وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کادورہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال، زخمی پولیس اہلکاروں کی عیادت

منگل 24 جون 2014 08:09

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24جون۔2014ء) وزیراعلی وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے سوموار کی شب ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال راولپنڈی کا دورہ کیا اور پی اے ٹی کے کارکنوں کی طرف سے پتھراؤ اور تشدد کے نتیجے میں زخمی ہونے والے زیرعلاج پولیس اہلکاروں کی عیادت کی - رکن قومی اسمبلی ملک ابرار احمد ، کمشنر راولپنڈی زاہدسعید، سابق رکن قومی اسمبلی ملک شکیل اعوان ، سابق ایم پی اے ضیاء اللہ شاہ ، مسلم لیگی رہنما مرزا منصور بیگ، مقبول احمدخان، سی پی او راولپنڈی ، ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال اور انتظامیہ کے دیگر حکام اس موقع پر موجود تھے - وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال راولپنڈی کے ایمرجنسی وارڈز میں زیرعلاج زخمی پولیس اہلکاروں کی فردا فردا عیادت کی اور انہیں پھول پیش کئے - انہوں نے اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کی طرف سے پتھراؤ اور تشدد کے باوجود صبر و تحمل ، نظم و ضبط اور جرات کا مظاہرہ کرنے پر پولیس اہلکاروں کے جذبے کو سراہا اور کہا کہ انہوں نے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر پی اے ٹی کے کارکنوں کے عزائم کو ناکام بنایا اور کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہونے دیا - وفاقی وزیر ریلوے نے پولیس اہلکاروں کی عیادت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی نے مولانا طاہرالقادری کے انقلاب کا خونی منظر دیکھنا ہو تو وہ ڈی ایچ کیو ہسپتال راولپنڈی آ کر دیکھ لے - انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر قادری کے ڈنڈا بردار کارکنوں نے پولیس اہلکاروں پر جو تشدد کیا ہے کہ وہ نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ اس سے ان کے انقلاب کی حقیقت بھی عوام کے سامنے آ گئی ہے - انہوں نے کہا کہ لاہور میں پولیس کی طرف سے اگرچہ طاہر القادری کے کارکنوں کی پہلے فائرنگ کے جواب میں پولیس نے فائرنگ کی لیکن چونکہ اس سانحے میں جانی نقصان ہوا جس کا پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائدین اور سب لوگوں کو انتہائی افسوس ہے اور اسی لئے انصاف کو یقینی بنانے کی غرض سے وزیراعلی نے عدالتی کمشن اور بعض دیگر اقدامات اٹھائے - انہوں نے کہا کہ پولیس پر تشدد انقلاب کا کون سا طریقہ ہے - انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) ملک میں بیلٹ کے ذریعے تبدیلی کے حق میں ہے اور یہی آئینی راستہ ہے - انہوں نے کہا کہ اگر ہم طالبان کی بندوق بردار شریعت کو قبول نہیں کرتے تو ہم طاہرالقادری کے ڈنڈا بردار ، پرتشدد اور غیرآئینی انقلاب کو بھی تسلیم نہیں کریں گے - انہوں نے کہا کہ بم پروف کنٹینر میں بیٹھ کر انقلاب لانے اور امارات ائرلائن کی بزنس کلاس میں بیٹھ کر اور مسافروں اور طیارے کو یرغمال بنا کر انقلاب نہیں لایا جاسکتا- انہوں نے کہا کہ مولانا طاہرالقادری نے آصف زرداری کے دور میں انقلاب لانے کے لئے کنٹینر میں بیٹھ کرجو دھرنا دیا اس وقت بھی ان کے کارکن ، خواتین اور بچے سردی میں تین روز تک ٹھٹھرتے رہے اور آج بھی ان کے کارکن گرمی میں پولیس سے تصادم کرتے رہے - خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کی پولیس حکومت اور ایڈمنسٹریشن نے آج دانش مندی سے صورتحال کو ہینڈل کیا اور کسی قسم کے جانی نقصان ہونے سے حتی المقدور بچایا- انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ہمیشہ اپنی جماعت کے کارکنوں، مریدوں، خواتین اور بچوں کو ہیومن شیلڈ کے طور پر استعمال کیا ہے - ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو انقلاب کے لئے اکسانے والے ایک لیڈر آدھی سیٹ والے ہیں جو انہوں نے آدھی عمران خان اور آدھی اپنے ووٹرز کے بل بوتے پر جیتی ہے اور دوسرے ڈیڑھ سیٹ والے چوہدری صاحبان ہیں - خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہماری جنگ قادری صاحب کے ساتھ نہیں ہے بلکہ غربت ، جہالت اور لوڈ شیڈنگ کے اندھیرے دورے کرنے کے لئے ہمیں مینڈیٹ ملا ہے اور ہم کسی کے خلاف انتقام کی بجائے عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں - انہوں نے اس موقع پر کہا کہ جن پولیس اہلکاروں نے اپنی جان داؤ پر لگا کر شہریوں کے جان و مال کا تحفظ کیا ان زخمی ہونے والے ہر اہلکار کے لئے وزیراعلی پنجاب محمدشہبازشریف نے تین لاکھ روپے مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے - ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ نظام کی بساط لپیٹنے کا مطلب آئین کی خلاف ورزی ہے اور وہ لوگ جو پاکستان کے آئین کو نہیں مانتے ان سے کوئی مذاکرات یا بات چیت نہیں ہو سکتی- انہوں نے کہا کہ طاہرالقادری نے کئی گھنٹے تک امارات کے جہاز کو یرغمال بنائے رکھا اور اس پہلو سے ہائی جیکنگ کے لئے ایک موضوع کیس موجود ہے لیکن ہم نے کسی سے بھی انتقام نہیں لینا- انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج پاکستانیوں کو بچانے کے لئے ایک بڑی جنگ میں مصروف عمل ہیں اور پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے -