راولپنڈی ، وزیر اعلیٰ کی ہسپتال میں عوامی تحریک کے کارکنوں کے تشدد کا نشانہ بننے والے زخمی پولیس اہلکاروں کی تیمارداری،سیاسی کارکنوں کو تشدد پر اکسانے والی قیادت کو اپنے طرز عمل پر نظرثانی کرنی چاہیے، شہباز شریف ،وزیر اعلیٰ کا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں مختلف وارڈوں کا دورہ ، زخمی پولیس اہلکاروں کو تین تین لاکھ روپے کے چیک دیئے

جمعرات 26 جون 2014 07:45

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26جون۔2014ء)وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیاسی کارکنوں کو تشدد پر اکسانے والی قیادت کو اپنے طرز عمل پر نظر ثانی کرنی چاہیے - وہ آج پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کے تشددکا نشانہ بننے والے زخمی پولیس اہلکاروں کی تیمارداری کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے -انہوں نے کہا کہ میں ظلم اور تشدد کے مقابلے میں صبر اور برداشت سے کام لینے والے پولیس اہلکاروں کو سلام کرتا ہوں - انہوں نے کہا کہ انتظامیہ زخمی اہلکاروں کے علاج معالجے کا مکمل خیال رکھ رہی ہے - وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان بھی اس موقع پر وزیر اعلی کے ہمراہ تھے- بیشتر ازیں وزیر اعلیٰ نے راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں زخمی اہلکاروں کی تیمارداری کے لئے مختلف وارڈوں کا دورہ کیا- وہ ایک ایک زخمی کے پاس گئے اور انہیں اپنے ہاتھوں سے تین تین لاکھ روپے کے چیک دیئے-

انہوں نے زخمی اہلکاروں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے تشدد اور زیادتی کے مقابلے میں صبر و تحمل سے کام لے کر جس ڈسپلن کا مظاہرہ کیا اس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے - وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اہلکاروں نے برداشت سے کام لیتے ہوئے اپنے جسموں پر زخم کھائے لیکن ملک میں بدامنی پھیلانے کی سازش کو ناکام بنا دیا - ہسپتال کے دورے کے دوران ایک زخمی کانسٹیبل نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ مجھ پر جلوس میں شامل چھ کارکن ٹوٹ پڑے اور وہ مجھے تقریبا پندرہ منٹ تک ڈنڈوں اور لاٹھیوں سے مارتے رہے جس کے نتیجے میں میرا سر پھٹ گیا اور ٹانگ کی ہڈی ٹوٹ گئی- ایک باریش سپاہی وزیر اعلی کو اپنی ر وداد سناتے ہوئے رو پڑا اور اس نے بتایا کہ مجھے مظاہرین نے نہ صرف ڈنڈوں سے زد کوب کیا بلکہ بہت دیر تک زمین پر گھسیٹتے رہے -

اس موقع پر کئی اہلکاروں نے بتایا کہ بعض مظاہرین کے پاس ایسے ڈنڈے تھے جن پر نوک دار کیل لگے ہوئے تھے- دورے کے دوران وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ 90 فیصد زخمیوں کے سروں میں چوٹیں آئی ہیں یا ان کے بازوں یا ٹانگوں یا ہاتھوں کے ہڈیاں فریکچر ہوئی ہیں - رکن قومی اسمبلی ملک ابرار احمد اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما محمد حنیف عباسی ، شکیل اعوان، سردار نسیم ، ضیاء اللہ شاہ ، مرزا منصور بیگ، مقبول احمد خان، شرجیل میرکے علاوہ کمشنر راولپنڈی زاہد سعید ، آرپی او اختر لالیکا ، ڈی سی او ساجد ظفر ڈال ، سی پی او راولپنڈی ، پرنسپل راولپنڈی میڈیکل کالج اینڈ الائیڈ ہسپتال ڈاکٹر محمد عمر اور انتظامیہ کے دیگر حکام بھی اس موقع پر بھی موجود تھے۔