسی تحریک شروع ہونے والی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اے این پی اور تحریک انصاف کے درمیان رابطے شروع ہونے والے ہیں اس حوالے سے دونوں جماعتوں کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پاک فوج کے شمالی وزیرستان آپریشن کی وجہ سے ہورہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اے این پی فوجی آپریشن کی حامی ہے کیونکہ ان کے کئی اہم راہنماء اور کارکن دہشت گردی کا شکار ہوچکے ہیں۔ اسی طرح جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے درمیان بھی قربتیں بڑھنے کا امکان ہے۔ پیپلزپارٹی‘ اے این پی اور متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان بھی رابطے بڑھنے کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :