ججز تقرری پارلیمانی کمیٹی دنیا کے مختلف ممالک کے ججز کی تقرری کے طریقہ کار کو دیکھ رہی ہے،ملکی حالات کو مد نظر رکھ کر سفارشات مرتب کی جائیں گی،سینیٹر فاروق ایچ نائیک،کمیٹی 18 ویں اور19 ویں ترمیم کو مد نظر رکھ کر اپنی سفارشات مرتب کررہی ہے،ہماری کوشش ہوگی کہ جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی میں توازن قائم کیا جا سکے اور قوم کو بہترین جج ملیں،کمیٹی اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ

بدھ 25 جون 2014 07:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جون۔2014ء)سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ ججز تقرری پارلیمانی کمیٹی دنیا کے مختلف ممالک بھارت ،امریکہ ،برطانیہ اور کینیڈا کے ججز کی تقرری کے طریقہ کار کو دیکھ رہی ہے اور ملکی حالات کو مد نظر رکھ کر سفارشات مرتب کی جائیں گی۔منگل کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں ججز تقرری پارلیمانی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت ہوا جس میں ججز کمیٹی کو مزید بااختیار بنانے اور ججز کی تقرری کے طریقہ کار میں طریقہ کار کے حوالے سے مختلف تجاویز میں سفارشاتی رپورٹ کا جائزہ لیا ۔

اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ کمیٹی کے کچھ ممبران نہیں آئے اس لئے کمیٹی کو حتمی شکل نہیں دی جا سکتی ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کافی تبدیلیوں کی ضرورت تھی جو تجاویز دی گئیں ۔آئندہ اجلاس میں تمام ممبران کی موجودگی میں رپورٹ کو حتمی شکل دی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی 18 ویں اور19 ویں ترمیم کو مد نظر رکھ کر اپنی سفارشات مرتب کررہی ہے ۔

ہماری کوشش ہوگی کہ جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی میں توازن قائم کیا جا سکے اور قوم کو بہترین جج ملیں۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے دنیا کے مختلف ممالک بھارت ،امریکہ ،برطانیہ اور کینیڈا کے ججز کی تقرری کے طریقہ کار کو دیکھ رہی ہے اور ملکی حالات کو مد نظر رکھ کر سفارشات مرتب کی جائیں گی ۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی اپنی سفارشات میں ماضی میں سپریم کورٹ کی طرف سے دیئے گئے فیصلوں اور آئین کو مدنظر رکھ کر سفارشات مرتب کرے گی چونکہ کمیٹی نہیں چاہتی کہ ایسی ترامیم لائی جائیں جس سے اداروں میں تصادم ہو ۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک کمیٹی نے سپریم کورٹ سے رائے نہیں مانگی ۔رپورٹ فائنل کے بعد اراکین کمیٹی نے سپریم کورٹ سے مشاورت کا فیصلہ کیا تو رائے مانگی جائے گی ۔سپریم کورٹ سے رائے مانگنے میں کوئی حرج نہیں۔

متعلقہ عنوان :