آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کیس،سپریم کورٹ کا صوبوں سے ایک ہفتے میں جواب طلب ، عدالت کو رپورٹس نہیں قیمتوں میں کمی کے حوالے سے پیشرفت بتائی جائے،جسٹس جواد، عوام کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی حکومت کی قانونی ذمہ داری ہے،ریمارکس

بدھ 25 جون 2014 07:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جون۔2014ء) سپریم کورٹ نے آٹے کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے جماعت اسلامی کے سینئر راہنماء لیاقت بلوچ کی درخواست کی سماعت کے دوران وزارت تحفظ خوراک و تحقیق کے سیکرٹری سیرت اصغر کی بنیادی ضروریات کے حوالے سے جمع کرائی گئی رپورٹ پر صوبوں سے ایک ہفتے میں جواب طلب کیا ہے جبکہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حکومت عام لوگوں کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی کی بجائے ادھر ادھر بڑے بڑے خرچے کررہی ہے‘ عام آدمی کو بنیادی ضروریات زندگی دستیاب نہیں‘

عدالت کو رپورٹس نہیں قیمتوں میں کمی کے حوالے سے پیشرفت بتائی جائے یہ رپورٹس صرف کاغذ کے ٹکڑے ہیں‘ عام لوگوں کو ضروریات زندگی میں ریلیف ملنا چاہئے‘ عوام کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی حکومت کی قانونی ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ ریمارکس منگل کے روز دئیے۔ جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس عمر عطاء بندیال پر مشتمل آٹھ رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس دوران وزارت فوڈ سکیورٹی کی جانب سے سیکرٹری سیرت اصغر نے قیمتوں میں کمی کے حوالے سے رپورٹ پیش کی جس پر عدالت نے رپورٹ پر صوبوں سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :